سید اعجاز
ترال//ترال اور اونتی پورہ علاقے میں ہزاروں ہیکٹرا راضی پر میوہ باغات کے باوجود علاقے میں اونتی پورہ سے نارستان تک کسی بھی علاقے میں فروٹ منڈی نہ ہونے کی وجہ سے وسیع آبادی والے علاقے کے میوہ صنعت سے وابستہ کسانوںا پنا میوہ سوپور یا شوپیان کے دور دور تک کے علاقوں تک پہنچنا پڑتا تھا تاہم علاقے کے لوگ گزشتہ کئی سال سے علاقے میں ایک فروٹ منڈی قائم کرنے کا مطالبہ اب پورا ہورہا ہے۔نودل میں منڈی کے قیام سے سب ضلع ترال اور اونتی پورہ کے ساتھ ساتھ دیگر علاقوں کے 300سے زیادہ دیہات کے لوگوں کو فایدہ پہنچنے کی توقع ہے ۔
گزشتہ دنوں چیف ہارٹی کلچر افسر پلوامہ اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترال نے علاقے کا دورہ کیا اور مقامی لوگوں کے ساتھ بات چیت کی ۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترال ساجد یحیٰ نقاش نے بتایا کہ لوگوں کی دیرینہ اور اہم مانگ تھی یہاں فروٹ منڈی قائم کی جائے ۔انہوں نے بتایا اراضی کی نشان دہی پہلے ہی مکمل کی گئی ہے اور منڈی پر بہت جلد ہنگامی بنیادوں کو پر قائم شروع کیا جائے گا ۔امید ہے کہ امسال یہاں کے کسانوں کو دوسرے علاقوں میں مال پہنچانے کے لئے رخ نہیں کرنا پڑے گا اور انہیں فائدہ پہنچنے کی امید ہے ۔
منڈی تعمیر کرنے کے لئے اراضی کا ایک حصہ محکمہ نے اپنی تحویل میں لیا تھا تاہم نا معلوم وہوجات کی بناء پر کئی سال سے منڈی پر تعمیری کام انجام نہیں دیا گیا ہے ۔خیال رہے ترال میں گزشتہ10برسوںکے دوران نہ صرف خشک اراضی بلک آبی اول جس میں لوگ شالی کی فصل اگاتے تھے، بڑے پیمانے پر میوہ باغات میں تبدیل ہوئے ہیں۔ اب70فیصد سے زیادہ لوگوں نے میوہ صنعت اپنائی ہے تاہم فروٹ منڈی نہ ہونے کی وجہ سے یہاں لوگوں کو انتہائی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ تا تھا۔