محمد تسکین
بانہال//اتوار کی صبح قریب چھ بجے رام بن کے ماروگ علاقے میں کم از کم تین گھنٹوں تک بند رہنے کے بعد جموں سرینگر قومی شاہراہ کو یکطرفہ ٹریفک کیلئے دوبارہ بحال کیا گیا ہے اور امرناتھ یاترا کے پہلگام اور بالہ تل کے راستوں سے پوتر گپھا کی طرف جانے والے قافلوں کو نکالنے کے بعد معمول کے مسافر اور مال بردار ٹریفک کو بھی شاہراہ پر چلنے کی اجازت دی گئی ہے۔
تاہم اتوار شام تک ماروگ کے ٹنل نمبر دو پر رک رک کر پتھر گر رہے تھے اور ٹریفک کی روانی اور سڑک کی مکمل بحالی کا کام بار بار متاثر ہو رہا تھا۔ ٹریفک پولیس حکام نے کشمیر عظمی ٰکو بتایا کہ اتوار کی صبح قریب چھ بجے ماروگ کے قریب ٹنل نمبر دو کے دہانے پر ایک بھاری پسی سڑک پر گر آئی جس کی وجہ سے شاہراہ پر ٹریفک کو بند کر دینا پڑا اور اپنی منزلوں کی طرف بڑھ رہے مسافر ٹریفک کو بھی قاضی گنڈ ، بانہال ، ادہم پور اور نگروٹہ سے کے مختلف مقامات پر روک دینا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ یاترا قافلے کو شاہراہ کی بحالی تک چندرکوٹ میں ہی روک دینا پڑا اور شاہراہ کی بحالی کے بعد پہلے یاترا کو نکالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گرتے پتھروں کی وجہ سے شاہراہ کی بحالی کا کام بار بار متاثر رہا تاہم گرتے پتھروں کے تھمتے ہی وہاں موجود فورلین شاہراہ کی تعمیراتی کمپنیوں کی مشینری اور افراد قوت کی مدد سے شاہراہ کو یکطرفہ ٹریفک کیلئے صبح قریب نو بجے دوبارہ بحال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یاترا کو نکالنے کے بعد ماروگ کے مقام وقفے وقفے سے پتھر گرنے کا سلسلہ اتوار شام تک جاری تھا جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی اور سڑک کی کشادگی کا کام بار بار متاثر ہو رہا ہے اور ٹریفک ایک ایک کرکے اگے بڑھ رہاہے۔ موقع پر موجود ایس ایچ او رام بن نعیم الحق نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ٹنل نمبر دو کے باہر ماروگ کے قریب شاہراہ کو دو طرفہ ٹریفک کے قابل بنانے کیلئے کام جاری ہے اور پتھروں کے گرنے میں مکمل ٹھہراؤ کی صورت میں اتوار شام دیر تک یہاں شاہراہ کو دو طرفہ ٹریفک کے قابل بنانے کی امید ہے ۔