محمد تسکین
بانہال// ضلع رام بن کی تحصیل راج گڑھ میں آخری بڑا سکول گورنمنٹ ہائی سکول بھرتنڈ تعلیمی زون بٹوٹ میں پڑتا ہے اور یہاں سٹاف اور سکولی عمارت کی قلت سے نظام تعلیم مشکلات کا شکار ہے۔ہائی سکول بھرتنڈ میں 396 زیر تعلیم غریب بچوں کیلئے ایک ہیڈ ماسٹر اور پانچ ٹیچر ہی تعینات ہیں جبکہ ماسٹروں کی آٹھ اور ٹیچروں کی ایک اسامی خالی پڑی ہے۔ اس کے علاؤہ جو نیئر اسسٹنٹ اور درجہ چہارم کی اسامیاں بھی خالی پڑی ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ہائی سکول بھرتنڈ کیلئے ان کی جدوجہد ناکام ثابت ہوئی ہے اور محکمہ تعلیم کی طرف سے خالی پڑی اسامیوں کو پْر کرنے کیلئے کسی بھی قسم کے اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈوڈہ اور رام بن کی سرحد پر واقع ہائی سکول بھرتنڈ میں چار سو لڑکے اور لڑکیاں زیر تعلیم ہیں لیکن ان کیلئے محض پانچ ٹیچر ہی تعینات ہیں جبکہ ماسٹروں کی آٹھ اور ٹیچروں کی ایک اسامی مسلسل خالی پڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکول عمارت کے نام پر ہائی سکول بھرتنڈ میں دس جماعتوں کیلئے چار کمرے ہی ہیں جبکہ مزید چار کمرے دفتر ، پلمبنگ لیب، انفارمیشن ٹیکنالوجی لیب اور ایک کنڈرگارٹن کیلئے مخصوص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہائی سکول کیلئے پانچ کمروں پر مشتمل ایک عمارت رمسا کے تحت 2014 سے اب تک تعمیرات کے مرحلے میں ہی پھنسی ہوئی ہے اور مالک زمین کی طرف سے کورٹ کیس میں پھنسی یہ سکول عمارت اب تباہ حال ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہائی سکول بھرتنڈ میں اساتذہ کی کمی اور سکول عمارت کا معاملہ متعدد بار اٹھایا گیا اور پنچایتی نمائندوں نے ہر ممکن کوشش کی لیکن اب تک غریب بچوں سے بھرے پڑے ہائی سکول بھرٹنڈ کی طرف کسی نے کوئی توجہ نہیں دی۔اس سلسلے میں کوشش کے باوجود زونل ایجوکیشن آفیسر بٹوت سے بات نہ ہوسکی۔