عاصف بٹ
کشتواڑ// ضلع کشتواڑ کے دورافتادہ علاقہ جات میں بنیادی سہولیات نہ ہونے کے سبب مقامی 21 ویں صدی میں سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔ کشتواڑ ضلع کی تحصیل دچھن کے بیشتر علاقہ جات میں آج بھی سڑک ، مواصلاتی نظام کا فقدان ہے۔گاؤں سورنو، کیار، گنیاں، گجر کوٹھن اور پنچایت چھچہ کے گوور کی 3500 آبادی پر مشتمل علاقے آج بھی ان سہولیات سے محروم ہے۔علاقہ میں سڑک دستیاب نہیں ہے جبکہ موصولاتی نظام بھی ندارد ہے جسکے سبب عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ رابطہ کرنے کیلئے ایک دوسرے کا سہارا لینا پڑرہا ہے جہاں پوری دنیا میں مواصلاتی نظام کا سسٹم موجود ہے لیکن ہماج بھی اسے محروم ہے چھچہ سے تعلق رکھنے والے شبیر احمد نے بتایا کہ علاقہ میں جہاں بنیادی سہولیات ہی موجود نہیں وہی دیگر سہولیات کا بھی فقدان ہے۔ محکمہ تعلیم و دیگر محکموں کا نظام بھی موجود نہیں ہے۔ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ ہائی سکول کیار کی عمارت خستہ حالت میں ہے۔ طلباء کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو بھی کافی تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ سکول میں ان کے لیے بیت الخلا کی جگہ نہیں ہے۔ بیت الخلاء جانے کے لیے انہیں اپنے گھر کے لیے یا تو گرم چشمے کے پانی کی طرف جانا پڑتا ہے جو کہ سکول کی عمارت سے 600 میٹر دور ہے۔ نئی عمارت کی تعمیر کے لیے کوئی کوشش نہیں کی گئی حالانکہ زمین اور رقم دونوں حکومت کے پاس موجود ہیں لیکن نہ جانے کیوں محکمہ تعلیم خاموش تماشائی بن کر ہمارے بچوں کے مستقبل سے کھیل رہا ہے۔ لوگوں نے کہا کہ اگرچہ ہم نے متعدد مرتبہ ضلع انتظامیہ سے اپیل کی اور تحریری طور پر بھی کہا کہ دریائے کیار پر لکڑی کا پل بنایا جائے تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ لیکن باوجود اسکے آج تک اسکی طرف توجہ نہ ددیگی۔2021 میں بادل پھٹنے سے علاقے میں بنایا گیا پل بہہ گیا تھا جو ابھی تک تعمیر نہ ہوسکا۔