عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) سرینگر کے ڈائریکٹر پروفیسر سدھاکر یدلا نے جمعہ کو اعلان کیا کہ انسٹی ٹیوٹ قومی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی-2020) کو کامیابی کے ساتھ نافذ کرنے میں سب سے آگے ہے۔این ای پی 2020 کی تیسری سالگرہ اور کیمپس کے نصاب میں اس کے نفاذ کے موقع پر سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈائریکٹر نے کہا این آئی ٹی نے گزشتہ تین سالوں میں این ای پی-2020 کو پورے دل سے قبول کیا، دو اہم پہلوؤں ’’نصاب‘‘ اور ’’گورننس‘‘ اصلاحات پر بھرپور توجہ کے ساتھ اس کے اصولوں کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا۔یہ اعلان اکھل بھارتیہ شکشا سماگم کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا، جو این ای پی-2020 کی تکمیل کے حوالے سے ملک گیر جشن ہے۔
پروفیسر یدلا کے ہمراہ رجسٹرار، این آئی ٹی سرینگر، پروفیسر قیصر بخاری، ڈین اکیڈمک افیئر ڈاکٹر محمد شفیع میر اور کوآرڈینیٹر این ای پی2020، ڈاکٹر منظور احمد آہنگر تھے۔ڈائریکٹر نے اس بات پر زور دیا کہ نئی تعلیمی پالیسی پورے تعلیمی نظام کی ایک جامع تبدیلی کا تصور کرتی ہے، جس میں اس کے ضابطے اور نظم و نسق شامل ہیں، جس کا حتمی مقصد ایک ایسا فریم ورک قائم کرنا ہے جو طلباء کو جامع اور زندگی بھر سیکھنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی سرینگر میں تعلیم ’’سیکھنے پر مرکوز‘‘ نقطہ نظر کی طرف منتقل ہو گئی ہے۔ اس تبدیلی کے ایک حصے کے طور پر، تمام بی ٹیک پروگرام از سر نو تشکیل دئے گئے ہیں، جو کہ 2023 سے نافذ العمل ہیں، اور کریڈٹ سسٹم کو معقول بنایا گیا ہے، جس سے بی ٹیک کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے درکار کریڈٹس کی کم از کم تعداد کو کم کر کے 160 کر دیا گیا ہے۔ اس دانستہ ایڈجسٹمنٹ کا مقصد طلباء کو تجرباتی تعلیم کے لیے کافی گنجائش اور ان کی تعلیمی ترقی کا ایک قیمتی موقع فراہم کرنا ہے۔ پروفیسر یدلا نے فخر کے ساتھ اعلان کیا کہ این آئی ٹی سرینگر نے انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ دونوں سطحوں پر کثیر داخلے اور کثیر خارجی نظام کے نفاذ کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے کہا، ’’ہمیں ملک بھر میں اس نظام کو متعارف کرانے کے لیے اہم اداروں میں سے ایک ہونے پر بہت فخر ہے۔‘‘