عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //ملی ٹینٹ سازش کیس میں قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) نے مزید 5 مقامات پر چھاپے ڈالے جس دوران انہوں نے ڈیجیٹل آلات اور دیگر قابل اعتراض مواد ضبط کرنیکا دعویٰ کیا ہے۔این آئی اے نے نئی ملی ٹنٹ تنظیموں کو وجود میں لانے کے ایک کیس کے سلسلے میں تحقیقاتی عمل کے دوران کشمیر میں پانچ مقامات پر چھاپے مارے جس میں ملی ٹنسی اور تخریبی سرگرمیوں کو انجام دینے کی مجرمانہ سازش سے متعلق مختلف کالعدم تنظیموں اور ان سے وابستہ تنظیموں کے کیڈرز اور اوور گراؤنڈ ورکرس اور ان سے وابستہ افرادپر چھاپے مارے گئے۔
جموں و کشمیر میں سرگرم پاکستان کی حمایت یافتہ ممنوعہ ملی ٹنٹوں تنظیموں کی نئی شروع کردہ شاخوں کے خلاف چھاپے ڈالیں گئے ۔ این آئی اے کی جانب سے جن مقامات پر چھاپے مارے گئے وہ ہائبرڈ ملی ٹنٹ اور بالائے زمین کارکنوں کے رہائشی احاطے ہیں جن کا تعلق کئی ممنوعہ کشمیری ملی ٹنٹ تنظیموں کی نو تشکیل شدہ شاخوں اور ان سے وابستہ ہے۔ ان تنظیموں کے ہمدردوں اور کارکنوں کے ٹھکانوں پر بھی چھاپے مارے گئے ۔ جنوبی کشمیر کے پلوامہ، اونتی پورہ اور شوپیان اور شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں مارے گئے۔بتایا جاتا ہے کہ چھاپوں کے دوران تلاشیاں کی گئی جس دوران قابل اعتراض مواد اور کچھ ڈیجیٹل آلات ضبط کر لئے گئے ہیں ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 15 دنوں کے اندر اس معاملے میں این آئی اے کا یہ دوسرا چھاپہ ہے۔ ایجنسی نے 11 جولائی کو جنوبی کشمیر میں پانچ مقامات پر چھاپے مارے تھے۔این آئی اے نے پہلے جن مقامات کی تلاشی لی تھی ان میں وادی کشمیر کے تین اضلاع اننت ناگ، شوپیاں اور پلوامہ شامل ہیں۔