بارہمولہ اور ہندوارہ میں سنیما ہالوں کا افتتاح
فیاض بخاری
بارہمولہ// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) کے تحت کسی بھی بیرونی کو زمین نہیں دی جا رہی ہے اور غیر قانونی طور پر ریاستی زمین پر قبضہ کرنے والوں کو لوگوں کو گمراہ کرنا بند کرنا چاہئے۔بارہمولہ کے ڈاک بنگلو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ بہت سے لوگ ان کے پاس یہ کہتے ہوئے آئے کہ وہ پی ایم اے وائی کے اہل ہیں لیکن ان کے پاس زمین نہیں ہے۔لہٰذا انتظامیہ نے جائزہ لیا اور ایسے خاندانوں کو PMAY کے تحت 5 مرلہ اراضی دینے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ اپنے گھر تعمیر کر سکیں۔ بے گھر خاندانوں کے لیے اب تک 1,99500 مکانات کی منظوری دی گئی ہے۔ اس اعداد و شمار میں 46000 ایس سی اور ایس ٹی زمرے کے خاندان شامل ہیں جو اس اسکیم کے لیے اہل تھے، اس کے علاوہ 2711 ایسے خاندان شامل ہیں جن کے پاس زمین نہیں تھی۔کسی سیاسی جماعت یا رہنما کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا “بدقسمتی سے، کچھ لوگ یہ دعوی کر کے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں کہ زمین باہر کے لوگوں کو دی جا رہی ہے۔
جموں و کشمیر میں کسی باہری کو زمین نہیں دی جارہی ہے‘‘۔ ایل جی نے کہا کہ جنہوں نے سرکاری اراضی پر قبضہ کیا اور اپنے پیسوں سے بڑے گھر تعمیر کیے، وہ لوگوں کو گمراہ کرنا بند کریں۔انکا کہنا تھا “ان لوگوں کو ابہام پیدا کرنا بند کرنا چاہیے، میں اس طرف نہیں جائوں گا کہ ان کے پاس غیر قانونی طور پر قبضہ شدہ سرکاری اراضی پر بڑے محلات بنانے کے لیے پیسے کہاں سے آئے، “۔ایل جی نے مقبول شیروانی ہال، بارہمولہ میں ایک کثیر مقصدی 100 نشستوں والے سنیما ہال کا بھی افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ 30 سال کے وقفے کے بعد بارہمولہ کو 100 سیٹوں والا سنیما ہال ملا ہے۔ انہوں نے کہا، “مقبول شیروانی ہال بارہمولہ میں یہ سینما نہ صرف تفریح کا ذریعہ ہوگا بلکہ ان نوجوانوں کے لیے سیکھنے کا ایک بہترین ذریعہ بھی ہوگا جو تعلیم، ٹیکنالوجی اور فن میں مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔جموں و کشمیر میں امن قائم کرنے کے لیے لوگوں کے تعاون کی تلاش کرتے ہوئے، ایل جی نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اور پولیس بہت اچھا کام کر رہے ہیں لیکن یہ ہر ایک شہری کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں قیام امن میں اپنا حصہ ڈالے۔ ایل جی نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کو خوشحال بنانے کے حوالے سے تمام تجاویز کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا”لیکن اگر سیاسی مشورے ہیں تو مجھے ماضی میں دلچسپی نہیں تھی اور نہ ہی مستقبل میں ان میں دلچسپی ہو گی۔” انہوں نے کہا کہ سینما تین دہائیوں سے زیادہ کے بعد بارہمولہ اور ہندوارہ میں سنیما واپس آیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے بارہمولہ اور ہندواڑہ کے لوگوں کو اس اہم موقع پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ فلم تھیٹر جموں و کشمیر کی بڑھتی ہوئی امنگوں کے عکاس ہیں۔پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت نئے ملٹی پرپز سنیما ہالز کا مقصد لوگوں کو تفریحی سہولیات فراہم کرنا، متحرک سنیما کلچر کو زندہ کرنا، نوجوان نسل کے لیے سیمینارز کے ذریعے نئے سرے سے جوان ہونے، بحث کرنے، سوچ بچار کے لیے جگہ فراہم کرنا ہے۔ دونوں مقامات پر موجود سہولیات میں نوجوانوں کے لیے ایک کیفے، VR، کانفرنس اور سیمینار کی سہولیات بھی ہوں گی۔بارہمولہ میں، لیفٹیننٹ گورنر نے ضلع کے لیے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔انہوں نے بارہمولہ کو امن اور ترقی کی راہ پر آگے لے جانے کے لیے ضلعی انتظامیہ، پی آر آئی کے اراکین اور سول سوسائٹی کی کوششوں کو سراہا۔بارہمولہ اب خواہش مند ضلع سے متاثر کن ضلع بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ضلع نے گزشتہ چند سالوں میں سماجی و اقتصادی ترقی میں متاثر کن پیش قدمی کی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، “حکومت قطار میں موجود آخری شخص کو بااختیار بنانا چاہتی ہے اور میں ان خاندانوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ایک امید افزا مستقبل آپ کا منتظر ہے”۔انہوں نے کہا کہ معاشرے کو حکومت کے ساتھ ان لوگوں کے خلاف متحد ہونا چاہیے جنہوں نے دہائیوں سے ہمارے نوجوانوں کو گمراہ کیا ہے۔