Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

Mir Ajaz
Last updated: July 14, 2023 1:03 am
Mir Ajaz
Share
15 Min Read
SHARE

سوال نمبر: ۱۔جوائنٹ فیملی نظام میں بہو اپنے پردے کا کیسے اہتمام کرے ،نیز پردے کا صحیح طریقہ کار بھی وضع کریں؟
سوال نمبر:۲۔ساس ،سُسر اور شوہر کے بھائی بہنوں پر بہو کے کیا حقوق ہیں اور بہو پر ان رشتوں کے کیا حقوق ہیں؟
سوال نمبر :۳۔ جوائنٹ فیملی میں سب مل کر یعنی سسرال کے سارے مرد و خواتین ایک دستر خوان پر کھانا کھاتے ہیں ۔کیا بہو ان کے ساتھ مل کر کھانا کھا سکتی ہے۔شریعت اس بارے میں کیا حکم دیتی ہے ؟
سوال نمبر :۴۔شریعت کی رو سے بہو کتنے عرصے کے بعد میکے جاسکتی ہے ۔اگر میکے میں شریعت کا کوئی لحاظ نہ رکھا جارہا ہو ،مثلاً پردے یا نماز کی کوئی اہمیت نہ ہو تو شریعت اس بارے میں کیا حکم دیتی ہے؟
برائے مہربانی شریعت کی روشنی میں مندرجہ بالا سوالات کے جوابات تفصیلاً فراہم کریں۔شکریہ
قیصر احمد ۔لعل بازار سرینگر

 

سُسرال میں بہو کے حقوق اور فرائض
جواب نمبر:۱۔مشترکہ خاندان میں رہ کر زندگی گذارنے کے یقیناً کچھ فوائد بھی ہیں اور کچھ خرابیاں بھی۔اُن خرابیوں میں سے ایک اہم خرابی پردے میں عموماً کوتاہی بھی ہے۔بہو کے لئے دیور سے پردہ لازم ہے مگر مشترکہ گھروں میں اس پر عمل نہیں ہوپاتا۔اگر کسی گھر میں صرف ساس ،سُسر ہوں تو بہو پر لازم تو نہیں کہ وہ سُسر سے پردہ کرے۔لیکن دیور سے پردہ بہر حال شرعی حکم ہے ۔اب گھر کے تمام افراد پر یہ لازم ہے کہ جب وہ مشترکہ گھر میں سکونت پذیر ہیں تو شرعی احکام کی پابندی کرتے ہوئے پردہ کرنے اور کرانے کا اہتمام کریں ،خصوصاً دیور اور بھابی پر یہ لازم ہے کہ وہ اس حکم شرعی پر عمل کریں۔اس کے لئے طریقۂ کاراور ترتیب وہ خود وضع کرنے کے پابند ہیں۔
جواب نمبر:۲۔بہو پر ساس سُسر اور دیور کے حقوق نہیں ہیں لیکن بہو اپنے شوق اور جذبہ سے اپنے سُسر اور ساس کی خدمت اُسی طرح کرے ،جیسے وہ اپنے ماں باپ کی خدمت کرتی تھی۔اس حُسن ِخدمت کے صلہ میں اُس کو سُسر اور ساس کی طرف سے شفقتیں ملیں گی اور اُس بہو کا شوہر بھی اپنے والدین کی بہت ساری ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے بے فکر رہے گا۔ساس سُسر کو بھی یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اُن کی خدمت اور ضروریات کو پورا کرنا اُن کے بیٹے کی شرعی ذمہ داری ہے اور اگر بہو اُن کی خدمت کرتی ہے ،مثلاًکھانا پکاتی ہے ،کپڑے دھوتی ہے ،گھر کی صفائی کرتی ہے اور دوسرے قسم قسم کی راحت رسانی کا کام کرتی ہے تو یہ اُس کا احسان ہے اور وہ اُس بہو کے ساتھ شفقت و محبت کا وہی رویہ رکھیں جو وہ اپنی بیٹی سے رکھتے ہیں اور بہو کو بھی یہ جذبہ رکھنا چاہئے کہ آج اگر وہ کسی کی بہو ہے تو کل وہ بھی خود کسی کی ساس بنے گی۔اُس وقت وہ اپنی بہو سے جو توقعات وابستہ کرے گی ،اُن توقعات پر آج وہ خود پورا اُترنے کی کوشش کرے،اس آج کی خدمت سے وہ اپنے شوہر کو بھی خوش رکھنے میں کامیاب ہوگی اور اس طرح اُن کی ازدواجی زندگی خوشیوں سے بھرپور ہوگی۔
جواب نمبر:۳۔ایک ہی دستر خوان پر اگر ساس سُسر کے ساتھ کھانا کھایا جائے تو حرج نہیں ،دیور بھی موجود ہو تو وہ کسی ایک سائڈ پر اس طرح بیٹھے کہ بہو کے ساتھ آمنا سامنا نہ ہو اور زیادہ بہتر ہے کہ وہ یا تو پہلے کھاتے یا بعد میں۔بہر حال پردہ کا خیال بھی رکھناہے اور عمل بھی۔
جواب نمبر:۴۔شریعت نے اس کی اجازت تو بہو کو دی ہے کہ وہ اپنے والدین سے ملاقات کے لئے جایا کرے۔مگر کتنے دن وہاں رہے اس کی کوئی مقدار طے نہیں کی ہے۔اس لئے میکے میں شوہر کی اجازت جتنے دن رہنے کی ہو بس اتنے ہی دن شریعت کی بھی اجازت ہوگی۔اور اگر شوہر کی اجازت نہ ہو تو پھر اُس کی اجازت کے بغیر میکے میں ہرگز نہیں رہنا چاہئے۔دراصل زوجہ کو اصل رضا و عدم رضا کا خیال اپنے شوہر کا رکھنا لازم ہے ،جس کے ساتھ اُسے ساری زندگی گزارنی ہے۔والدین کے یہاں تو اب اُسے صرف مہمان کے طور پر ہی جانے کا مزاج رکھنا چاہئے،اُس کو اپنی ازدو اجی زندگی کامیاب بنانے کے لئے شوہر سے وابستگی اور دلبستگی زیادہ اہم ہے ۔لہٰذا اس میں اُسے شوہر کی خوشی اور اجازت ہی کو لازم سمجھنا ضروری ہے۔البتہ اگر شوہر والدین سے ملاقات کی بھی اجازت نہ دے تو اس میں شوہر کی اطاعت لازم نہیں کیونکہ وہ قطع رحمی کا حکم دے رہا ہے اور یہ شرعاً ناجائز ہے کہ کسی کو قطع رحمی و ترک تعلق کا حکم دیا جائے۔اگر میکے میں شرعی احکام کی پابندی نہ ہوتی ہو پھر بھی ملاقات کے لئے جانے سے روکنا درست نہیںہے ،البتہ زوجہ اُس سے متاثر ہوکر نہ آئے ،یہ اُس کی اپنی ذمہ داری ہے ۔اگر میکے میں پردے کا اہتمام نہ ہوتا ہو مثلاً اجنبی مردوں کا آنا جانا ہو اور وہ کچن میں آجاتے ہوں یا اُن کی خاطر تواضع کرنی پڑتی ہو تو چونکہ یہ غیر شرعی ہے ،اس لئے شوہر کو حق ہے کہ وہ زوجہ کو اس بے پردگی سے پرہیز کرنے کا حکم کرے۔اور زوجہ پر لازم ہے کہ اللہ کا حکم اور شوہر کا منشاء پورا کرتے ہوئے میکے میں والدین سے ملاقات کرے۔دراصل اس سلسلے میں شوہر کو بھی نرمی ،روا داری اور عفو و درگذر کا مزاج اپنانا چاہئے ۔اس لئے زوجہ کو میکے جانے کے سلسلے میں سختی سے پرہیز کرنا چاہئے اور زوجہ کو بھی اپنا شوہر خوش رکھنا اصل مقصد بنانا چاہئے ،اس سلسلے میں دونوں اعتدال کا رویہ اپنائیں نہ کہ ضد و ہٹ دھرمی کا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال : ۱۔شادی کے موقع پر ڈھول ،رف وغیرہ اور عورتوں کے ناچ گانے کے متعلق کیا حکم ہے اور ایسے موقع پر علماء او ربالخصوص نکاح خوان کو کون سا طریقہ اختیار کرنا چاہئے ؟
سوال : ۲۔کیا ایسے اما م کے پیچھے نماز ادا کرنا درست ہے جس کی داڑھی ایک مشت سے کم ہو ۔ فقہ حنفیہ میں کیا اس کی کوئی جوازیت ہے ؟
سوال : ۳۔کیا فرض نماز کے بعد جب کہ ابھی سنتیں باقی ہوں تو لمبی دعایا تسبیح فاطمہ اور درودِ پاک وغیرہ پڑھنا جائزہے ؟
نظام الدین ناظم ۔کشمیر

 

 

شادیوں میں ڈھول بجانے کی ممانعت
جواب : ۱۔شادیوں میں ڈھول بجانا ، ناچ گانا اور رقص ونغمے گانا ہرگز جائز نہیں ۔ یہ مردوں کے لئے بھی حرام ہے اور عورتوں کے لئے بھی ۔ نکاح خوان کو اس پر تنبیہ کرنا بلکہ سختی سے روکنے کا اصرار کرنا لازم ہے ۔ ورنہ وہ نکاح خوانی سے معذرت کرسکتاہے ۔

 

امام کے لئے داڑھی کی شرعی مقدار
جواب : ۲۔ایک مٹھی سے کم داڑھی رکھنے والے کو امام بنانا ہی درست نہیں تاہم جو نمازیں اسکی اقتداء میں پڑھی گئیں وہ ادا ہوجاتی ہیں ۔اس لئے حدیث میں ہے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ہر نیک اور فاجر کی اقتداء میں نماز پڑھنی پڑے تو نماز پڑھ لینا ۔ اس کا گناہ اس امام پر ہوگا۔یہ ایسے ہی ہے جیسے چوری کے کھجوروں سے روزہ افطار کیا جائے تو افطار ہوجائے گا مگر چوری کرنا گناہِ کبیرہ ہے او راس کا جرم برقرار رہے گا ۔ اسی طرح داڑھی منڈھے کے پیچھے نماز ادا ہوجائے گی مگر گناہ امام پر ہوگا ۔

 

 

فرض نماز کے بعد تسبیح فاطمی پڑھنے کی فضیلت
جواب : ۳۔ہر فرض نما ز کے بعد تسبیح فاطمہ پڑھنے کی فضیلت احادیث سے ثابت ہے ۔ یہ احادیث بخاری ومسلم وغیرہ میں موجود ہیں۔
جن نمازوں کے بعد سنتیں نہ ہوں اُن نمازوں میں سلام پھیرنے کے بعد یہ تسبیح پڑھی جائے اور جن نمازوں کے بعد سنت پڑھنی ہوتی ہیں مثلاًظہر ، مغرب اور عشاء کی نمازمیں فرض کے بعد سنتیں ہیں تو ان نمازوں میں فرض کے بعد مختصر دعا کرکے پہلے سنتیں پڑھی جائیں اور پھر تسبیح فاطمہ پڑھی جائے اس لئے کہ نماز کا درجہ مقدم ہے ۔
تسبیح فاطمہ یہ ہے ۳۳ مرتبہ سبحان اللہ ، ۳۳ مرتبہ الحمد للہ اور ۳۴ مرتبہ اللہ اکبر ۔ بعض احادیث میں ہے کہ ۳۳ مرتبہ اللہ اکبر پڑھ کر ایک مرتبہ چوتھا کلمہ یعنی کلمہ توحید پڑھا جائے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال نمبر:۱۔جب کہیں پر کسی کی موت واقع ہوتی ہے تو لازماً لوگ جن میں مرد اور خواتین شامل ہیں ،وہاں جمع ہوجاتی ہیں ۔کبھی کچھ لوگ وقتِ جنازہ عورتوں کو دائیں بائیں بٹھا دیتے ہیں ۔کیا خواتین کو جنازہ کی آخری صف میں کھڑا کیا جاسکتا ہے؟
سوال نمبر:۲۔مسجد شریف کی پرانی تعمیراتی لکڑی کیا مکانوں کی مرمت میں استعمال کی جاسکتی ہے؟

 

 

لودھی حبیب اللہ خان پٹھان۔درنگ تحصیل کھاگ
عورتوں کو جنازہ کے ساتھ چلنے کی اجازت نہیں
جواب نمبر:۱۔جنازہ میں عورتوں کو شریک ہونے سے منع کیا گیا ۔یہ ممانعت جنازہ کے نماز میں شریک ہونے کے لئے بھی ہے،اور جنازہ کے ساتھ چلنے میں بھی ممانعت ہے۔چنانچہ حدیث مبارک کے مبارک کلمات کا ترجمہ یہ ہے: ہم کو یعنی عورتوں کو منع کیا گیا ہے کہ ہم جنازہ کے ساتھ چلیں ،اس لئے جب گھر سے جنازہ روانہ ہوجائے تو عورتوں کو اُسی وقت گھر کے دروازے سے رخصت کردینا چاہئے اور عورتوں کے لئے بھی یہی شرعی حکم ہے کہ وہ جنازے کے ساتھ چلنے کا اصرار نہ کریں،نہ ہی گھر سے باہر نکل کر رونا پیٹنا شروع کریں۔
مسجد شریف کی متروک چیزوں کا استعمال
جواب نمبر:۲۔مسجد شریف کی پرانی لکڑی ،ٹین وغیرہ اگر مسجد شریف میں استعمال نہ ہوسکے اور آئندہ بھی مسجد شریف میں اس کے استعمال ہونے کے امکانات نہ ہوں تو یہ لکڑی ،ٹین ،فرش وغیرہ جو کچھ بھی ہو ،اُسے فروخت کرکے اُس کی قیمت مسجد شریف میں خرچ کی جائے۔خریدنے والا یہ احتیاط کرے کہ ناپاک یا بے ادبی کی جگہ یہ لکڑی ،ٹین وغیرہ استعمال نہ کرے۔مثلاً بیت الخلا میں یہ لکڑی نہ لگائے ۔اگر یہ لکڑی ،ٹین،فرش اسی طرح رکھا رہ جائے تو آہستہ آہستہ یہ خراب ہوکر ناقابل استعمال ہوجائے ،اس لئے فروخت کرنے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ مسجد کی املاک ضائع ہونے سے بچ جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال : ہم بہت سارے دوست عمومی تعلیم سے وابستہ ہیں او رساتھ ہی دینی علوم کا بھی شوق رکھتے ہیں۔ آپ ہمیں بتائیں کہ ہم کن کتابوں کا مطالعہ کریں تاکہ ہماری دینی فکر درست بھی اور پختہ بھی ہو ۔
ڈاکٹر ندیم ۔اسٹوڈنٹ میدیکل کالج جموں

 

پختہ دینی فکر کے لئے حصولِ علم کی ضرورت
جواب : دینی علم دراصل بہت سارے علوم کا مجموعہ ہے اور جب تک باقاعدہ اُن تمام علوم کو کسی مستند ادارے میں حاصل نہ کیا جائے اُس وقت تک مکمل رسوخ واعتماد حاصل نہیں ہوپاتا ۔تاہم دینی فکر کو پختہ کرنے اور اسے تمام طرح کے افراط وتفریط سے محفوظ رکھ کر مضبوط بنانے کے لئے ایسے افراد جو عصری علوم سے وابستہ ہو ، درج ذیل کتابیں یک گونہ ضرور فائدہ ہوں گی ۔
تفسیر میں آسان ترجمہ قرآن اُردو وانگریزی از مولانا محمد تقی عثمانی ۔ پھر تفسیر معارف القرآن از مولانا مفتی محمد شفیع ؒ (اردو انگریزی علوم القرآن از مولانا تقی عثمانی ، معارف الحدیث (اردو انگریز) از مولانا منظور نعمانی ۔ الادب المفرد از امام بخاریؒ،ریاض الصالحین (اردو وانگریزی ) از امام نوریؒ۔ محاضرات حدیث از ڈاکٹر محمود احمد ۔عقائد میں عقیدۃ الطحاویؒ اور عقائداسلام از مولانا محمدادریس کاندھلویؒ۔
سیرت طیبہ میں سیرت النبی ؐاز علامہ شبلی ؒ وعلامہ سید سلمان ندوی اور الرحیق المختوم از مولانا صفی الرحمن نیز رحمتہ اللعالمینؐ۔ تاریخ اسلا م میں مولانا اکبر شاہ نجیب آبادی کی تاریخ اور تاریخ ملت حیات الصحابہ از مولانا محمد یوسف کاندھلوی ۔
مواعظ میں ، اصلاحی خطبات ، خطبات فقیر، خطباب حکیم الاسلام ، مواعظ فقیہ الامت نیز پیر ذوالفقار احمد کی تمام کتابیں ۔
متفرقات میں اختلافات امت اور صراط مستقیم ، سنت نبوی اور جدید سائنس ، مغربی میڈیا ، جہانِ دیدہ ،آپ کے مسائل اور ان کا حل ۔ ثبوت حاضرہیں ۔
فتاویٰ محمودیہ اور مولانا محمد رفعت قاسمی کی تمام کتابیں۔ان کے بعد کسی مستند عالم سے رہنمائی لی جائے ۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ناشری ٹنل اور رام بن کے درمیان بارشیں ، دیگر علاقوں میں موسم ابرآلود | قومی شاہراہ پر ٹریفک میں خلل کرول میں مٹی کے تودے گرنے سے گاڑیوں کی آمدورفت کچھ وقت کیلئے متاثر
خطہ چناب
! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان
کالم
دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات
کالم
گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت
کالم

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?