عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور جموں و کشمیر لیگل سروسز اتھارٹی کے سرپرست اعلی جسٹس این کوٹیشور سنگھ نے جمعرات کو سنٹرل جیل کا دورہ کرکے قیدیوں کے حالات اور انہیں قانونی امداد کی خدمات فراہم کرنے کے معیار کا جائزہ لیا۔دورے کے دوران چیف جسٹس نے تمام بارکوں کا چکر لگایا اور قیدیوں سے تفصیلی بات چیت کی اور تحمل سے ان کی شکایات اور تحفظات سنے۔ چیف جسٹس نے قیدیوں کو یقین دلایا کہ ان کی حقیقی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا اور متعلقہ افراد کو موقع پر ہدایات بھی جاری کیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ قیدیوں کی شکایات کا جلد از جلد ازالہ کیا جائے۔
دورے کے دوران چیف جسٹس نے جیل حکام، قانونی امداد کے رضاکاروں اور سینٹرل جیل کے قیدیوں کے ساتھ تعمیری بات چیت کی۔ بات چیت کے دوران جیل کے تمام قیدیوں نے اعتراف کیا کہ ان کی نمائندگی متعلقہ عدالتوں میں یا تو ان کی طرف سے لگائے گئے وکیل یا متعلقہ ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹیز کے فراہم کردہ وکیل کے ذریعے کی جا رہی ہے، جہاں کبھی ان کے مقدمات زیر التوا ہیں۔سنٹرل جیل میں دستیاب وی سی سہولت کی تاثیر کا اندازہ لگانے کے لیے چیف جسٹس نے جیل حکام کو ضلعی عدالت سری نگر سے منسلک کرنے کی ہدایت کی اور سسٹم اسسٹنٹ کے ساتھ بات چیت کی اور ویڈیو کانفرنس کی سہولت کے معیار پر اطمینان کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے قیدیوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ، انصاف تک ان کی رسائی کو یقینی بنانے اور انہیں مناسب قانونی مدد فراہم کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔چیف جسٹس نے سنٹرل جیل کے اندر لیگل ایڈ کلینک کا بھی معائنہ کیا اور تسلیم کیا کہ قیدیوں کو قانونی مدد فراہم کرنے میں یہ کلینک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ چیف جسٹس نے کلینک کے کام پر اطمینان کا اظہار کیا اور قیدیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے انتھک جدوجہد کرنے پر سرشار قانونی پیرا لیگل رضاکاروں کی کاوشوں کو سراہا۔چیف جسٹس نے سینٹرل جیل میں طبی سہولت یونٹ، تفریحی سہولت، ٹیلرنگ یونٹ، جمنازیم، کارپینٹری یونٹ، ویٹ کینٹین، مکاتب مرکز، کالنگ بوتھ اور دیگر سہولیات کا بھی معائنہ کیا۔ڈی جی جیل خانہ جات نے اس موقع پر چیف جسٹس کو یقین دلایا کہ سینٹرل جیل سری نگر میں بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے کے لیے جلد از جلد مناسب اقدامات کیے جائیں گے اور ساتھ ہی جیل میں قیدیوں کے لیے اضافی واش رومز کی تعمیر کا بھی یقین دلایا۔