عظمیٰ نیوز سروس
جموں// مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی)کی عدالت نے جعلی بندوق لائسنس گھوٹالے میں دو ملزمان کے خلاف الزامات طے کیے۔حکام نے بتایا کہ خصوصی جج سی بی آئی جموں بالا جویتی نے ساجد اقبال زرگر جوڈیشل کلرک اور وجے کمار کھجوریا گن ہائوس ڈیلر کے خلاف الزامات طے کیے۔سی بی آئی کیس کے مطابق استغاثہ کے مقدمے کی حقیقت یہ ہے کہ 2012-16 کی مدت کے دوران مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں بشمول ڈی سی ڈوڈہ نے نجی افراد اور دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر دھوکہ دہی اور غیر قانونی طور پر بندوق کے لائسنس جاری کیے اور اس طرح اصولوں، طریقہ کار اور قواعد کی خلاف ورزی کی گئی۔
عوامی ملازمین کے طور پر اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرکے مالیاتی فائدے کیلئے یہ کام انجام دیا جس کے بعد اس ضمن میں کیس درج کیا گیا۔ا س کیس میں لائسنسنگ اتھارٹی کے ڈی ایم، جو اب مر چکے ہیں، گن ہاس ڈیلر وجے کمار کھجوریا اور ساجد اقبال زرگر (جوڈیشل کلرک) نے ڈی ایم ڈوڈہ کے دفتر میں کام کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی مجرمانہ سازش رچی۔ نا اہل افراد جو کہ مالی لحاظ سے ضلع “ڈوڈہ” کے دائرہ اختیار میں نہ تو رہائشی تھے اور نہ ہی اس میں تعینات تھے اور اس سازش کو آگے بڑھاتے ہوئے بندوق فروشوں/دلالوں نے دور دراز مقامات پر تعینات دفاعی اہلکاروں کو ان کے اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا لالچ دیا۔ یہاں تک کہ متعلقہ لائسنسنگ اتھارٹی کی طرف سے آرمس ایکٹ/قواعد کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور مڈل مین/گن ہاس کی ملی بھگت سے مالیاتی فائدے کے لیے آرمس ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد اسلحہ لائسنس جاری کیے جانے کی کوئی پولیس تصدیق یا انکوائری بھی نہیں کی گئی۔اسپیشل جج سی بی آئی بالا جویتی نے دونوں فریقوں کو سننے کے بعد ملزمان پر فرد جرم عائد کی۔