محمد تسکین
بانہال// چار روز تک بند رہنے کے بعد 270 کلومیٹر لمبی جموں سرینگر قومی شاہراہ کو بْدھ کی صبح سے معمول کے ٹریفک کیلئے بحال کیا گیا ۔اس دوران ہزاروں کی تعداد میں مسافر گاڑیوں نے دو طرفہ ٹریفک میں سفر کرکے اپنی اپنی منزلوں کا رخ کیا ۔ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک پولیس نے منگل کی شام ہی ضلع رام بن میں چار روز سے درماندہ مسافروں اور سیاحوں کو جموں کی طرف جانے کی اجازت دی تھی اور وادی کشمیر سے پیدل اور ریل کے ذریعے بانہال پہنچے سینکڑوں مسافر اور سیاحوں کو ریلوے سٹیشن بانہال سے مسافر گاڑیوں اور بسوں میں جموں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بْدھ کی علی الصبح تین سے ساڑھے چار بجے تک امرناتھ یاترا کو جموں کے بھگوتی نگربیس کیمپ سے پہلگام اور بالہ تل کے راستے پوتر امرناتھ گھپا کی طرف ترجیحی بنیادوں پر آٹھ ہزار کے قریب امرناتھ یاتریوں کو جانے کی اجازت دی گئی تھی اور یہ قافلے صبح کے دس اور گیارہ بجے کے درمیان بانہال پار کرکے کشمیر میں پہنچ گئے تھے جہاں سے انہیں دو الگ الگ روٹوں سے ہمالیائی پہاڑیوں میں موجود پوتر گھپا کی طرف بھیج دیا جائیگا۔ ٹریفک پولیس ذرائع نے بتایا کہ جموں سے کشمیر کی طرف جانے والی یاترا کو بانہال سے کشمیر کی طرف نکالنے کے بعد میں بْدھ کی صبح سے قاضی گنڈ ٹنل کے پار روکی گئی مسافر گاڑیوں کو دن کے ساڑھے گیارہ بجے سے دن کے دو بجے تک کے اوقات میں جموں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی تھی جبکہ نگروٹہ جموں سے صبح چھ بجے سے بعد دوپہر دو بجے تک وادی کشمیر کی طرف مسافر ٹریفک کو آنے کی اجازت تھی ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار روز سے ضلع رام بن میں قومی شاہراہ کے معطل رہنے کیوجہ سے ہزاروں کی تعداد میں مسافروں ، یاتریوں اور سیاحوں نے دونوں طرف کے مسافر ٹریفک میں سفر کیا جبکہ وادی کشمیرمیں اشیائے ضروریہ کے سامان کی قلت کے پیش نظر مال بردار ٹرکوں کو جھکینی ا دہم پور سے اور ایندھن بردار ٹینکروں کو پتنی ٹاپ سے شام چھ بجے سے وادی کشمیر کی طرف بحال کیا جائیگا۔ آخری خبریں موصول ہونے تک شاہراہ پر ٹریفک کی روانی بلا خلل جاری تھی تاہم بانہال قصبہ کے آر پار کئی گھنٹوں تک وقفے وقفے کا ٹریفک جام رہا جسے بعد میںصاف کیا گیا اور معمول کا ٹریفک بحال کیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔