عظمیٰ نیوز سروس
سری نگر// ایسوسی ایٹڈ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (سی سی آئی کے) نے کشمیر میں بجلی کی بار بار ہونے والی کٹوتیوںپر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ہے اس صورتحال سے کاروبار میں شدید خلل واقع ہورہا ہے اوریوٹی میں اقتصادی ترقی کو روک رہے ہیں۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان بجلی کٹوتیوں کے نتیجے میں نہ صرف اہم مالی نقصان ہوا ہے بلکہ اس نے بجلی کے بنیادی ڈھانچے کی اعتباریت اور کارکردگی کے بارے میں بھی خدشات پیدا ہورہیہیں۔ مسلسل اور طویل بجلی کی کٹوتی نے کاروباروں کے لیے ایک ناموافق ماحول پیدا کر دیا ہے، جس سے ان کے روزمرہ کے کاموں اور پیداواری صلاحیت متاثر ہو رہی ہے۔
مینوفیکچرنگ یونٹس، چھوٹے کاروبار، اور سروس فراہم کرنے والے پیداواری اہداف کو پورا کرنے، اہم آپریشنز کو برقرار رکھنے اور اپنے صارفین کو مؤثر طریقے سے خدمت کرنے کے لیے بلاتعطل بجلی کی فراہمی پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے، بجلی کی غیر متواتر فراہمی نے ان سرگرمیوں میں خلل ڈالا ہے، جس کے نتیجے میں پیداواری نظام الاوقات میں تاخیر، خراب ہونے والی اشیا کے نقصان، اور صارفین کی اطمینان سے سمجھوتہ کیا گیا ہے۔سی سی آئی کے نے ہوٹل کی صنعت پر بجلی کی مسلسل کٹوتیوں کے نقصان دہ اثرات پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا، جس سے آپریشنز، مہمانوں کے اطمینان اور مجموعی طور پر سیاحت کے شعبے کو بری طرح متاثر ہو ناپڑرہاہے۔سی سی ائی کے نے کہاکہ بار بار بجلی کی کٹوتی نے ہوٹل والوں پر تباہ کن اثر ڈالا ہے، کیونکہ وہ اپنے مہمانوں کو متوقع سطح کی سروس فراہم کرنے سے قاصر ہیں، جس سے ان کی ساکھ اورصارفین کے اطمینان پر سمجھوتہ ہوتا ہے۔ ہوٹل انڈسٹری کشمیر کی معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار، آمدنی اور سیاحت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔