سری نگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو کہا کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے بڑے پیمانے پر تبدیلی آئی ہے جس میں 800 سے زیادہ قوانین کے فوائد مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لوگوں تک پہنچائے جا رہے ہیں۔
سنہا ایس کے آئی سی سی میں 19ویں لیگل سروسز اتھارٹی میٹنگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کئی دہائیوں سے، ایسے طبقے تھے جو پارلیمنٹ کے منظور کردہ قوانین کے فوائد سے محروم تھے۔ انہوں نے کہا کہ منسوخی کے بعد، جموں و کشمیر کو 800 سے زائد قوانین کے فوائد فراہم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پچھلے کچھ سالوں میں اچھی خاصی تبدیلی آئی ہے۔
سنہا نے کہا، ’’پٹواری‘‘ (انٹری لیول ریونیو اہلکار) یہاں کلکٹر سے زیادہ طاقتور تھا۔ ہم نے تمام آمدنی کے ریکارڈ کو تین زبانوں میں ڈیجیٹائز کیا ہے۔ ’سمراجیہ‘ (سلطنت) ختم ہو چکی ہے۔ کچھ لوگ ہیں جن کو اس سے مسئلہ ہے”۔
ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 2019 کے بعد پہلی بار بہت سے ہائی پروفائل پروگرام منعقد کیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جی 20 تقریب کا انعقاد کامیابی سے ہوا۔ گوا میں ہونے والی اہم میٹنگ سے زیادہ اس پر بات ہوئی۔ آج جموں و کشمیر دنیا بھر میں مشہور ہے۔
سنہا نے کہا کہ اس کے بعد ہم یہاں یہ قومی تقریب منعقد کر رہے ہیں۔ ہم نے نیشنل ڈیری میٹنگ اور ICAI نیشنل میٹنگ منعقد کی۔ یہ بدلتا ہوا جموں و کشمیر ہے۔ میں اور بھی بہت کچھ کہہ سکتا ہوں لیکن وقت کی کمی کی وجہ سے میں اسے مختصر رکھوں گا۔‘
قانونی خدمات کی میٹنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ انصاف میں تاخیر راستبازی کے مقصد کو کھو دیتی ہے۔ لیگل سروسز اتھارٹی نے معاشرے کے پسماندہ طبقات کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ یہ ملک کے دور دراز علاقوں میں انصاف کا نظام قائم کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بہت سی تبدیلیاں ہوئیں: ایل جی سنہا
