چند روز تک بازاروں میں کم رش معاشی صورتحال جانچنے کا پیمانہ نہیں: ماہرین
سری نگر//عید الاضحی جمعرات کو منائی جارہی ہے ۔اسی تناظر میں سرینگر سمیت وادی کے بازاروں میں گذشتہ دو روز کی بہ نسبت خریداروں کا بھاری رش نظر آیا ۔گذشتہ ایک ہفتے سے بازار قدرے سنسنا رہنے کے بعد عرفے کے روز صبح سے ہی بازار سج گئے اور خریداری کا آغاز ہوا جو شام دیر گئے تک جاری رہا ۔اس دوران بنکوں اور دیگر متعلقہ محکمہ جات کی جانب سے دو روز قبل تک تاجر برادی کی جانب سے شاپبنگ میں نمایاں گراوٹ کے دعوئوں کو چیلنج کرتے ہوئے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ اس عید پر بھی لوگوں کی جانب سے بھاری خریداری کا مظاہرہ ہوا ہے ۔وادی کے تمام ضلعی اور تحصیل ہیڈکوارٹرز کے ساتھ سری نگر شہر میں لوگوں کی آمدورفت میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے کیونکہ عید الاضحی سے قبل ضروری اشیاء کی خریداری کے لیے خریداروں کا بازاروں میں ہجوم تھا۔ دکاندار بے تحاشہ رش سے خوش ہیں کیونکہ لوگ خاص طور پر بچے تہوار کے موقع پر نئے کپڑوں اور لوازمات کے انتخاب میں مصروف ہیں۔ریگل چوک سری نگر کے ایک دکاندار محمد اسماعیل نے کہاکہ گذشتہ دو روز تک حالات دگر گوں نظر آرہے تھے لیکن آج عرفے کے روزہم عید الاضحی کے قریب آتے ہی خریداروں کے اتنے زیادہ کاروبار کو دیکھ کر خوش ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ مارکیٹ کا ماحول متحرک ہے، اور لوگوں کو تہوار کی خریداری میں شامل ہو کر تہوار کے جذبے کو اپناتے ہوئے دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔
تاہم کچھ دکانداروں نے اس سال صارفین کی قوت خرید میں کمی کو نوٹ کرتے ہوئے معاشی صورتحال کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق، اس کی وجہ مہنگائی اور لوگوں کے مالی استحکام پر جاری وبائی امراض کے اثرات سمیت مختلف عوامل سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔حال ہی میں کشمیر کی بڑی تجارتی انجمنوں نے عید خریداری کم ہونے کا دعوی کیا تھا اور اس کیلئے متعدد وجوہات کو سامنے لایا تھا تاہم اب بنکوں اور متعلقہ محکمہ جات کے ماہرین کی جانب سے جو اعداد وشمار سامنے آرہے ہیں ،ان کی رو سے پچھلے عید ایام کے تناسب سے مالیاتی لین دین کم نہیں ہوا ہے اور اگر عداد وشمار کی طرف دیکھا جائے تو پچھلے ایام ایام کی مناسبت سے عید خریداری بڑھ گئی ہے ۔واضح رہے کہ جے کے بنک نے گذشتہ دوروز پر مالیاتی لین دین کے حوالے سے اعداد وشمار جاری کئے ہیں جن کی رو سے صرف سوموار اور منگل کو جے کے بینکنے 52 لاکھ مالیاتی لین دین اور دو دنوں میں 3000 کروڑ روپے نکالے جانے کا انکشاف کیا ہے۔جے کے بنک کے ڈیجیٹل اور متبادل چینلز نے عید الاضحی سے پہلے صرف دو دنوں (26 اور 27 جون) میں 52 لاکھ سے زیادہ لین دین کو سنبھال کر ایک سنگ میل حاصل کیا۔بینک کی موبائل ایپلیکیشن، mPAY نے 21 لاکھ سے زیادہ کامیاب لین دین کی سہولت فراہم کی، جس سے 1530 کروڑ روپے کی رقم منتقل ہوئی۔اے ٹی ایم میں صارفین کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا، جس نے 6 لاکھ سے زیادہ کامیاب ٹرانزیکشنز میں 320 کروڑ روپے تقسیم کیے ہیں۔