عظمیٰ مانٹیرنگ ڈیسک
مکہ مکرمہ //حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا گیا اور میدان عرفات کی مسجد نمرہ سے شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمدبن سعید نے خطبہ حج دیا۔ میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا ہونے کے بعد عازمین نے مسجد نمرہ سے خطبہ حج سننے کے بعد ظہر و عصر کی نمازیں یکجا کرکے ایک ساتھ ادا کیں۔اذان مغرب کے بعد عازمین میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوگئے جہاں وہ نماز مغرب اور عشا ملا کرادا کریں گے۔ سعودی ادارہ شماریات کے مطابق رواں سال حج میں 18 لاکھ 45 ہزار 45 مرد و خواتین عازمین نے شرکت کی، گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال حاجیوں کی تعداد میں 9 لاکھ 26 ہزار کا اضافہ ہوا۔سعودی ادارہ شماریات نے بتایاکہ دنیا بھر سے 16 لاکھ 60 ہزار 915 عازمین سعودی عرب آئے جبکہ مملکت سے ایک لاکھ 84 ہزار 130 افراد نے حج ادا کیا۔
حج کے رکن اعظم ‘وقوف عرفات’ کی ادائیگی کے لیے20 لاکھ کے قریب فرزندان اسلام میدان عرفات میں جمع ہو ئے جہاں انہوں نے مسجد نمرہ میں عبادت کے ساتھ ساتھ عرفات کے میدان میں خطبہ حج بھی سنا۔لاکھوں عازمین حج نے پیر کو پیدل یا بسوں میں سوار ہو کر مکہ مکرمہ کے قریب منیٰ میں بڑی خیمہ بستی کے شہر میں سالانہ حج کی ادائیگی کے لیے جمع ہوئے تھے ۔احرام اور سینڈل و چپل پہنے عازمین میں سے اکثر چھتری لیے ہوئے تھے، جنہوں نے پیدل یا سعودی حکام کی جانب سے فراہم کردہ سیکڑوں ایئر کنڈیشنڈ بسوں کے قافلے میں سفر کیا۔انہوں نے منگل یعنی 8 ذوالحج کو پورا دن منیٰ میں سفید خیموں میں گزارا جو ہر سال دنیا کے سب سے بڑی خیمہ بستی کی میزبانی کرتا ہے ، وہاں رات نماز کی ادائیگی کے بعد حجاج نے میدان عرفات کی راہ لی اور جبل رحمت پر قیام کیا جہاں سے نبی اکرم ؐنے اپنا آخری خطبہ دیا تھا۔سعودی گزیٹ کے مطابق اس سال 25 لاکھ سے زائد افراد نے اسلام کے اس پانچویں رکن کی ادائیگی کے لیے حجاز مقدس کا سفر کیا اور میدان عرفات میں خطبہ حج کی ادائیگی کے بعد عازمین نے وقوف عرفہ ادا کیا ۔رواں سال خطبہ حج کے حوالے سے ایک اور اہم بات یہ ہے کہ اس سال خطبہ حج کا پہلی بار اردو سمیت 20 زبانوں میں ترجمہ کیا جائے گا۔اتوار کو منیٰ جانے والوں نے روانگی سے قبل حج کے اہم ترین ارکان میں سے ایک طواف القدوم انجام دیا البتہ پہلے سے مکہ مکرمہ آنے والوں کو یہ طواف ادا نہیں کرنا پڑتا۔اتوار کی رات مکہ مکرمہ سے منیٰ تک پانچ کلومیٹر کا راستہ زائرین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا جو پیدل یا بسوں پر سفر کر رہے تھے ۔ منگل کو میدان عرفات میں حج کے رکن اعظم کی ادائیگی کے بعد سورج غروب ہوتے ہی زائرین نے عرفات اور منیٰ کے درمیان واقع مزدلفہ کا رخ کیا اور رات کھلے آسمان تلے گزاری۔اس کے بعد مزدلفہ سے کنکریاں جمع کرنے کے بعد وہ جمرات میں شیطان کو کنکریاں ماریںگے اور حج کے آخری رکن کی ادائیگی کے لیے واپس خانہ کعبہ آکر طواف کریں گے۔