بلال فرقانی
سرینگر// امریکی ڈیجیٹل کمپنی ویسٹرن ڈیجیٹل سٹوریج کے کشمیری نژاد ڈائریکٹر خالد وانی نے ڈاٹا سٹوریج کو دنیا میں تیل کے برابر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کے طلاب ذہین ہیں۔سرینگر میں خالد وانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری طلاب کو اس میدان میں اپنی قسمت آزمائی کرنی چاہئے اور روایتی شعبہ جات سے ہٹ کر دیگر شعبوںمیں جموں کشمیر کا نام روشن کرنا چاہئے۔
خالد وانی نے کہا کہ انہوں نے این آئی ٹی میں طلاب سے ملاقات کی، جس کے دوران انہیں معلوم ہوا کہ کشمیری طلاب کافی ذہین ہیں تاہم انہیں پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جہاں وہ اپنی قابلیت کے جوہر دکھا سکیں۔ ویسٹرن ڈیجیٹل ایک آزاد سٹوریج بنانے والی امریکن کمپنی اور سین ڈسک کا حقیقی برانڈ ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیٹا جنریشن کی وجہ سے سٹوریج کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو گا۔ڈیجیٹل تبدیلی نے ڈیٹا کی تخلیق اور استعمال میں تیزی سے اضافہ کیا ہے۔ آئی ڈی سی کا اندازہ ہے کہ 2025 تک ڈیٹا کی مقدار 163 زیٹا بائٹس تک پہنچ جائے گی۔
ڈیٹا کے اس بڑھتے ہوئے بہاؤ کا براہ راست نتیجہ متحرک سٹوریج کے حل کی مانگ میں اضافہ ہے جو صارفین اور کاروباری اداروں کو ان کی اگلی نسل کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ ویسٹرن ڈیجیٹل کے سینئر ڈائریکٹر برائے بھارت و مشرقی ایشیاء خالد وانی نے کہا کہ آج صارفین اپنی ضروریات کے مطابق مختلف قسم کے اسٹوریج کاحل چاہتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ یہ ویسٹرن ڈیجیٹل کے پاس پورے ایچ ڈی ڈی سے بنائے گئے سٹوریج کے حل کی وسیع رینج ہے جو مختلف معاملات کو پورا کرتی ہے، چاہے وہ ذاتی، پیشہ ورانہ، گیمنگ، تفریح، یا کاروباری کی ضروریات ہوں۔