منیزہ فرہین
ماہرین جلد کا کہنا ہے کہ ہماری جلد پر بہت سے فنگس،بیکٹیریا اور انفیکشن نہانے کے غلط طریقوں کے باعث ہوتے ہیں
صابن کا زیادہ استعمال :کچھ لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ ایک دفعہ صابن لگا کر پانی سے جسم کو دھو کر دوبارہ صابن لگاتے ہیں، یہ عادت ہر گز درست نہیں ہے۔اگر آپ دن میں دو دفعہ یا روزانہ نہاتے ہیں تو جسم کے مخصوص حصوں (پرائیوٹ پارٹس) پر صابن لگانا ہی کافی ہوتا ہے۔ روزانہ یا دن میں دو دفعہ ہاتھ،پیروں پر صابن ملنے سے جلد خشک،کھر دری اور بے جان ہو جاتی ہے،جلد کی نمی ختم ہونے لگتی ہے اور سورج کی شعائیں بھی جلد پر تیزی سے اثر انداز ہوتی ہیں۔اگر آپ روزانہ نہانے کے شوقین ہیں تو ہفتہ میں دو دفعہ قدرتی صابن (بیسن،اوٹ میل پاؤڈر)استعمال کریں یا ڈٹوکس باتھ لیں۔
تولیہ،لوفا (باتھ اسپنج)گیلا چھوڑ دینا : ماہرین جلد کا کہنا ہے کہ ہماری جلد پر بہت سے فنگس،بیکٹیریا اور انفیکشن نہانے کے غلط طریقوں کے باعث ہوتے ہیں،کئی لوگ نہانے کے دوران چیونگم چباتے ہیں تو کچھ لوگ فون کا استعمال کرتے ہیں تو کئی لوگ نہانے کے بعد بدن خشک کئے بغیر ہی کپڑے پہن کر خود کو دیر تک ٹھنڈک پہنچاتے ہیں۔ اسی طرح 100 میں سے 70 فیصد افراد اپنا باتھ اسپنج (لوفا) شاور پر ہی لٹکا دیتے ہیں، جس کے باعث وہ خشک نہیں ہو پاتا اور اس میں جراثیم پرورش پاتے رہتے ہیں اور جب ہم اگلی دفعہ باتھ اسپنج جسم پر رگڑتے ہیں تو جراثیم ہماری جلد پر آجاتے ہیں جس سے فنگس ہونے کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
بالوں کو روز دھونا : اگر آپ اپنے بالوں پر کسی قسم کا اسپرے استعمال کرتی ہیں تو اسی صورت میں بالوں کو روز دھوئیں، ورنہ ہفتہ میں صرف د د دفعہ بالوں کو شیمپو سے دھوئیں، اکثر لوگ اس نظریہ کے تحت بالوں روز شیمپو لگاتے ہیں کہ بال مضبوط ہو جائیں گے جب کہ اگر کسی کے بال کمزور ہوں اور پتلے ہوں اور وہ روزانہ بالوں پر شیمپو لگاتیںرہے، تو اس کے بال جلد ہی ہاتھوں میں آجائیں گے۔اگر آپ ہفتہ میں دو دفعہ شیمپو کرتے ہیں تو بقیہ دنوں میں صرف کنڈیشننگ کریں یا قدرتی اجزاء جیسے (ناریل کا پانی،آملہ،ریٹھا یا بیکنگ سوڈا)سے بال دھو لیں۔اکثر لوگ کنڈیشنر بھی بالوں کی جڑوں میں لگاتے ہیں جو غلط طریقہ ہے۔ لہٰذا اگر بال زیادہ میلے محسو س ہوں تو شیمپو یا کنڈیشنر کا استعمال جڑوں پر ن کریں۔
گرم پانی سے دیر تک نہانا : گرم پانی سے غسل کرنے سے جلد کے مردہ خلئے،مٹی گردوغبار فوری طور پر صاف ہو جاتا ہے اور جلد کو نئی توانائی ملتی ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہےکہ پانی کتنا گرم ہو اور کتنی دیر تک نہایا جائے؟ہم میں سے اکثر لوگ ایک ایک گھنٹہ نہانا پسند کرتے ہیں جب کہ پوری دنیا میں نہانے کا اسٹینڈرڈ دورانیہ صرف دس منٹ ہے،زیادہ دیر تک اور تیز گرم پانی سے نہانے سے جلد خشک ہو جاتی ہے۔ ماہرین جلد کا ماننا ہے کہ نیم گرم پانی سے نہانے کے بعد اگر سادے پانی (قدرے ٹھنڈے) کو جسم پر ایک دفعہ بہایا جائے تو جسم کی زائد چکنائی پگھلنے لگتی ہے،قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے اور ساتھ ساتھ ذہنی تناؤ میں بھی کمی آتی ہے۔
باتھ ٹاول یا گیلے کپڑے پہنے رہنا : کچھ لوگ نہانے کے بعد اتنے پر سکون ہو جاتے ہیں کہ وہ فوری طور پر سونا چاہتے ہیں، اگر نہانے کے بعد آپ نے گیلا باتھ ٹوال پہنے رکھا یا گیلے کپڑے پہنے رہے اور خود کو موائسچرائز نہیں کیا تو آپ کی جلد بہت جلد ہی بوڑھی ہو جائے گی، اسی طرح خواتین گیلے بالوں پر تولیہ باندھے رکھتی ہیں جس سیسر کی جلد پر کھنچاؤ آتا ہے اور بال ٹوٹتے ہیں سر پر تولیہ رگڑنے سے بہتر ہے کہ بال قدرتی ہوا میں خشک کئے جائیں۔
���������������