عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر انتظامیہ نے شہروں اور دیہاتوں کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے ایک خصوصی صفائی مہم شروع کی ہے۔چیف سکریٹری ارون کمار مہتا نے افسران کو واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ لوگوں کو اپنے اردگرد کی صفائی کے بارے میں بیدار کریں اور ماحول کو خطرے میں ڈال کر اپنے اردگرد کوڑا کرکٹ پھینکنے والوں پر جرمانہ عائد کریں۔ چیف سکریٹری نے محکمہ دیہی ترقیات اور پنچایتی راج حکام کو واضح کردیا ہے کہ دیہاتوں سے وراثتی فضلہ بھی جمع کیا جائے اور ہر پنچایت میں مخصوص جگہوں پر کچرے کو ٹھکانے لگایا جائے۔
حکام نے کہا کہ جموں و کشمیر کے تمام رہائشی علاقوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک قرار دینے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ہر پنچایت میں کچرے کو الگ کیا جانا چاہیے تاکہ اسے آسانی سے ٹھکانے لگایا جا سکے۔عام لوگوں نے اس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ صفائی کا کوئی نعم البدل نہیں ہے اور سب کو اس کے لیے سنجیدہ ہونا ہوگا۔ چیف سکریٹری نے یقین دلایا کہ اگر ہم سب مل کر کام کریں تو اپنے گائوں کی صفائی کا کام مکمل کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ہمارے گائوں کو صاف ستھرا بنانے میں پہلے سے زیادہ ترقی ہوئی ہے۔کمار نے کہا کہ چونکہ زمین پر کارکردگی حوصلہ افزا رہی ہے، توقعات کا بار بھی بڑھ گیا ہے۔انہوں نے دیہاتوں کو صاف ستھرا بنانے میں حاصل کی گئی کامیابیوں کے لئے محکمہ کی ستائش کی اور ان سے کہا کہ وہ اس وقت تک اپنی کوششوں سے باز نہ آئیں جب تک کہ آخری دیہات کو ہر لحاظ سے صاف ستھرا اور صاف ستھرا قرار نہ دیا جائے۔حکام نے بتایا کہ سیگریگیشن شیڈز کی تعمیر، کمپوزٹ/سوک پٹس کی فراہمی، نکاسی آب کی سہولیات اور گائوں میں کچرے کو ٹھکانے لگانے پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے 7163 گائوں میں سے 6384 گائوں کو ODF+ یعنی کھلے میں رفع حاجت سے پاک کا درجہ دیا گیا ہے جو کہ دیہات کا 87 فیصد کوریج ہے۔