نیوز ڈیسک
سرینگر//سرینگر میں آج یعنی22 مئی سے منعقد ہونے والے پہلے تین روزہ G-20 ایونٹ پر تمام نظریں رکھتے ہوئے، مرکز اور جموں و کشمیر انتظامیہ کو امید ہے کہ یوٹی کی عظیم سیاحتی صلاحیت ، پائیدار سیاحت، ایڈونچر ٹورازم، فلم اور ایکو ٹورازم کو ایک بڑا فروغ ملے گا اور مقامی نوجوانوں کے لیے متعدد مواقع کے دروازے کھلیں گے۔ تقریب کے منتظمین کا خیال ہے کہ یہ تقریب جموں و کشمیر کی معیشت کو بحال کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
یہاں SKICC میں پری ایونٹ پریسر سے خطاب کرتے ہوئے G-20 ایونٹ کے چیف کوآرڈینیٹر ہرش وردھن شرنگلا نے کہا کہ سرینگر میں جی 20اجلاس میں سب سے زیادہ مندوبین شرکت کررہے ہیں جو ہمارے لئے فخر کی بات ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا ’’اسلامی کانفرنس میں شامل ممالک بھی آرہے ہیں ، انڈونیشیا اور نائیجیریا کے سفیر سرینگر آرہے ہیں‘‘۔انکا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے نمائندوں سمیت کئی اہم ممالک کے مندوبین آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر ایک بڑے میک اوور سے گزرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فائبر کیبل بچھائی جا رہی ہے اور جنگی بنیادوں پر بہت بڑی ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ G-20 ایونٹ پہلی بار ہندوستان کے شمال، جنوب، مشرقی اور مغربی حصوں میں منعقد ہو رہے ہیں۔شرنگلا نے کہا’’ G-20 کے بارے میں ملک کے تمام حصوں میں بڑے پیمانے پر بیداری کیمپ منعقد کیے گئے ہیں، خاص طور پر سرینگر میں G-20 ایونٹ کے بارے میں، مہمانوں کی آمد شروع ہو گئی ہے اور ہم پیر سے سرینگر میں G-20 سے متعلق ٹورازم ورکنگ گروپ کے پروگرام کی میزبانی کرنے کے لیے تیار ہیں” ۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مقررین، مہمان اور ہندوستان کے مختلف حصوں سے مہمان ہوں گے۔انکا کہنا تھا “گروپ بحث و مباحثے بھی ہو نگے اور مجھے یقین ہے کہ یہ تقریب جموں و کشمیر کی معیشت اور اس کی سیاحت کے وسیع امکانات کو بحال کرنے میں مدد کرے گی” ۔شرنگلا نے کہا، ” یہ تقریب جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے مواقع کے دروازے کھولے گی، جنہیں قدرتی حسن سے نوازا گیا ہے‘‘۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری ارون کمار مہتا نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں، جموں و کشمیر میں سیاحت کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا’’2022 میں، 1.88 کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا، مجھے یقین ہے کہ یہ صرف شروعات ہے، ہم اگلے سال دہلی سے سرینگر کے لیے سیدھی ٹرین چلائیں گے اور یہ ایک تکنیکی عجوبہ ہوگا۔ اس سال غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے،” ۔انہوں نے کہا، “ہم نے 300 نئے سیاحتی مقامات کو تلاش کے لیے تیار رکھا ہے، سونمرگ سال بھر کھلا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر چار رنگوں کی پیشکش کر رہا ہے ، سفید جس کا مطلب ہے برف، قوس قزح کا مطلب بہار، گرمیوں میں سبز اور خزاں میں نارنجی۔ لہٰذا J&K خالصتا ایک سیاحتی مقام ہے جو سال بھر مہمانوں کی آمد کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا اور پیر سے شروع ہونے والے عظیم الشان تقریب میں شرکت کرنے والے غیر ملکی اور ملکی مہمانوں کا خیرمقدم ہے۔