سرینگر//چھانہ پورہ بنڈکی آبادی نے شکایت کی ہے کہ حکام نے کئی برس قبل رام باغ چھانہ پورہ سڑک پرٹریفک کے دبائو کوکم کرنے کیلئے دودھ گنگادریاکے کنارے متوازی سڑک بنانے کامنصوبہ بنایا۔لیکن انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کوپھرکبھی عملی جامہ نہیں پہنایاگیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ حکام نے ان کی دودھ گنگاکی طرف سے دیواریں گرادیں اور وعدہ کیاگیاکہ معقول حدبندی کے بعدانہیں پھرسے اپنی دیواریں پھرسے بنانے کی اجازت دی جائے گی۔ لوگوں نے الزام لگایا کہ حدبندی کبھی عمل میں لائی ہی گئی اوراس وجہ سے انہیں کبھی بھی اپنی دیواریں دوبارہ تعمیرکرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ہمیں بتایا گیا کہ دودھ گنگادریاکی طرف سے سڑک بنائی جارہی ہے اورسرکاری اراضی اگر کوئی ہو،تواُسے واپس حاصل کرنے کیلئے حدبندی کی جائے گی۔لوگوں نے کہاکہ ہمارے گھر وں کے احاطوں کی دیواریں گرادی گئیں۔ایک مقامی بزرگ شہری نے کہا کہ ہمیں بتایاگیاکہ حدبندی جلدعمل میں لائی جائے گی اوراس کے بعدہمیں صحنوں کی دیواریں کھڑاکرنے کی اجازت دی جائے گی،لیکن کئی برس گزرجانے کے باوجودبھی حدبندی کاعمل شروع نہیں کیاگیااورہم حدبندی کاانتظار کرتے رہ گئے۔ایک وفد نے بتایا کہ انہوں نے یہ معاملہ حکام کی بھی نوٹس میں لایاہمیں اب بھی اپنے صحنوں کی دیواریں دوبارہ تعمیر کرنے نہیں دیاجاتا کیوں کہ سڑک کیلئے مذکورہ حدبندی ابھی التواء میں ہے۔مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ سرینگرخصوصاًڈپٹی کمشنرسرینگرسے اپیل کہ اس معاملے کودیکھاجائے تاکہ انہیں فوری راحت نصیب ہو۔انہوں نے کہا کہ اپنے گھروں کے پچھواڑے صحنوں کی دیواریں نہ ہونے کی وجہ سے وہ مسلسل خوف میں جی رہے ہیں۔وفدمیں شامل ایک مقامی شہری نے مزیدکہا کہ نقب زنی کی وارداتوں میں اضافہ اور دیگرسماجی جرائم ہونے کے بعد سے ہمیں اپنی زندگی اورجائیدادوں کی فکر لگی ہے اور اس لئے ہم حاکموں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ فوری طورحدبندی عمل میں لاکرہمیں صحنوں کی دیواریں دوبارہ تعمیر کرنے کی اجازت دی جائے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سا ل بھی انہوں نے چیف انجینئرآبپاشی وفلڈکنٹرول سے یہ معاملہ اُٹھایالیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ حدبندی نہ کئے جانے کے اب انہوں نے ٹین کی عارضی دیواریںکھڑاکی ہیں ۔