نیوز ڈیسک
سرینگر//مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلہ اور انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر تپن ڈیکا منگل کو کشمیر وارد ہوئے جہاں انہوں نے اس ماہ کے آخر میں ہونے والے جی 20 کے اجلاس اور امرناتھ یاترا کے سلسلے میں سیکورٹی تیاریوں کا جائزہ لیا۔اعلی سطحی وفد نے جی 20 اجلاس کی سیکیورٹی تیاریوں کا جائزہ لیا جس کے لیے بین الاقوامی مندوبین 22 سے 24 مئی تک وادی میں ہوں گے۔ذرائع نے بتایا کہ جی 20 اجلاس کی سیکورٹی حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بھلہ اور ڈیکا نے جموں و کشمیر انتظامیہ، پولیس، فوج اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلی عہدیداروں سے ملاقات کی اور سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔توقع ہے کہ میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر G20 مندوبین سری نگر کے علاوہ گلمرگ اور چند دیگر سیاحتی مقامات کا دورہ کریں گے۔ذرائع نے بتایا کہ راجوری اور پونچھ میں حالیہ دو بڑے دہشت گردانہ حملوں نے واضح اشارے دیئے ہیں کہ جو عناصر قوم کے دشمن ہیں وہ آنے والے جی 20 اجلاس میں خلل ڈالنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر این ایس جی کمانڈوز ان جگہوں کی حفاظت کریں گے جہاں بین الاقوامی مندوبین جائیں گے، جبکہ ہندوستانی بحریہ کے مارکوس کمانڈوز کو ڈل جھیل اور وادی کے دیگر آبی ذخائر میں تعینات کیے جانے کی توقع ہے۔راجوری میں گزشتہ ہفتے پانچ جوانوں کی ہلاکت ایک ماہ کے اندر دوسرا بڑا واقعہ ہے۔ یہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب پونچھ کے بھاٹا دھریاں میں فوج کے ایک ٹرک پر گھات لگا کر کیے گئے حملے کے بعد فورسز پچھلے 15 دنوں سے بڑے پیمانے پر کومبنگ آپریشن میں مصروف تھیں۔20 اپریل کو پونچھ میں دہشت گردوں کے ذریعہ افطار کے لئے پھل اور سبزیاں لے جانے والے آرمی ٹرک کو بم سے اڑا دیا گیا اور گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا جس میں پانچ فوجی ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔گزشتہ 18 مہینوں کے دوران راجوری اور پونچھ کے جڑواں سرحدی اضلاع میں دہشت گردوں نے آٹھ حملوں میں 26 فوجیوں سمیت 35 افراد کو ہلاک کیا ہے۔