ہلال بخاری
ہمارا محکمہ تعلیم بجا طور پر شاباشی کا مستحق ہے کیونکہ اس محکمے نے تبادلے کے پرانے طریقے کو خیرآباد کر کے ایک نیا اور موثر نظام قائم کرنے کی ٹھان لی ہے۔ تبادلے کا پرانا طریقہ غیر واضح تھا اور رشوت خوری کو بڑھاوا دیتا تھا۔ اس کے بجائے تبادلے کا نیا طریقہ جسے اینول ٹرانسفر ڈرائیو یا ATD کے نام سے پکارا جاتا ہے،زیادہ صاف اور شفاف طریقہ ہے۔ پچھلے سال محکمہ تعلیم نے پہلی بار آن لائن طریقے سے ٹرانسفر ڈرائیو کا آغاز کیا تھا ،جس کو ملازم طبقوں کے ساتھ ساتھ عوامی حلقوں میںکافی سراہا جا رہا تھا اور متعلقہ محکمہ کے اس کام کو پسند بھی کیاجارہا تھا، لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس ڈرائیو کو بالآخر ترک کیا گیا۔چنانچہ ہم آج بھی اس بات سے سمجھنے سے قاصر ہیںکہ اتنی ساری محنت کے بعد اُس ڈرائیو کو کس بنا ءپر ختم کرکے کوڈے دان میں ڈالا گیا۔ خیر!اس کی اصل وجہ متعلقہ محکمہ کے ہی پاس ہوگی۔ اب اس سال محکمے نے نئے سرے سے ایک اور ڈرائیو کا آغاز کیا ہے،جسے خوش آئند قرار دیاجاسکتا ہے۔ لیکن بہت سے ملازمین کوڈر ہے کہ اس کا حال بھی پچھلے سال کی ڈرائیو جیسا ہی نہ ہو۔ اس سال کی ATD پچھلے سال کی ڈرائیو سے مختلف ہے۔ اس میں اسکولوں کو پانچ زونوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ملازمین کو اسکولوں کے بجائے اس سال اُن کے زونوں کا انتخاب کرنا ہے۔ اس کی وجہ سے بھی ملازمین کے ذہنوں میں بہت سے شک و شبہات پیدا ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق پچھلے سال کا طریقہ اس سال کے طریقے سے بہتر تھا۔ اس میں ایک اُستاد خود ہی اپنے لیے اسکول کا انتخاب کرسکتا تھا۔
ملازمین کا تبادلہ ایک اہم اور فایدہ مند عمل ہے۔ ملازمین بے جا کسی بھی تبادلہ مہم کا انکار نہیں کر سکتے ہیں۔ اگر ہمارا محکمہ ،تعلیم کی بہتری کے لیے ملازمین کے تبادلوں میں شفافیت لانا چاہتا ہے تو یہ ایک خوش آئندہ عمل ہے اور سب ملازمین کو اس کا تہہ دل سے استقبال کرنا چاہیے۔ لیکن سب سے بہترین تبادلہ مہم وہ ہے جس میں سب کو یکساں مواقع فراہم ہوں، چاہے لکچرار ہوں، ماسٹر ہوں یا کسی بھی قسم کے ٹیچر سب کو یکساں اور مساوی حقوق ملنے چاہئیں۔ کچھ اساتذہ کی شکایت یہ بھی ہے کہ اس مہم کو آغاز کرنے میں محکمے نے پھر سے دیر کردی ہے۔ ہمارے بہت سے اسکولوں میں پہلے ہی نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوچکا ہے۔ اگر اس نئی مہم کا اطلاق کرنے میں اور زیادہ دیر ہوئی تو ہم کو شاید یہ تقرریاں سال کے وسط میں دیکھنے کو ملیں گی، جس سے ماہرین کی نظر میں طلاب کی تعلیم پر بُرا اثر مرتب ہوسکتا ہے۔
محکمے میں ہر عمل کی طرح ہماری تبادلہ مہم کا مقصد بھی تعلیم کی بہتری ہونی چاہئے۔ محکمے کے ماہرین کو چاہیے کہ وہ تبادلے اور تقرریاں کرتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ کسی بھی طرح سے بچوں کی تعلیم پر کوئی بُرا اثر نہ پڑے۔ تبادلے کے وقت ملازمین کسی بجا وجہ کے بغیر دور دراز علاقوں میں پوسٹنگ ہونے پر انکار کرنے کا حق نہیں رکھتے ،لیکن محکمے کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ اس وجہ سے ہمارے بچوں کا کوئی نقصان نہ ہو۔ اگر محکمہ تعلیم کا مقصد اس ٹرانسفر ڈرائیو کے ذریعے ہمارے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کا ہے تو ملازمین کے پاس کوئی جواز نہیں کہ وہ اِس مہم سے بدظن ہوں اور طرح طرح کے خدشات اپنے دلوں میں پالیں۔ لیکن محکمے کے اعلیٰ کاروں کا بھی یہ بنیادی فرض ہے کہ وہ ملازمین کے ہر جائز خدشے کا موثر طریقے سے ازالہ کریں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے تمام طلاب کی بہتری اور مسرت کے لئے ایک پرامن اور خوشحال ماحول پیدا کریں تاکہ وہ سب سکون سے تعلیم حاصل کرسکیں۔ امید ہے کہ اس ATD سے ہمارے طلبہ کا ہر لحاظ سے فائدہ ہوگا اور ہماری تعلیم کو دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کرنے کا موقع فراہم ہوگا۔