بلال فرقانی
سرینگر// کشمیر یونیورسٹی نے جمعرات کو کہا کہ پوسٹ گریجویٹ اور انڈر گریجویٹ امتحان دینے والوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے اپنی نوعیت کی اولین پہل میں، کشمیر یونیورسٹی نے سوالیہ پرچوں کی ترتیب کے لیے نئے رہنما خطوط وضع کرنے کا عمل شروع کیا ہے تاکہ مواد میں زیادہ وضاحت اور سوالات کے بہتر تصور کو پیش کیا جا سکے۔ وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان نے کنٹرولر آف ایگزامینشنز کی جانب سے مرکزی اور سیٹلائٹ کیمپسز کے ماہرین تعلیم کی ایک وسیع البنیاد کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے تاکہ مختلف یو جی کیلئے پی جی امتحانات کے سوالیہ پرچوں کی ترتیب سے متعلق پالیسی دستاویز تیار کی جا سکے۔ حکام کے مطابق بڑا خیال یہ ہے کہ سوالیہ پرچوں کو سلیبس کے مطابق سختی سے ترتیب دیا جائے اور امتحان دینے والوں کے لیے آسان فہم کے لیے ان کی زبان اور مواد کو افزودہ کیا جائے۔کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر ماجد زمان نے کہا”سوال پیپر ترتیب دینے میں محض سوالات پوچھنے سے زیادہ شامل ہے، یہ دیکھنا ضروری ہے کہ ایک سوالیہ پرچہ تصوراتی طور پر کتنامکمل ہے اور کیا اس کا معیار اتنا اچھا ہے کہ طالب علم کا مجموعی طور پر جائزہ لیا جا سکے۔ مزید برآں، یہ اس بات کو یقینی بنانے کے بارے میں بھی ہے کہ سوالات تیار کرتے وقت طلباء کی تعلیمی سطح کو مدنظر رکھا جائے،” ۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کو پیپر سیٹ کرنے والوں کے لیے ہدایات کا ایک مناسب سیٹ تیار کرنے کا بھی پابند بنایا گیا ہے، جس میں مناسب الفاظ اور اوقات کے نشانات کا استعمال، سوالات کی مناسب ترتیب اور ترتیب دینے کے علاوہ امتحان دینے والوں کے لیے واضح ہدایات بھی شامل ہیں۔ڈاکٹر ماجد نے کہا”بعض اوقات ایک کوما ،کسی خاص سوال کی پوری حرکیات کو بدل سکتا ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ طالب علموں کو خود کو ایسی صورتحال میں پھنسنے کی ضرورت نہیں ہے جہاں انہیں امتحانی ہال میں سوالات کے حوالے سے مزید وضاحت کی ضرورت ہے،‘‘ ۔اس بات کو یقینی بنانے پر مزید زور دیا جا رہا ہے کہ تمام کتابی نقطہ نظرسوالیہ پرچے امتحان دینے والوں کے معمول کے حفظ کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے ہیں، جبکہ سوالیہ پرچے ترتیب دینے پر خصوصی توجہ دی جائے گی جو ایک ایویلیویٹر کو طالب علم کی مجموعی اور عملی علم کی بنیاد پر جانچ کرنے میں سہولت فراہم کرے۔جمعرات کو اپنی پہلی میٹنگ کرنے والی کمیٹی کو ایک ماہ کے اندر اپنی سفارشات پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ڈاکٹر ماجد نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ کمیٹی کی سفارشات امتحان دینے والوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوں گی،‘‘ ۔، انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کی سفارشات کو حتمی شکل دینے اور منظوری کے بعد متعلقہ اداروں کی طرف سے ضروری قانونی ترامیم کا عمل جلد شروع کر دیا جائے گا۔ڈاکٹر ماجد نے کہا کہ وہ پینل میں زیادہ نمائندگی کے لیے کمیٹی میں کچھ میڈیکل کالجز کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی سے منسک کالجوں کے ماہرین تعلیم کو شامل کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں۔