سرینگر//بی جے پی کا بھگوان رام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ پارٹی صرف رام مندر پر لوگوں کا استحصال کر رہی ہے اور اسی مدعے پر الیکشن جیتنا چاہتی ہے۔ یہ لوگ سیاسی فائدے کے لئے رام کو بیچنے کی حد تک بھی جا سکتے ہیں۔ لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیے، بھگوان رام کا تعلق صرف بی جے پی، آر ایس ایس یا ہندوؤں سے نہیں ہے۔بھگوان رام کا تعلق بھی مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں یا دنیا کی کسی اور برادری سے ہے۔ان باتوں کا اظہار صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ادھمپور میں پنتھرس پارٹی کے یوم تاسیس پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتما ع سے ہرش دیو سنگھ اور رمن بھلا سمیت کئی سرکردہ لیڈران نے بھی خطاب کیا۔ نیشنل کانفرنس صدرنے بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی اقتدار میں رہنے کے لئے صرف رام کے نام کا استعمال کرتی ہے، جب اقتصادی بدحالی عروج پر ہے، نوجوانوں کیلئے نوکریاں کہیں نہیں اور مہنگائی آسمان چھو گئی ہے، بی جے پی چاہتی ہے کہ لوگ انہیں صرف بھگوان رام کے بھکت کے طور پر دیکھیں۔ جو لوگ آپ کے پاس آکر یہ کہتے ہیں کہ صرف ہم ہی رام کے بھگت ہیں، وہ آپ کو بے وقوف بناتے ہیں، وہ صرف رام کے نام پر فائدہ اُٹھانا چاہتے ہیں، انہیں رام سے نہیں بلکہ اقتدار سے پیار ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں کے درمیان اتحاد پر زور دیتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس نے کہاکہ ہمارے اتحاد میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، چاہے وہ کانگریس ہو، نیشنل کانفرنس ہو یا پینتھرس پارٹی۔ ہم لوگوں کے لئے لڑیں گے اور مریں گے، لیکن ہم سب متحد رہیں گے۔ انہوں نے الیکٹرانگ ووٹنگ مشینوں کے بارے میں سوالات اُٹھائے اور لوگوں سے کہا کہ وہ اس کے استعمال سے متعلق محتاط رہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام سے کہا کہ اگر آپ اپنی حکومت بنانا چاہتے ہیں اور اپنے حقوق کو بحال کرنا چاہتے ہیں تو ہم سب کو اس کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دینے کیلئے بھی تیار رہنا ہوگا۔ پینتھرس پارٹی کے بانی پروفیسر بھیم سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے جموں و کشمیر کے لوگوں، مقننہ اور عدلیہ کے لئے ان کی خدمات کو یاد کیا۔انہوں نے اجتماع سے کہا کہ وہ ہرش دیو سنگھ کی حمایت کریں جو پارٹی کی قیادت کرنے کے لئے سب سے زیادہ اہل ہیں۔انہوں نے یہاں کے لوگوں کو اپنی مادری زبان سے پیار کرنے اور ڈوگری بولنے کا مشورہ بھی دیا کیونکہ یہی ان کی اصل پہچان ہے۔