Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
طب تحقیق اور سائنس

شہر اور دیہات کے ستاروں میں بھی فرق؟ فلکیات

Towseef
Last updated: March 13, 2023 12:37 am
Towseef
Share
6 Min Read
SHARE

سید منیب علی
اگر آپ شہر میں رہتے ہیں اور کبھی کسی گاؤں جانے کا اتفاق ہوا ہو تو آپ نے یقینا گاؤں کے ماحول میں تبدیلی محسوس کی ہوگی اور وہاں صاف آسمان بھی دیکھنے کا موقع ملا ہوگا۔ شہر میں مدھم نظر آنے والے ستارے وہاں زیادہ روشن دکھائی دے رہے ہوں گے، لیکن ستاروں بھرے آسمان میں شمال سے جنوب کی طرف پھیلا ہوا بادل بھی دکھائی دیتا ہو گا، یہ بادل زمینی فضا میں موجود نہیں ہے اور نہ ہی عام بادلوں کی طرح ہے، تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ بادل کدھر سے آیا اور کس چیز کا بنا ہوا ہے؟ پرانے وقتوں میں جب ہمارے آباؤ اجداد نے آسمان کا مشاہدہ شروع کیا تو انہوں نے اس آسمانی بادل کے بارے میں بہت سے نظریات پیش کیے اور بعض لوگوں نے تو اس بادل کو بھوت پریت سے جا ملایا، جس سے لوگوں میں خوف پھیلا، لیکن 17 ویں صدی میں جب سائنس کی میدان میں پیش رفت شروع ہوئی تو سائنسدانوں نے اس پر تحقیق شروع کردی۔
نیوٹن اور اس کے زمانے کے دوسرے سائنسدانوں نے دنیا کو ستاروں سے آنے والی روشنی کی مدد سے ان کی دوری معلوم کرنے کا طریقہ بتایا، ان سے اگلے آنے والے سائنسدانوں نے اسی طریقے سے کئی ستاروں کا زمین سے فاصلہ ناپا، جس سے انہیں یہ پتا چلا کہ جو بادل اور اس میں موجود لاتعداد ستارے ہم دیکھ رہے ہیں، وہ ہماری اپنی کہکشاں کے ہی ہیں، اور شمال و جنوب کی جانب جانے والا بادل ہماری اپنی کہکشاں کا مرکز ہے۔جس طرح زمین اور نظام شمسی کے باقی سیارے سورج کے گرد گھوم رہے ہیں، اسی طرح سورج، جو خود ایک ستارہ ہے، وہ بھی ہماری ملکی وے کہکشاں کے مرکز کے گرد گردش کررہا ہے، سورج کہکشاں کے مرکز سے تھوڑا ہی دور ہے، لیکن دوران گرد کہکشاں کا مرکز سورج سے دکھائی دے سکتا ہے۔ چونکہ ہم سورج سے تھوڑے فاصلے پر ہی ہیں، اس لیے ہم رات میں یہ بادل دیکھ سکتے ہیں۔
اس بادل میں دھواں درحقیقت وہی مادہ ہے جس سے 5 ارب سال پہلے ہمارا سورج بنا اور آج بھی کائنات میں بہت سے ستارے، اور ان کے گرد سیارے وجود میں آ رہے ہیں، اس دھویں کو فلکیاتی اصطلاح میں “گیلیکٹک ڈسٹ” یعنی کہکشاں کی خاک کہتے ہیں۔دنیا میں بہت سی جگہیں ایسی ہیں جو شہر سے میلوں دور ہیں اور وہاں آسمان شیشے کی طرح صاف و شفاف ہے۔ “اٹاکاما” نامی صحرا، جو جنوبی امریکی ملک چلی میں واقع ہے،ان جگہوں میں سے ہے جہاں ستارے اس قدر روشن ہوتے ہیں کہ ان کی مدھم روشنی زمین کو روشن کرتی ہے۔
اس صحرا میں کہکشاں کے بادل کے ساتھ ساتھ آسمان میں مشرق سے مغرب کی طرف جاتی ایک دھندلی لکیر بھی دکھائی دیتی ہے, یہ روشنی بھی زمین کی فضا میں موجود نہیں بلکہ باہر سے آتی ہے، یہ روشنی آسمان میں “ایکلپٹک” کی جگہ پر نظر آتی ہے۔واضع رہے کہ فلکیاتی اصطلاح میں ایکلپٹک آسمان میں موجود وہ خیالی راستہ ہے جس پر سورج، چاند اور نظام شمسی کے باقی سیارے چلتے دکھائی دیتے ہیں۔ اندھیرے علاقوں میں سورج طلوع ہونے سے پہلے مشرق اور اس کے غروب ہونے کے بعد مغرب کی طرف یہ لکیر نما روشنی دکھائی دیتی ہے، فلکیاتی اصطلاح میں اس روشنی کو “زوڈائیکل لائٹ” کہا جاتا ہے، مگر یہ زوڈائیکل لائٹ پیدا کیسے ہوتی ہیں؟ جیسا کہ اکثر ڈاکومینٹریز میں نظام شمسی کی ابتدائی صورت دکھائی جاتی ہے کہ اس میں بہت سے پتھریلے مادے موجود تھے، جن میں بہت سے زمین پر بھی گرتے رہے، لیکن اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا وہ پتھر اب بھی موجود ہیں؟ تو اس کا جواب ہے ہاں، یہ پتھر اب بھی ہمارے نظام شمسی میں موجود ہیں اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ زوڈائیکل لائٹیس بھی انہی کا نتیجہ ہے۔
نظام شمسی میں سورج ہی روشنی کا واحد ذریعہ ہے، اور یہ روشنی سیاروں سمیت چاند، سیارچے اور ان سب کے بیچ بکھرے پتھریلے مادے بھی منعکس کرتے ہیں، چونکہ یہ پتھریلے مادے بھی اسی پلین میں ہیں، جس میں سیارے موجود ہیں اس لیے زمین سے ہمیں زوڈائیکل لائٹیس بھی ایکلپٹک کی جگہ پر ہی نظر آتی ہیں۔دن میں تو سورج کی روشنی کے سامنے تمام روشنیاں ماند پڑجاتی ہیں، لیکن اس کے افق سے نیچے جاتے ہی سب چمکنے لگتی ہیں، زوڈائیکل لائٹیس عموما پورے آسمان میں ایکلپٹک کے ساتھ ساتھ چلتی ہیں، لیکن سورج کے طلوع اور غروب سے پہلے یہ زیادہ روشن ہوجاتی ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین اور سورج کے درمیان بھی یہ مادے موجود ہیں چنانچہ انہی پر سورج کی سب سے زیادہ روشنی پڑتی ہے جو یہ منعکس کرتے ہیں اور زیادہ روشن دکھائی دیتے ہیں۔
اکثر لوگ زوڈائیکل لائٹیس کو صبح صادق سمجھ لیتے ہیں، حالانکہ ایسا نہیں ہے، زوڈائیکل لائٹیس پوری رات آسمان میں موجود رہتی ہیں اور صبح صادق (جسے فلکیاتی اصطلاح میں استرونومیول ٹوائیلائٹ کہا جاتا ہے) اس وقت شروع ہوتی ہے، جب سورج افق سے 18 درجے نیچے ہو، لیکن ان روشنیوں کا شہری آبادی میں فرق کرنا ناممکن ہے۔
�������������������

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
اسرائیلی بمباری سے مزید 93 فلسطینی جاں بحق یہودی آبادکاروں کی نمازیوں سے بھری مسجد جلانے کی کوشش
بین الاقوامی
نیتن یاہوکی جنگ کے خاتمے کے لیے شرائط
بین الاقوامی
۔7 لاکھ 17 ہزار عازمین مقدس سرزمین پہنچ گئے
بین الاقوامی
واشنگٹن میں اسرائیلی سفارتخانے کے2 کارکن قتل
بین الاقوامی

Related

طب تحقیق اور سائنسکالم

دماغ اور معدےکا باہمی تعلق بہتر کیسے بنایا جائے؟ معلومات

May 18, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

بون میرو ٹرانسپلانٹ کیا ہے! | اس کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے؟ طب و سائنس

May 18, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

کاربن ڈائی آکسائیڈ اور بڑھتے ہوئے خطرات | فضا کو آلودہ کرنے میں انسانوں کا اہم کردار ہے سائنس و تحقیق

May 18, 2025

زندگی کی چکا چوند ٹیکنالوجیکل سہولیات کی مرہون ِ منت ! انٹروپی۔ جمادات و نباتات اور انسان وحیوان کی جبلت کا حصہ

May 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?