نیوز ڈیسک
نئی دہلی// پارلیمنٹ کو پیر کو مطلع کیا گیا کہ ملک بھر میں کم از کم 695یونیورسٹیاں اور 34,000 سے زیادہ کالج نیشنل اسسمنٹ اینڈ ایکریڈیٹیشن کونسل (NAAC) کی منظوری کے بغیر کام کر رہے ہیں۔یہ ڈیٹا مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم سبھاس سرکار نے لوک سبھا میں ایک تحریری سوال کے جواب میں شیئر کیا۔انہوں نے کہا”یو جی سی سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، 1,113 یونیورسٹیوں اور 43,796 کالجوں میں سے، NAAC نے 418 یونیورسٹیوں اور 9,062 کالجوں کو تسلیم کیا ہے،” ۔سرکار نے مزید کہا”تمام تعلیمی اداروں، یونیورسٹیوں اور کالجوں کو ایکریڈیٹیشن سسٹم کے تحت لانے کے لیے، NAAC نے اسیسمنٹ اور ایکریڈیشن کے لیے فیس کے ڈھانچے میں کافی حد تک کمی کی ہے۔،” ۔انہوں نے کہا کہ NAAC کی منظوری کے بغیر کام کرنے والے کالجوں کی تعداد 34,734 ہے۔نئی قومی تعلیمی پالیسی (NEP) میں تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کا تصور کیا گیا ہے کہ وہ اپنے ادارہ جاتی ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے اگلے 15 سالوں میں اعلیٰ ترین سطح کی منظوری حاصل کریں۔یونیورسٹیوں اور کالجوں کی منظوری NAAC کے ذریعے کی جاتی ہے، جو یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (UGC) کا ایک انٹر یونیورسٹی سینٹر ہے۔
راجوری میں 33 اسکول عمارتیں خالی
سمیت بھارگو
راجوری//راجوری ضلع میں تقریباً 33 سرکاری اسکولوں کی عمارتیں خالی اور غیر استعمال شدہ پڑی ہیں۔پیر کے روز ضلع انتظامیہ نے ان عمارتوں کو دوبارہ تعمیر کرنے اور انہیں سرکاری استعمال کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔یہ عمارتیں خالی پڑی ہیں کیونکہ حالیہ برسوں میں طلباء کی غیر حاضری کی وجہ سے ان میں واقع اسکولوں کو قریبی اسکولوں میں ضم کردیا گیا ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ راجوری ضلع کے بہت سے سرکاری اسکول حالیہ برسوں میں بند کردیئے گئے ہیں کیونکہ وہاں کوئی طالب علم نہیں تھا یا اسکولوں میں موجود طلباء کی تعداد دو ہندسوں سے کم تھی۔حکام نے بتایا کہ تقریباً 55 سرکاری سکولوں کی عمارتیں خالی ہوئیں لیکن ان میں سے کچھ عمارتیں بعد میں کلسٹر ریسورس کمپلیکس کے ساتھ استعمال کی گئیں جنہیں ان علاقوں میں منتقل کر دیا گیا جس سے چونتیس عمارتیں خالی رہ گئیں۔حکام نے بتایا”حال ہی میں پہلے کلبڈ اسکول میں سے ایک کو دوبارہ قائم کیا گیا ہے کیونکہ اسکول میں طلباء کی تعداد پچیس سے تجاوز کر گئی ہے اور اب تینتیس سرکاری اسکول کی عمارتیں خالی پڑی ہیں۔” رابطہ کرنے پر چیف ایجوکیشن آفیسر راجوری سلطانہ کوثر نے بتایا کہ اس وقت ضلع میں تینتیس اسکولوں کی عمارتیں خالی ہیں۔