نیوز ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر میں پایا جانے والا ملک کا پہلا لیتھیم ریزرو بہترین معیار کا ہے۔لیتھیم کا 5.9 ملین ٹن ریزرو، الیکٹرک گاڑیوں اور سولر پینلز کی تیاری کے لیے ایک اہم معدنیات، جیولوجیکل سروے آف انڈیا (GSI) نے ضلع ریاسی میں دریافت کیا ہے۔ کان کنی سکریٹری امیت شرما نے کہا “لیتھیم اہم وسائل کے زمرے میں آتا ہے جو پہلے ہندوستان میں دستیاب نہیں تھا اور ہم اس کی 100 فیصد درآمد پر منحصر تھے۔ جی ایس آئی کا G3 (ایڈوانسڈ) مطالعہ سلال گاؤں (ریاسی) میں ماتا ویشنو دیوی کے مزار کے دامن میں وافر مقدار میں بہترین کوالٹی لیتھیم کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے، “۔انہوں نے کہا کہ 220 پارٹس فی ملین (PPM) کے نارمل گریڈ کے خلاف، جموں و کشمیر میں پایا جانے والا لیتھیم 500 پی پی ایم پلس گریڈنگ کا ہے، اور 5.9 ملین ٹن کے ذخیرہ کے ساتھ، ہندوستان اپنی دستیابی میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔
انہوں نے کہا کہ “ہندوستان اس تلاش کے بعد عالمی سطح پر ممالک کے منتخب گروپ میں شامل ہوا ہے اور یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘آتمنیر بھر بھارت’ (خود انحصار ہندوستان) کے ویڑن کو پورا کرے گا۔”شرما نے کہا کہ لیتھیم کا وسیع پیمانے پر استعمال ہے اور ہندوستان کی G20 صدارت کے وقت اس کی دریافت جموں کشمیرکو اپنے بھرپور ذخائر کو ظاہر کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔اس کے نکالنے کے شروع ہونے کی ممکنہ ٹائم لائن کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ ہر پروجیکٹ اپنا وقت لیتا ہے۔ “ہمارے پاس G3 سطح کا مطالعہ تھا اور اب اس کے بعد دھات کے حتمی نکالنے سے پہلے G2 اور G1 کا مطالعہ کیا جائے گا۔”انہوں نے کہا کہ “سب کچھ جلد از جلد کیا جائے گا اور ہم GSI کے ساتھ تعاون کریں گے اور اس تاریخی کارنامے میں اپنا مکمل تعاون فراہم کریں گے۔”افسر نے لوگوں کو یقین دلایا کہ ریزرو ان کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گا کیونکہ حکومت کی صنعتی پالیسی کے مطابق کسی بھی منصوبے میں مقامی نوجوانوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔”مقامی نوجوان چاہے ہنر مند ہوں، نیم ہنر مند ہوں یا غیر ہنر مند، اس منصوبے کا حصہ ہوں گے۔ جو لوگ اس پروجیکٹ سے متاثر ہوں گے انہیں مناسب معاوضہ دیا جائے گا اور قواعد کے تحت ان کی بحالی کی جائے گی۔