نیوز ڈیسک
جموں// نروال ٹرانسپورٹ نگر میں ہفتہ کو 15 منٹ کے اندر 2 دھماکوں میں9 افراد زخمی ہو گئے۔نروال کے ٹرانسپورٹ یارڈ نمبر7میں یہ دو دھماکے یکے بعد دیگرے کئے گئے۔ مشتبہ ملی ٹینٹوں کے ذریعہ ایک ایسے وقت میں کئے گئے جب کانگریس کی جاری بھارت جوڑو یاترا اور آئندہ یوم جمہوریہ کی تقریبات کے درمیان خطے میں سیکورٹی ایجنسیاں ہائی الرٹ پر ہیں۔پولیس کو شبہ ہے کہ آئی ای ڈیز کا استعمال ایک مرمت کی دکان میں کھڑی ایک SUV اور نروال کے ٹرانسپورٹ نگر علاقے میں قریبی کباڑ خانے میں ایک گاڑی میں دوہرے دھماکوں کو انجام دینے کے لیے کیا گیا تھا۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مکیش سنگھ نے دھماکے کے مقام کے قریب صحافیوں کو بتایا”ایک پرانی، کھڑی ہوئی بولیرو (اسپورٹس یوٹیلیٹی گاڑی) زیر نمبر JK02BB/7273میں صبح 11 بجے کے قریب دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں قریب کھڑے5 افراد زخمی ہوئے۔ انہیں اسپتال منتقل کیا گیا اور ان کی حالت مستحکم ہے،‘‘ انہوں نے کہا کہ فوری طور پر پورے علاقے کو لوگوں سے خالی کرا لیا گیا لیکن اسی دوران 50 میٹر کے فاصلے پر ایک اور دھماکہ ہوا جس سے ایک اور شخص معمولی زخمی ہوا جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔تاہم، دھماکوں کے بعد سرکاری میڈیکل کالج (جی ایم سی) کے ہسپتال میں کل 9افراد کولایا گیا جنہیں زخم آئے تھے۔
ہسپتال حکام نے بتایا” 9زخمی لائے گئے، جن میں سے ایک کے پیٹ میں چوٹیں تھیں اور دو کی ٹانگوں میں شدید زخم تھے، ان سب کی حالت مستحکم ہے،” زخمیوں کی شناخت سہیل اقبال، وشو پرتاپ، ونود کمار، ارجن کمار، امیت کمار، راجیش کمار اور انیش ساکنان جموں اور ڈوڈا کے سشیل کمار کے طور پر کی ہے۔حکام نے بتایا کہ پہلے دھماکے کے فوراً بعد پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیموں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جس کے 15 منٹ بعد دوسرا دھماکہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ صفائی کا ایک مکمل آپریشن کیا گیا اور فرانزک ماہرین، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور کھوجنے والے کتوں کو بھی سراغ تلاش کرنے کے لیے کام میں لگایا گیا۔موٹر اسپیئر پارٹس ایسوسی ایشن کے صدر سنگھ نے بتایا کہ تقریباً 15 منٹ بعد ایک اور دھماکہ تباہ شدہ پرزوں اور کچرے سے بھرے علاقے میں ہوا۔راج کمار نے بتایا کہ وہ دوسری گاڑی پر کام کر رہے تھے جب دھماکے سے ایک اور کھڑی گاڑی کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ابتدائی طور پر سوچا کہ کسی گاڑی کا پٹرول ٹینک پھٹ گیا لیکن دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ اس نے گاڑی کو اڑا دیا۔ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ سینئر پولیس حکام نے لیفٹیننٹ گورنر کو بریفنگ دی۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے ہونے کے فوراً بعد پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران یہاں پہنچ گئے جنہوں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لیا اور ناکہ بندی کر کے عام لوگوں کی نقل و حرکت روک دی۔بم ڈسپوزل سکارڈ اور فارنیسک کی ٹیمیں بھی پہنچ گئیں جنہوں نے پورے ٹرانسپورٹ یارڈ کی تلاشی لی تاکہ ممکنہ بارودی مواد کی موجودگی کا پتہ لگایا جاسکے۔فارنیسک ٹیموں نے دھماکے کے مقامات کا معائنہ کیا اور نمونے حاصل کر لئے۔سہ پہر تک اس علاقے میں خوف و ہراس کی کیفیت رہی۔ دھماکوں کے ساتھ ہی پورے جموں شہر میں سیکورٹی کو مزید سخت کردیا گیا، اہم ناکوں پر چیکنگ میں تیزی لائی گئی اور نروال کے علاوہ دیگر علاقوں میں پولیس کے مزید گشتی یونٹ تعینات کئے گئے اور کئی نئے چیک پوائنٹس بھی قائم کئے گئے۔
لفٹینٹ گورنر نے زبردست مذمت کی
زخمیوں کو 50ہزار روپے کی مالی مدد کا اعلان کیا
نیوز ڈیسک
جموں//لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے جموں کے نروال میں آج صبح ہوئے دھماکوں کی سخت مذمت کی ہے ۔ سینئر پولیس حکام نے لفٹینٹ گورنر کو دھماکے اور تحقیقات کی حالت سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے ذمہ داروں کی نشاندہی اور ان کے خلاف کارروائی کیلئے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے سکیورٹی اہلکاروں سے کہا ’’ اس طرح کی گھناونی حرکتیں ذمہ داروں کی مایوسی اور بزدلی کو اجاگر کرتی ہیں ۔ فوری اور ٹھوس اقدام کریں ۔ قصور واروں کو انجام تک پہنچانے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جانی چاہئیے ۔ ‘‘ لفٹینٹ گورنر نے زخمیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے واقعے میں زخمی ہونے والوں کو 50 ہزار روپے کی امداد کا بھی اعلان کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ انتظامیہ بہترین علاج کو یقینی بنائے گی اور اہل خانہ کو درکار ہر مدد فراہم کرے گی ۔