پچھلے سال100نوجوانوں کی نئی بھرتی، 17گرفتار، 18روپوش: دلباغ سنگھ
نیوز ڈیسک
جموں// پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے ہفتہ کو اشارہ دیا کہ حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے، اور کہا کہ تقریباً ڈوزیئر تیار کر لیے گئے ہیں۔انہوں نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی کے اس ریمارکس کو مسترد کر دیا کہ سینکڑوں نوجوان جیلوں میں بند ہیں کیونکہ یو اے پی اے جیسے سخت انسداد دہشت گردی قوانین کو کشمیر میں “چھوٹی اور معمولی بنیادوں” پر بے رحمی سے عائدکیا جاتا ہے، اور کہا کہ یہ” ذاتی تاثر” ہے “ہم کسی بھی قسم کی جانچ کے لیے کھلے ہیں”۔سال کے آخر میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان انتہائی مطلوب صلاح الدین کے خلاف کارروائی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ان میں سے بیشتر کے خلاف ڈوزیئر تیار کر لیے گئے ہیں،”ان کے خلاف قانون کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔”
ملی ٹینسی
دلباغ سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ سال 2022 سیکورٹی کے محاذ پر پچھلے چار سالوں کے مقابلے میں سب سے پرامن سال تھا جس میں56غیر ملکیوں سمیت 186 ملی ٹینٹوں کو مارا گیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سال 2022 میں 100 نوجوانوں نے عسکریت پسندی میں شمولیت اختیار کی جن میں سے 17 کو گرفتار کیا گیا اور باقی مختلف مقابلوں میں مارے گئے جبکہ صرف 18 باقی ہیں۔ ڈی جی پی سنگھ نے کہا “ہم نے بڑے پیمانے پر ملی ٹینسی کے خلاف آپریشن کئے، زیادہ تر مارے گئے جنگجو لشکر اور جیش تنظیموں سے وابستہ تھے “۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 100 نوجوانوں نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی جن میں سے صرف 18 باقی رہ گئے ہیں جنہیں جلد ہی ہلاک کر دیا جائے گا، ہم نے گزشتہ چار سالوں میں اتنی کم مقامی عسکریت پسندوں کی بھرتی نہیں دیکھی‘‘۔انہوں نے کہا کہ غلط راستے پر چلنے والے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو واپس لایا گیا ہے۔ “ان کا نمبر شیئر نہیں کیا جا سکتا،” ۔ ڈی جی پی نے کہا کہ سال 2023 پولیس کا مشن زیرو ٹیرر عزم ہوگا اور سب سے بڑی توجہ جموں و کشمیر میں جہاں کہیں بھی موجود ہے دہشت گردی کے ایکو سسٹم کو ختم کرنے پر مرکوز ہوگی۔
ماڈیولز کا پردہ فاش
پولیس چیف نے کہا کہ سال میں 146 عسکریت پسند ماڈیولز کا پردہ فاش کیا گیا۔ “ہر ماڈیول میں 4 سے 5 نوجوان شامل ہیں،” ۔ سنگھ نے کہا کہ سال 2022 میں، 188 ہتھیار بشمول اے کے 47 رائفل، 275 پستول، 354 گرینیڈ، 61 دستی بم، 61 آئی ای ڈیز بشمول کچھ استعمال کے لیے تیار ہیں جنہیں ڈرون گرایا گیا تھا، ضبط کئے گئے۔ انہوں نے کہا۔ “اْدھم پور میں دھماکوں کے کچھ افسوس ناک واقعات ہوئے لیکن زیادہ ترکوششیں ناکام بنا دی گئیں۔”ڈی جی پی سنگھ نے کہا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں سال 2022 میں فورسز کو کم جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ “سال 2023 میں چودہ (14) پولیس اہلکار اور 17 سیکورٹی فورس اہلکار مارے گئے، جو اب تک کی سب سے کم تعدادہے، شہری ہلاکتیں بھی کم ہوئیں، امن و امان کے صرف 24 واقعات ہوئے (تمام بہت ہلکے نوعیت کے)،” ۔پولیس سربراہ نے کہا کہ عسکریت پسندی کی حمایت کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیوں/ مکانات کی ضبطی کے بارے میں کہا کہ 55 گاڑیاں اور 28 مکانات کو ملی ٹینسی کے لیے استعمال کیے جانے پر ضبط کیا گیا ۔ اسی طرح 649 لوگوں پر PSA کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔انہوںنے کہا کہ منشیات پر “1693 مقدمات درج کیے گئے اور بہت سے ماڈیولز کا پردہ فاش کیا گیا۔ ڈی جی پی نے کہا کہ سال 2022 میں 212 کلو ہیروئن، 383 کلو گرام چرس، 12 کلو براؤن شوگر اور بھاری مقدار میں دیگر منشیات ضبط کی گئیں۔ڈی جی پی نے کہا کہ 2022 میں جرائم کے 29834 مقدمات درج کیے گئے تھے۔ سال 2022 میں خواتین کے خلاف جرائم کے 2285 کیسز سامنے آئے۔ سنگھ نے کہا کہ 1350 معاملے زیر تفتیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “ہم نے ہر ضلع میں ایس آئی یو قائم کیا ہے تاکہ کیس کو تیز رفتار طریقے سے نمٹایا جا سکے۔” “SIUs SIA کے تحت کام کر رہے ہیں بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔
آن لائن دہشت گردی اب نیا چیلنج
امن یقینی بنانے میں ‘ 100فیصدکامیابی’ حاصل: وجے کمار
نیوز ڈیسک
سرینگر// کشمیر کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے کہا ہے کہ پولیس نے 2022 میں وادی میں امن اور استحکام کو یقینی بنانے میں “100 فیصد کامیابی” حاصل کی لیکن پاکستان کی سرپرستی میں آن لائن دہشت گردی اب ایک چیلنج ہے۔وسجے کمار نے ٹویٹس کی ایک سیریز میں کہا کہ دو درجن سے زیادہ لڑکوں کو مرکزی دھارے میں واپس لایا گیا اور دہشت گرد تنظیموں کے دو سربراہوں اور اعلیٰ کمانڈروں کو چھوڑ کر سبھی کو بے اثر کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہرتال، سڑکوں پر تشدد، انٹرنیٹ کی بندش، دہشت گردوں کے جنازے کے جلوس، دہشت گردوں کی چمک دمک اور پتھراؤ کے واقعات، خاص طور پر انکاؤنٹر کے مقامات پر نہیں تھے، اور اس سے معاشرے کے تمام طبقات کو فائدہ پہنچا۔انہوں نے کہا”امن و امانکے محاذ پر، ہم نے امن اور استحکام میں 100 فیصد کامیابی حاصل کی ہے۔ 2016 میںامن و قانون کے 2897 واقعات سے 2022 میں 26 معمولی واقعات پیش آئے۔ پچھلے 3 سالوں سے زیادہ عرصے میںامن و قانون کے مسائل سے نمٹنے کے دوران فائرنگ میں کسی شہری کی جان نہیں گئی ” ۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے اس سال انسداد دہشت گردی آپریشنز کے محاذ پر بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔انہوں نے مزید کہا کہ “HM کے چیف فاروق نالی اور لشکر طیبہ کمانڈر ریاض سیٹھری کے علاوہ تمام سربراہان اور اعلیٰ کمانڈروں کو بے اثر کر دیا گیا ہے اور دونوں کو جلد ہی بے اثر کر دیا جائے گا۔”کمار نے کہا کہ دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کے خلاف مسلسل کارروائی جاری ہے۔ایف آئی آر کے اندراج، گرفتاریوں کے ذریعے ہر خطرے کی نشاندہی اور اس کا نوٹس لینے کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال دہشت گردی سے متعلق 49 مقدمات میں جائیدادیں ضبط کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ دو درجن سے زائد لڑکوں کو ان کے والدین کے تعاون سے قومی دھارے میں واپس لایا گیا ہے اور وہ اپنے خاندانوں کے ساتھ خوشی سے رہ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سال قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک نئے چیلنج پاکستان کی طرف سے اسپانسر شدہ آن لائن دہشت گردی کا سامنا ہوا -وجے کمار نے کہا کہ”پاکستان کی سرپرستی میں آن لائن دہشت گردی اب ایک چیلنج ہے جیسا کہ جعلی خبریں/پروپیگنڈہ پھیلانا اور پاک میں قائم نیوز ایجنسی KMS، ٹیلی گرام چینلز، اور آن لائن پورٹل (کشمیر فائٹ) کے ذریعے صحافیوں/شہریوں کو نشانہ بنانا شامل ہیں۔ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔اے ڈی جی پی نے مزید کہا کہ پولیس منشیات کی لعنت سے نمٹنے کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔اس سال کل 946 مقدمات درج ہوئے اور 1560 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ 132 منشیات فروشوں کے خلاف پی آئی ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ بھاری مقدار میں ممنوعہ اشیاء ضبط کی گئیں جن میں 11.8 کلو گرام براؤن شوگر، 46 کلو ہیروئن اور 200 کلو چرس شامل ہیں۔کمار نے کہا کہ سائبر پولیس اسٹیشن، کشمیر کو 2022 میں آن لائن جرائم جیسے مالی فراڈ، سوشل میڈیا جرائم، موبائل گمشدگی، سائبر بلنگ، جنسی استحصال وغیرہ کے حوالے سے سینکڑوں شکایات موصول ہوئیں۔بروقت کارروائی کرتے ہوئے مختلف مالیاتی گھپلوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کے 3 کروڑ روپے برآمد ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں روپے مالیت کے تقریباً 500 موبائل بھی برآمد کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سائبر مجرموں کے خلاف کل 55 ایف آئی آر درج کی گئیں اور 16 کو چارج شیٹ کیا گیا۔