محمد تسکین
بانہال //بدھ کی صبح بانہال سے آٹھ کلومیٹر دور چکناڑواہ کے چوپان محلہ میں پیش آئے ایک المناک واقعہ میںایک ہی کنبے کے 4افرادگھر کے کچن میں پراسرار طور پر مردہ پائے گئے۔پولیس کے مطابق بظاہر یہ واقعہ گھر میں جلائی گئی انگیٹھی سے گیس کے اخراج کیوجہ سے عبدالرشید چوپان کے گھر میں پیش آیا۔ اس المناک واقع میں عبدلرشید کی اہلیہ انکی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا نیند میں ہی موت کی ابدی نیند سوگئے ۔ یہ واقع عبدالرشید کے نئے گھر میں پیش آیا جہاں وہ ایک مہینہ پہلے ہی شفٹ ہوئے تھے ۔
مقامی سرپنچ محمد فاروق نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ حادثے کے وقت یہی چار افراد گھر میں موجود تھے جبکہ گھر کا کمائو عبدالرشید چوپان مزدوری کی غرض سے اترا کھنڈ گیا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کی رات ان کا ایک پانچ سالہ بیٹا عثمان رشید نزدیک میں موجود اپنی دادی کے گھر میں سویا ہوا تھا جبکہ ان کا ایک گیارہ سالہ بیٹا مزمل رشید گھر سے باہر ایک مقامی مدرسہ میں زیر تعلیم اور مقیم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کی صبح جب معمول کے مطابق عبدالرشید کے گھر کا دروازہ نہیں کھلا تو انکے دیگر رشتہ داروں کو تشویش لاحق ہوئی اور بالآخر سیڑھی لگا کر چھت سے اندر جاکر دیکھنے پر معلوم ہوا کہ گھر میں موجود چاروں افراد خانہ نیند میں ہی لقمہ اجل بن ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس غریب کنبوں پر ٹوٹ پڑی اس آفت کی وجہ سے بانہال کا پورا علاقہ سکتے کے عالم میں ہے ۔ ایس ایچ او بانہال محمد افضل نے بتایا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بانہال پولیس اور رضاکاروں کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور چاروں لاشوں کو سب ضلع ہسپتال بانہال پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی مختلف زاوئیوں سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے اور لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد انہیں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر معلوم ہوتا ہے کہ یہ واقع بظاہر کمرے میں انگھیٹی میں کوئلہ جلانے اور سردیوں سے بچاو کیلئے کمرے کی کھڑیوں پر پالیتھین لگانے سے دم گھٹنے کیوجہ سے پیش آیا ہوگا۔پولیس نے دم گھٹ کر مرنے کے اس حادثے میں مرنے والوں کی شناخت 35سالہ نور جہاں ، 13 سالہ بیٹا مظفر احمد ،9 سالہ بیٹی شازیہ اور 7سالہ بیٹی آسیہ کے طور کی ہے۔