نیوز ڈیسک
جموں//جموں و کشمیر انتظامیہ نے پیر کو ایک 16 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اگلے سال ہونے والے جی 20 اجلاس کی تیاریوں کی نگرانی کرے گی۔ سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ پیوش سنگلا کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم کے مطابق، فنانشل کمشنر (ایڈیشنل چیف سکریٹری)، محکمہ داخلہ، راج کمار گوئل کو پینل کے چیئرمین کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، جس میں ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ بھی ایک ممبر کے طور پر شامل ہونگے،انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) کے دس افسران، تین انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسران، دو انڈین ریونیو سروس (آئی آر ایس) کے افسران اور ایک جے کے ایڈمنسٹریٹو سروس (جے کے اے ایس) افسر کو اس کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے، جو اس دورے کے پیش نظر تشکیل دی گئی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا تھا کہ سری نگر میں منصوبہ بند G20 اجلاس ایک محفوظ اور پرامن ماحول میں منعقد ہوگا اور جموں و کشمیر کو صحیح تناظر میں پیش کیا جائے گا۔جموں و کشمیر انتظامیہ نے جموں کے لیے بھی اسی طرح کی تقریب کی درخواست کی تھی۔کمیٹی کے دیگر ارکان میں اسپیشل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس، کرمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ، رشمی رنجن سوین، محکمہ جل شکتی کے پرنسپل سکریٹریز شالین کابرا، ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ دھیرج گپتا، صنعت و تجارت پرشانت گوئل، محکمہ تعمیرات عامہ کے شیلندر کمار، پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ایچ راجیش پرساد اور ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ آلوک کمار،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (سیکیورٹی) شیو درشن سنگھ جموال، کمشنر سیکریٹری محکمہ جنگلات، ماحولیات اور ماحولیات سنجیو ورما، ڈویڑنل کمشنر کشمیر پی کے پول، انتظامی سیکریٹری محکمہ سیاحت سرمد حفیظ، انتظامی سیکریٹری محکمہ ثقافت زبیر احمد، کمشنر سری نگر میونسپل کارپوریشن اطہر عامر شفیع اور جے کے لیک کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین بشیر احمد بھٹ کمیٹی کے دیگر ممبران تھے۔توقع ہے کہ ہندوستان بااثر گروپ کی اپنی سال بھر کی صدارت کے دوران 200 سے زیادہ G20 اجلاسوں کی میزبانی کرے گا جس کا اختتام اگلے سال 9 اور 10 ستمبر کو سالانہ سربراہی اجلاس کے ساتھ ہوگا۔G20 یا گروپ آف 20 دنیا کی بڑی ترقی یافتہ اور ترقی پذیر معیشتوں کا ایک بین الحکومتی فورم ہے۔اس میں ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جمہوریہ کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین ممالک شامل ہیں۔