نمائندہ عظمیٰ
جموں//جموں و کشمیر پولیس کے سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل، ممتاز سماجی مصلح، ماہر تعلیم اور راجوری کی بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر ڈاکٹر مسعود احمد چودھری کا جمعہ کی صبح گاندھی نگر میں ان کی رہائش گاہ پر انتقال ہو گیا۔ان کی عمر 78 سال تھی۔ ڈاکٹر چودھری طویل عرصے سے بیمار تھے۔مرحوم کی نماز جنازہ سہ پہر چار بجے جموں و کشمیر گجر دیش چیریٹیبل ٹرسٹ،گجر کالونی بائی پاس جموں میں ادا کی گئی جس میں سماج کے تمام طبقات سے وابستہ سرکردہ شخصیات اور عوام کی جم غفیر نے شرکت کی ۔بعد ازاں گجر دیش چیریٹیبل ٹرسٹ کے متصل گجر کالونی کے قبرستان میں انہیں پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔انہوں نے درج فہرست قبائل اور سماج کے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا اور ان میں تعلیم کو فروغ دیاجس کیلئے اُنہیں گوجر قبیلہ کا سرسید بھی کہاجاتاتھا۔قانون کی تعلیم سے فارغ التحصیل مسعود چودھری نے 1967 میں ڈی وائی ایس پی کے طور پر جموں و کشمیر پولیس میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا جسے بعد میں آئی پی ایس کیڈر میں شامل کیا گیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر پولیس میں مختلف صلاحیتوں میں اپنا حصہ ڈالا ہے جس میں جموں، کٹھوعہ، پونچھ، ادھم پور اور سرینگر اضلاع کے ضلعی پولیس سربراہ، ایس ایس پی ویجی لنس جموں اور سی آئی ڈی ایس بی جموں شامل ہیں۔ ڈی آئی جی کی حیثیت سے وہ ویجی لنس جموںوکشمیر، جموں۔کٹھویہ رینج، ایڈمنسٹریٹر پی ایچ کیو، ڈائریکٹر پولیس اکیڈمی تعینات تھے۔ انہوں نے آئی جی پی اور اے ڈی جی پی کرائم اینڈ ریلوے کے طور پر خدمات انجام دیں اور 2003 میں اے ڈی جی پی پولیس ہیڈ کوارٹر کے طور پر ریٹائر ہوئے جس کے بعد اُس وقت کے وزیراعلیٰ مفتی محمد سعید نے اُنہیں نو اعلان شدہ بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیااور وہ یوں یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر بنے جہاں انہوںنے مسلسل دو ٹرمز پوری کیں اور آج شکل میں باباغلا م شاہ بادشاہ یونیورسٹی ،وہ اُنہی کاوشوںکی مرہون منت ہے۔اُنہوںنے گجر دیش چیریٹیبل ٹرسٹ کی بھی بنیاد ڈالی جو گوجر کمیونٹی کا ایک عظیم سرمایہ ہے جہاں سے کمیونٹی کی تعلیمی آگہی کا مشن چلایاجارہا ہے۔
ڈاکٹر چودھری کی وفات پر سیاسی ،سماجی ،تعلیمی و مذہبی انجمنیں مغموم
ڈاکٹر فاروق ،عمر اور این سی قیادت کا اظہارِ تعزیت
سرینگر//صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کے بانی وی سی اور سابق اے ڈی جی پی ڈاکٹر مسعود چودھری کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس سانحہ ارتحال پر مرحوم کے برادرِ اصغر اور سینئر پارٹی لیڈر جاوید رانا (سابق ایم ایل اے مینڈھر) کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے مرحوم کے حق میں دعائے مغفرت اور کلمات ادا کئے اور مرحوم کی جنت نشینی کیلئے دعا کی۔ دونوں لیڈران نے جاوید رانا کیساتھ ٹیلی فون پر رابطہ کرکے تعزیت کی اور ڈھارس بندھائی اور شریک غم ہونے کا اظہار کیا۔ انہوں نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے کہا کہ چودھری صاحب ایک باصلاحیت اور اعلیٰ منتظم تھے اور مختلف عہدوں پر فائز رہ کر اپنے فرائض خوش اسلوبی کیساتھ انجام دیئے۔پارٹی جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال، صوبائی صدور ناصر اسلم وانی، ایڈوکیٹ رتن لعل گپتا، ترجمانِ اعلیٰ تنویر صادق، سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر، اجھے سدھوترا، میاں الطاف احمد، چودھری محمد رمضان، خالد نجیب سہروردی، سجاد احمد کچلو، اعجاز جان، عمران نبی ڈار، عبدالغنی ملک، سجاد شاہین، بابو رام پال، عبدالغنی تیلی، لالے خان، شیخ بشیر احمد، برج موہن شرما، پردیپ بالی، ڈاکٹر گگن بھگت، ٹھاکر یشو وردھن سنگھ نے بھی تعزیت کا اظہار کیاہے۔
قبائلی برادری کیلئے روشنی کا مینار تھے:آزاد
ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے جمعہ کو مسعود احمد چودھری کے انتقال پر غم کا اظہار کیا اور اسے گجر برادری کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا۔ ڈی اے پی کے سربراہ نے کہا کہ وہ ایک شاندار شخصیت تھے جنہوں نے زندگی کے ہر شعبے میں اپنا حصہ ڈالا اور اپنی آخری سانس تک اپنی کمیونٹی کے لیے انتھک محنت کی۔آزاد کاکہناتھا ’’میں ڈاکٹر مسعود صاحب کو ذاتی طور پر جانتا تھا اور میں تعلیم کے ذریعے محروم طبقے کی بہتری کے لیے ان کی کوششوں سے بخوبی واقف تھا۔ وہ ایک انسانی دل کے ساتھ ایک پولیس اہلکار تھے، ایک جامع ویژن کے ساتھ ماہر تعلیم تھے “جب بھی ہم ایک دوسرے سے بات کرتے، میں اس کے خدشات، جذبات اور اس کی برادری کے لیے محبت کو محسوس کر سکتا تھا۔ وہ چاہتے تھے کہ ان کی برادری ترقی کرے اور خوشحال ہو‘‘۔ آزاد نے کہا کہ بی جی ایس بی یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر کی حیثیت سے چودھری صاحب نے اپنے پیچھے قابلِ حصول نشانات چھوڑے اور ’’آج جب ہمیں بی جی ایس بی یونیورسٹی پر فخر ہے تو ہم اس کے بانی وائس چانسلر کی انتھک محنت کو بھی اتنا ہی یاد رکھیں گے‘‘۔ ڈی اے پی کے سربراہ نے مسعود چودھری کو قبائلی برادری کے لیے روشنی کا مینار قرار دیا۔ آزاد نے کہا کہ انہوں نے اپنی برادری کے لوگوں کو ان کے حقوق سے آگاہ کیا، اور انہیں تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دی۔
انتقال میرے لئے ذاتی صدمہ:میاں الطاف
جموں//سابق وزیر اور نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما میاں الطاف احمد نے ڈاکٹر مسعود احمد چودھری کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔مختلف شعبوں میں ڈاکٹر مسعود چوہدری کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے میاں الطاف نے کہا کہ مسعودچودھری کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔میاں الطاف نے مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی اور سوگوار خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔انہوںنے کہا ’’مسعود چوہدری صاحب کے انتقال کی خبر سن کر مجھے بہت دکھ ہوا۔ یہ میرے لیے ذاتی طور پر بھی غم اور نقصان کا لمحہ ہے۔ میں اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور سوگوار خاندان کو یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کے لیے صبر جمیل عطا فرمائے‘‘۔
کشمیر یونیورسٹی وائس چانسلر، رجسٹرار، افسران کی تعزیت
سری نگر//کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان، رجسٹرار ڈاکٹر نثار احمد میر اور یونیورسٹی کے دیگر افسران و اہلکاروں نے جمعہ کو بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر پروفیسر مسعود چودھری کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔اپنے تعزیتی پیغام میں پروفیسر نیلوفر نے پروفیسر چودھری کو ایک ممتاز ماہر تعلیم اور قابل منتظم قرار دیا جن کی بی جی ایس بی یو کی ترقی میں خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندان کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار بھی کیا۔رجسٹرار ڈاکٹر نثار اے میر کی قیادت میں یونیورسٹی رجسٹری کے افسران نے بھی پروفیسر چوہدری کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا اور مرحوم کی روح کے لیے ابدی سکون کے لیے دعا کی۔انہوں نے کہا کہ ہم سوگوار خاندان کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے دکھ اور غم میں شریک ہیں۔
پولیس سربراہ و اعلیٰ افسران نے پھولوںکی چادر چڑھائی
جموں//جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیسدلباغ سنگھ اور جموں وکشمیرپولیس کے تمام افسران نے سابق اے ڈی جی پی مسعود چودھری کے افسوسناک انتقال پر تعزیت اور غم کا اظہار کیا ہے۔اپنے تعزیتی پیغام میں ڈی جی پی نے ایک ممتاز ماہر تعلیم، سماجی مصلح، ایک منتظم اور ایک بہترین پولیس افسر کے کھو جانے پر اپنے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسر ایک عظیم علم کا سرچشمہ اور عظیم انسان تھے، تنظیم اور معاشرے کے لیے ان کی خدمات اور شراکت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ڈی جی پی دلباغ سنگھ، کمانڈنٹ جنرل ہوم گارڈز، سی ڈی اینڈ ایس ڈی آر ایف ڈاکٹر بی سرینواس، ایس پی ایل ڈی جی کرائم اے کے چودھری، اے ڈی جی پی مکیش سنگھ، ایم کے سنہا، دانش رانا اور جموں و کشمیر پولیس کے دیگر اعلیٰ حاضر سروس اور ریٹائرڈ پولیس افسران نے جموں کے چھنی ہمت میں متوفی افسر کی پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب میں شرکت کی۔ڈی جی پی جموں و کشمیر نے جموں و کشمیر پولیس پریوار کی جانب سے متوفی افسر کے سوگوار خاندان اور رشتہ داروں کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے اور مرحوم کی روح کے لیے دعا کی ہے۔
الطاف بخاری کی نماز جنازہ میں شرکت،لواحقین کی ڈھارس بندھائی
جموں//جموں وکشمیر اپنی پارٹی قیادت نے جموں وکشمیر پولیس کے سابقہ اے ڈی جی پی اور سابقہ بانی وائس چانسلر باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری ڈاکٹر مسعود چودھری کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے جوکہ طویل علالت کے بعد بروز جمعہ صبح9بجے جموں میں اپنی رہائش گاہ پر اِس دنیا فانی سے رحلت فرماگئے۔اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری وفات کی خبر سنتے ہی صبح ان کی رہائش گاہ لاسٹ موڑ گاندھی نگر جموں پہنچے۔ پارٹی نائب صدر چوھدری ذوالفقار علی، صوبائی صدر سردار منجیت سنگھ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے سوگواران کنبہ سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ بعد ازاں الطاف بخاری نے چودھری ذوالفقار علی، سنیئرپارٹی لیڈر محمد دلاور میر ودیگر سنیئرلیڈران کے ہمراہ نماز جنازہ میں بھی شرکت کی اور مرحوم کے ایصال ِ ثواب کے لئے دعا کی۔ الطاف بخاری نے کہاکہ انہیں ڈاکٹر مسعود چودھری کی وفات پر بہت دکھ ہوا۔ سماج کے کمزور طبقہ کی ترقی میں ان کی خدمات ناقابل ِ فراموش ہیں۔خاص کر انہوں نے شعبہ تعلیم میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے سماج کے نظر انداز اور کمزور طبقہ کو سماجی، اقتصادی، تعلیمی اور سیاسی ترقی کے لئے محنت کرنے کا راستہ دکھایا۔ درج فہرست قبائل کے معیار ِ حیات کو بہتر بنانے اور ان میں تعلیم کو عام کرنے میں مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔اپنی پارٹی سنیئر نائب صدر غلام حسن میر ،نائب صدر چودھری ذوالفقار علی ، صوبائی صدر منجیت سنگھ نے بھی ڈاکٹر مسعود چودھری کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پوری پارٹی قیادت اِس وقت سوگواران ِ کنبہ کے ساتھ دکھ میں برابر کی شریک ہے اور مرحوم کی جنت نشینی کے لئے دعا گو ہے۔
ریاستی کانگریس بھی مغموم
جموں// ریاستی کانگریس نے بھی مسعود چودھری کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔کانگریس نے ایک تعزیتی بیان میں کہاکہ مسعود چودھری ایک ہمہ جہتی شخصیت تھے جنہوں نے مختلف شعبوں میں بے پناہ خدمات سرانجام دیں،ان میں پسے ہوئے لوگوں کی خدمت کا بڑا جذبہ تھا اور اس مقصد کے لیے انہوں نے بہت جدوجہد کی۔ انہیں بے پناہ خدمات کے لیے یاد رکھا جائے گا۔پارٹی نے لواحقین اور ان کے مداحوں کی بڑی تعداد کے دکھ اور غم میں شریک ہوئے اور مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی۔کانگریس صدروقار رسول وانی، ورکنگ صدر رمن بھلا، مولا رام، یوگیش ساہنی، رویندر شرما، جہانگیر میر، شبیر خان، بلبیر سنگھ، شاہ محمد چودھری، اندو پوار، ٹی ایس باجوہ، کانتا بھان، رجنیش شرما، منموہن سنگھ ، شاہ نواز چودھری، گربچن کماری رانا، رمن متو بھی تعزیت کرنیوالوں میں شامل ہیں۔
چوہدری ذوالفقار علی بھی سوگوار
جموں// اپنی پارٹی کے نائب صدرچودھری ذوالفقار علی نے ڈاکٹر مسعود چودھری کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔اپنے پیغام میں چودھری ذوالفقار علی نے کہا ہے کہ وہ ایک عظیم مفکر اور مصلح سے محروم ہو گئے ہیں جنہوں نے تعلیم کے فروغ کے ساتھ معاشرے کے پسماندہ طبقے کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لیے ساری زندگی کام کیا۔انہوں نے کہا کہ بالخصوص تعلیمی میدان میں ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ مسعود صاحب گجر برادری کے پہلے آئی پی ایس افسر تھے جنہوں نے نوجوان نسل کو ان کے راستے پر چلنے کی ترغیب دی جو خوشحالی اور مساوات کی طرف لے جاتی ہے۔سابق وزیر نے سابق اے ڈی جی پی ڈاکٹر مسعود چوہدری کی رہائش گاہ پر بھی گئے اور سوگوار لواحقین سے ملاقات کی اور مرحوم کی روح کے ابدی سکون اور سوگوار لواحقین کو یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کی ہمت کے لیے دعا کی۔
گجرقوم نے سرسیدکو کھودیا:منہاس
جموں//اپنی پارٹی نائب صدر اور سابقہ ایم ایل سی ظفرا قبال منہاس نے مسعود چودھری کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔تعزیتی بیان میں انہوں نے کہاکہ میں پورے سوگوار کنبہ ، ان کے خیر خواہوں، دوست واحباب کو دلی تعزیت پیش کرتا ہوں،ا للہ پاک مرحوم کو جوارِ رحمت میں جگہ عنایت فرمائے۔ظفراقبال منہاس نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ گجر قوم نے سرسید احمد خان کو کھودیا جنہوں نے ان کی زندگیوں کو آسان بنانے اور معیار ِ حیات کو بہتر بنانے کے لئے انتھک کام کیا۔مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا یہ دو دہائی قبل کی بات ہے، کہ جب مجھ سے ڈاکٹر مسعود چودھری کے بارے میں پوچھاگیاتھا تو میں نے یک لخت کہاتھاکہ وہ اپنی کیمونٹی کے سرسید ہیں۔انہوں نے کہاآج ان کی وفات پر گجر قوم نے اپنا سرسید اور اپنا خیر خواہ کھودیا۔
گوجر بکروال کانفرنس کی تعزیت
جموںو کشمیر گوجر بکروال کانفرنس کے جنرل سیکٹری محمد یاسین پسوال نے مرحوم کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم گوجر طبقے کے پہلے آئی پی ایس تھے جنہوں نے اس پسماندہ قوم کی تعمیر و ترقی کے لئے بہت کا م کیا ہے۔انہوںنے بتایا کہ مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔انہوں نے پورے خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کر کے مرحوم کے حق میں دعائے مغفرت اور پسماندگان کے صبر جمیل کی دعا کی ہے ۔