الیاس مضمر متوی
[email protected]
یہ ایک عام فہم لفظ ہے جس سے ہر فرد واقف ہے ۔ ہو سکتا ہے کی شاد ونادر اس سے واقف نہ ہو لیکن نوجوانوں اور نئی نسل کا تو کیا کہنا یہی واقع ارمان کو پیش آیا جب ارمان اپنے موبائل کے ساتھ چائے کی چسکیاں لے رہا تھا اور اُس کی ذوجہ حمیرہ اُسے بار بار اصرار کر رہی تھی کی وہ چائے جلد جلد پی لیں اور گھر کے کاموں میں ان کی مدد کریں لیکن ارمان پر ان باتوں کا کوئی اثر نہیں ہو رہا تھا۔ بس یوں ہی ہوں ہاں کرتے جا رہا تھا۔ کئی گھنٹے گذرگئے تھے وہ اسی طرح موبائل کے ساتھ لگا ہوا تھا۔ حمیرہ بھی ساری مصرفیات سے فارغ ہو چکی تھی۔ لیکن ارمان کے چہرے پر ایک فاتح نہ جھلک تھی۔ جسے دیکھ لر حمیرہ سے رہا نہ گیا ۔
“کیا بات ہے جی تم بڑے خوش نظر آ رہے ہو ”
ارمان “مت پوچھئے میں کتنا خوش ہوں۔ آج کا دن میرے لئے بہت اچھا تھا۔ مجھے اس علاقے کے سب سے بڑے واٹسپ گروپ “جیپ” کا ایڑ مین بنایا گیا ہے۔ گروپ میں کچھ نکمے افراد بھی تھے جن کو میں نے گروپ سے باہر کر دیا۔۔۔۔۔ ”
حمیرہ ” پھر مبارک ہو،جی، صبح نذر ونیاز کرتے ہیں۔اب ہمارے بھی دن بدل جائینگے اور آپ کو سارے علاقہ کے بڑے آفیسر کا عہدہ ملا ہے ۔ اب تو سرکاری گاڑی بھی ہوگی اور اب تو خوب پیسے آئینگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔”
ارمان “ارے تم نہیں سمجھو گی! ۔۔۔۔۔۔۔ ”
یہ کہتے ہوئے گھر سے باہر چلا جاتا ہے۔