عارف بلوچ
اننت ناگ// پولیس نے کہا ہے کہ ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران ایک ہائبرڈ ملی ٹینٹ، فائرنگ کے تبادلے میں جاںبحق ہوا ۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ہائبرڈ ملی ٹینٹ نے پوچھ تاچھ کے دوران خفیہ ٹھکانے کاانکشاف کیا تھا جس کا پتہ لگانے کیلئے پولیس، فوج اور فورسز نے مشترکہ آپریشن شروع کیا اور جونہی اس مقام پر ہائبرڈ جنگجو کو ساتھ لیکر پہنچے تو وہاںچھپے ملی ٹینٹوں نے گولی باری شروع کی جس کی وجہ سے زیر حراست ہائبرڈ ملی ٹینٹ گولی کی زد میں آکر جاںبحق ہوا ۔ پولیس کے مطابق ملیٹنٹوں کی ابتدائی فائرنگ سے لشکر طیبہ سے منسلک ایک ہائبرڈ ملی ٹینٹ سجاد تانترے گولی لگنے سے زخمی ہو گیا۔ اگرچہ سجاد کو فوری طور پر بجبہاڑہ سب ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ پولیس کے مطابق سجاد کو پہلے گرفتار کر لیا گیا تھا اور اسی کی نشاندہی پر ڈڈو مرہامہ میں چھاپہ مار کارروائی انجام دی گئی اور وہ انکاونٹر کے وقت سکیورٹی فورسز کی سرچ پارٹی کے ساتھ تھا۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ سجاد نے تفتیش کے دوران اس بات کا انکشاف کیا تھاکہ 12 نومبر کو رکھ مومن اننت ناگ میں غیر مقامی افراد پر حملے میں وہ ملوث تھا اور اس حملے میں اتر پردیش کے دو مزدور شدید طور پر زخمی ہو گئے تھے جن میں سے بعد میں چھوٹو پرساد نامی مزدور کی موت واقع ہوگئی۔پولیس نے اس بات کا بھی دعویٰ کیا کہ سجاد تانترے کی نشاندہی پر بعد میں حملے میں استعمال کیا گیا پستول اور گاڑی کو بھی ضبط کر لیا ہے۔ پولیس کا کہنا کہ سجاد تانترے کا تعلق کولگام ضلع سے تھا اور وہ اسے قبل پی ایس اے تحت گرفتار ہوا تھا جس کے بعد اسے رہا کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ پولیس ، فورسز اور فوج کی 3 آر آر نے ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی ایک مصدقہ اطلاع کی بناء پر اننت ناگ کے ڈڈو مرہامہ علاقے کا محاصرہ کیا۔ اس دوران فائرنگ کے دوران سجاد تانترے گولی لگنے سے زخمی ہو گیا اور بعد میں دم توڑ بیٹھا۔