یو این آئی
بالی//وزیر اعظم نریندر مودی نے جی -20 ممالک سے کہا ہے کہ وہ دنیا میں خوراک کے بحران سے نمٹنے کے لیے کھاد کی فراہمی بڑھانے کے لیے اقدامات کریں اور عالمی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے توانائی کی فراہمی پر کسی بھی قسم کی پابندی نہ لگائیں۔ مودی نے یہ بات انڈونیشیا کے جزیرے بالی پر دنیا کے 20 اقتصادی طور پر طاقتور ممالک کے سربراہی اجلاس کے پہلے اجلاس میں خوراک اور توانائی کی سلامتی سے متعلق اپنے خطاب میں کہی۔ روس سے توانائی کی فراہمی کے بارے میں کچھ عالمی رہنماؤں کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے اور اس کی ترقی عالمی اقتصادی ترقی کے لیے بہت اہم ہے اور اس کے لیے ہندوستان کی توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، کووِڈ کی وبا، یوکرین میں ہونے والی پیش رفت اور متعلقہ عالمی مسائل نے مل کر دنیا میں تباہی مچا دی ہے۔ عالمی سپلائی چینز منہدم ہو چکی ہیں۔ پوری دنیا میںضروری چیزوں کی فراہمی کا بحران ہے۔ ہر ملک کے غریب شہریوں کے لیے چیلنج زیادہ سنگین ہے۔ وہ پہلے ہی روزمرہ کی زندگی سے نبرد آزما تھا۔ ان کے پاس دوہرے عذاب سے نمٹنے کی معاشی صلاحیت نہیں ہے۔ ہمیں یہ تسلیم کرنے سے بھی دریغ نہیں کرنا چاہیے کہ اقوام متحدہ جیسے کثیر الجہتی ادارے ان مسائل پر غیر موثر رہے ہیں۔ اور ہم سب ان میں مناسب بہتری لانے میں بھی ناکام رہے ہیں۔ ۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں یوکرین میں جنگ بندی کا راستہ تلاش کرنا چاہیے اور سفارت کاری کے راستے پر واپس آنا چاہیے۔ پچھلی صدی میں دوسری جنگ عظیم نے پوری دنیا میں تباہی مچا دی۔ اس کے بعد اس وقت کے لیڈروں نے امن کی راہ پر چلنے کی سنجیدہ کوشش کی۔ اب ہماری باری ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ دنیا میں امن، ہم آہنگی اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ اور اجتماعی عزم کا مظاہرہ کیا جائے۔ مجھے یقین ہے کہ جب اگلے سال جی-20 کی میٹنگ بدھ اور گاندھی کی مقدس سرزمین پر ہوگی تو ہم سب دنیا کو امن کا ایک مضبوط پیغام دینے پر متفق ہوں گے۔ مودی نے کہا کہ غذائی تحفظ کے تناظر میں کھاد کی موجودہ قلت بھی ایک بڑا بحران ہے۔ آج کی کھاد کی قلت کل کا غذائی بحران ہے جس کا دنیا کے پاس کوئی حل نہیں ہوگا۔ ہمیں کھاد اور غذائی اجناس دونوں کی سپلائی چین کو مستحکم اور قابل بھروسہ رکھنے پر اتفاق کرنا چاہیے۔ ہندوستان میں پائیدار غذائی تحفظ کے لیے، ہم قدرتی کھیتی کو فروغ دے رہے ہیں، ۔وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہندوستان کی توانائی کی حفاظت بھی عالمی ترقی کے لیے اہم ہے۔ ہمیں توانائی کی فراہمی پر کسی قسم کی پابندیوں کو فروغ نہیں دینا چاہیے اور توانائی کی منڈی میں استحکام کو یقینی بنانا چاہیے۔