کپوارہ/اشرف چراغ /قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)کی جانب سے چارج شیٹ دائر کرنے میں ناکامی کے بعد دلی کی ایک عدالت نے کپوارہ کے 25سالہ نوجوان کی ضمانتی عرضی منظور کر دی ۔غیر قانونی سرگرمیوں کے الزام میں کپوارہ کے نوجوان کے خلاف قومی تحقیقاتی ایجنسی نے ایک کیس درج کیا تھا جس کے بعدوہ دلی کے تہاڑ جیل میں نظر بند تھے۔ تاہم تحقیقاتی ایجنسی اس کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ 1967کے تحت درج ایک کیس میں چارج شیٹ داخل کرنے میں ناکام رہی ۔پٹیالہ ہائوس کورٹ کے پرنسپل اینڈ سیشن جج دھر میش شرما نے تہاڑ جیل میں نظر بند کپوارہ کے 25سالہ نوجوان فیا ض احمدخان ساکن کپوارہ کو ضمانت پر رہا کیا ۔فیا ض احمد خان کو قومی تحقیقاتی ایجنسی نے 14مئی کو جمو ں و کشمیر میں ٹی آر ایف کیس میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کیا تھا اور اس کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کرنے میں 180دن کی مدت تھی، جو ختم ہوئی ۔فیا ض کے وکیل تمنا پنکج نے سی آر پی سی دفعہ 167(2)کے تحت ضمانت کی درخواست دائر کی اور قومی تحقیقاتی ایجنسی جوان دعویٰ پیش نہ کرسکی ۔عدالت نے رہا شدہ فیاض خان سے کہا کہ وہ ہر دوسری اتوار کو صبح 10بجے کپوارہ ضلع کے مقامی پولیس تھانہ میں رپورٹ کریں اور وہا ں اپنا رابطہ نمبر فراہم کریں جبکہ فیا ض اپنے گائو ں سے باہر کسی بھی جگہ دورہ کرنے سے قبل مقامی ایس ایچ کو پیشگی اطلاع فراہم کریں ۔