نیوز ڈیسک
جموں+نئی دہلی//مرکزی حکومت نے ایک غیرمعمولی فیصلے کے تحت جموں وکشمیرمیں ملی ٹینسی سے متاثرہ کنبوں اورمسلم وغیرمسلم مہاجرین کے بچوں کیلئے سینٹرل پول میں’ایم بی بی ایس اوربی ڈی ایس ‘کی 4سیٹیں مخصوص کردی ہیں ۔ چار میڈیکل سیٹوںکو جن کالجوںمیں ایک ایک سیٹ کو الاٹ کیاگیاہے ،اُن میںنالندہ میڈیکل کالج پٹنہ بہار،گورنمنٹ میڈیکل کالج چندی گڑھ ،لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج نئی دہلی اورایس ایم ایس میڈیکل کالج جے پور راجستھان شامل ہیں۔ادھر بورڈ آف پروفیشنل انٹرنس ایگزامینیشن (BOPEE)جموں و کشمیر نے ایک تفصیلی نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہجموں و کشمیر میں ملی ٹینسی حملوں سے یتیم ہونے والے بچوں کیلئے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کالجوں میں داخلے کے لیے ریزرویشن حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔ کوٹہ حاصل کرنے کے لیے طلبہ کو کم از کم میڈیکل داخلہ کا امتحان پاس کرنا ہوگا۔ مزید، انہیں کوٹہ کے لیے الگ سے درخواست دینا ہوگی۔ درخواست دینے والوں میں سے طلباء کا انتخاب میرٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ رواں تعلیمی سال کے لیے سنٹرل پول کے تحت درخواستیں 11 نومبر سے شروع ہوں گی۔
سرکاری نوٹس میں کہا گیا ہے”بورڈ اس بات کا عہد کرتا ہے کہ محض درخواستیں جمع کرانا درخواست دہندہ کو اس کے انتخاب کا کوئی حق نہیں دے گا، جو کہ متعلقہ وزارت حکومت، ہندوستان کی طرف سے اس موضوع پر قواعد/ طریقہ کار کے مطابق کیا جائے گا،” ۔صرف وہ طلباء جو جموں اور کشمیر کے مستقل رہائشی ہیں یا وہ جن کے والدین ریاست/UT حکومت میں ملازم ہیں، یا مرکزی یا دیگر حکومت سے متعلقہ محکموں کے ملازمین، یا جموں و کشمیر کے اندر ہیڈ کوارٹر رکھنے والے ملازمین کے بچے ہیںم وہی اسکے حقدار ہونگے۔کوٹہ کے لیے درخواست دینے کے لیے درکار دستاویزات میں جموں و کشمیرکا ڈومیسائل سرٹیفکیٹ، NEET اسکور کارڈ 2022، 10+2 مارکس کارڈ،تاریخ پیدائش سرٹیفکیٹ،زمرہ سرٹیفکیٹ، اگر کوئی ہے، شامل ہیں۔سرکاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ امیدواروں کے لیے NEET-2022 میں 50ویں پرسنٹائل میں کم از کم نمبر حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ تاہم، SC/ST/OBC سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کے سلسلے میں، کم از کم نمبر 40 پرسنٹائل پر ہوں گے۔ تاہم، مخصوص معذوری کے حامل امیدواروں کے سلسلے میں، کم از کم نمبر 45 پرسنٹائل پر ہوں گے۔ MBBS/BDS کورسز میں داخلے کے لیے قومی اہلیت-کم-داخلہ ٹیسٹ میں آل انڈیا کامن میرٹ لسٹ میں حاصل کیے گئے سب سے زیادہ نمبروں کی بنیاد پر فیصد کا تعین کیا جائے گا،” ۔
اضافی نشستیں
وزیر اعظم کے “سب کیلئے صحت” کے وژن کے ساتھ ہم آہنگی میں حکومت نے جموں اور کشمیر کے 20 اضلاع کے متعدد سرکاری اسپتالوں میں 265 پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سیٹیں دی ہیں۔ وزارت صحت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس قدم سے نہ صرف جموں و کشمیر کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا بلکہ وہاں کے ڈاکٹروں کو بھی اپنے علاقے میں تربیت حاصل کرنے کا موقع بھی ملے گا۔ اس نے کہا کہ اس گھریلو طبی افرادی قوت کو استعمال کرنے سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کا ایک مؤثر نظام قائم ہوگا۔
بیان میں کہا گیا ہے’’ جموں اور کشمیر کے تقریباً ہر ضلع میں تربیت یافتہ ماہرین فراہم کرنے کے وژن کے ساتھ، حکومت ہند نے اسے مشن موڈ میں ایک چیلنج کے طور پر لیا،” ۔اس نے کہا”وزارت صحت نے میڈیکل سائنسز میں نیشنل بورڈ آف ایگزامینیشنز (NBEMS) کے ساتھ مل کر ایک اہم کردار ادا کیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ NBEMS کی کئی پوسٹ گریجویٹ سیٹیں جموں اور کشمیر کے مختلف سرکاری ہسپتالوں کو دی جائیں،” ۔نتیجے کے طور پر، فی الحال توسیعی منصوبے کے پہلے مرحلے میں 20 اضلاع میں 250 سے زیادہ PG نشستیں موجود ہیں۔ دوسرے مرحلے میں دو مزید پی جی سیٹیں دی جائیں گی۔بیان میں کہا گیا ہے کہPG کی 50 فیصد سیٹیں مقامی ان سروس ڈاکٹروں کے لیے مخصوص ہیں تاکہ انہیں پوسٹ گریجویٹ ٹریننگ کا موقع فراہم کیا جا سکے،جموں و کشمیر کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا کیونکہ جدید معیاری صحت کی دیکھ بھال تقریباً تمام اضلاع میں زیادہ سستی اور قابل رسائی ہو جائے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے نتیجے میں بنیادی، ثانوی اور صحت کی دیکھ بھال کے معیار میں مزید اضافہ ہوگا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے UT میں امتحانی مراکز کی تعداد میں بھی اضافہ کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ امیدواروں کو داخلہ امتحانات میں شرکت کے لیے دوسری ریاستوں کا سفر نہ کرنا پڑے۔
وزیر اعظم مودی کی ستائش
نیوز ڈیسک
نئی دہلی / /وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں طبی تعلیم کے نئے دور کی ستائش کی ہے۔ وزیر اعظم نے 20 ضلعی سرکاری ہسپتالوں میں 265 ڈی این بی پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سیٹیں دینے کے حکومت کے فیصلے کی ستائش کی اور کہا کہ یہ ایک اہم کوشش ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور جموں و کشمیر میں طبی بنیادی ڈھانچہ کو آگے بڑھانا ہے۔صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ منڈاویہ کا ایک ٹویٹ شیئر کرتے ہوئے ’’وزیر اعظم نے ری ٹویٹ کیا ’’یہ ایک اہم کوشش ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور جموں و کشمیر میں طبی انفراسٹرکچر کو آگے بڑھانا ہے‘‘۔