سمیت بھارگو
راجوری// فوج نے کہا ہے کہ انہوں نے پونچھ سیکٹر میں آپریشن بانڈی نالہ کے تحت دراندازی کی کوشش کو ختم کر دیا۔فوج کا کہنا ہے کہ طرفین کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں تینوں ملی ٹینٹ زخمی ہو گئے، جن میں سے ایک کی لاش بر آمد کی گئی۔میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے آرمی کمانڈر بریگیڈیئر راجیش بشت اور ڈی آئی جی راجوری پونچھ، ڈاکٹر حسیب نے بتایا کہ 3 نومبر (جمعرات) کو تقریباً 9.30 بجے الرٹ دستوں نے پٹھانی سوٹ میں تین دراندازوں کی ایک مشکوک نقل و حرکت دیکھی جو لائن آف کنٹرول کو پار کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب دراندازوں کو فوجی دستوں نے چیلنج کیا تو انہوں نے فوجیوں پر شدید گولیاں چلائیں۔
انہوں نے کہا کہ فائرنگ بند ہونے کے بعد فوجی دستوں نے علاقے میںتلاشی آپریشن شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ انتہائی دشوار گذار ہے کیونکہ یہاںگھنے جنگلات اور ناہموار زمین کے علاوہ بڑے بڑے پتھر ہیں۔تقریباً ایک بجے سرچ آپریشن آگے بڑھا تو ابتدائی طور پر ایک مارے گئے دہشت گرد کی نعش بمعہ اسلحہ برآمد ہوئی۔ اس کے بعد جیسے جیسے آپریشن لائن آف کنٹرول کی طرف بڑھتا گیا، گولیوں کے نشان کے ساتھ ایک اور ہتھیار اور متعدد دیگر جنگی سامان جیسے اسٹورز برآمد ہوئے اور ایک خون کا نشان بھی دیکھا گیا، جو لائن آف کنٹرول کی طرف جاتا ہے۔تلاشی کی کارروائیوں کے دوران درج ذیل جنگی سامان برآمد کیا گیا: 2اے کے 47رائفلز کے ساتھ چار میگزین اور 43 راؤنڈز، ایک چائنیز پستول سات راؤنڈز اور ایک میگزین، ایک کلیمور مائن کے ساتھ کیبل اور بیٹری، ایک ایس ایم جی میگزین، ایک بیگ۔ ، ایک پاؤچ، پاکستان میں تیار کردہ گولڈ کپ برانڈ کا ایک سگریٹ پیکٹ لائٹر کے ساتھ اور ایک چھوٹا پیکٹ ممنوعہ مواد (ممکنہ طور پر خود استعمال کرنے کے لیے)۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی سیکورٹی فورسز نے پونچھ سیکٹر میں دراندازی کی ایک بڑی کوشش کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنا دیا ہے اور پونچھ اور راجوری سیکٹر میں امن کو خراب کرنے کے مغربی دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا ہے۔ اس خطے میں امن و ہم آہنگی کو خراب کرنے کی دشمن قوتوں کی کسی بھی کوشش کا مقابلہ کرنے کے لیے لائن آف کنٹرول پر سیکورٹی فورسز چوکس ہیں۔