نیوز ڈیسک
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو پورن کرشن بھٹ کے اہل خانہ سے ملاقات کی جو شوپیان ضلع میںملی ٹینٹوں کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔بھٹ کو 15 اکتوبر کوچودھری گنڈ علاقے میں ان کے آبائی گھر کے باہر قتل کر دیا گیا تھا جہاں وہ اپنے باغات کی دیکھ بھال کرنے گیا تھا۔ڈویژنل کمشنر رمیش کمار اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) مکیش سنگھ، ایل جی سنہا کے ہمراہ جموں کے مٹھی میں بھٹ کے گھر گئے اور ان کی اہلیہ سویٹی بھٹ اور بچوں شریا اور شانو سے تعزیت کی۔
سنہا نے ٹویٹ کیا، ’’پورن کرشن بھٹ کے اہل خانہ سے جموں میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور اپنی تعزیت پیش کی۔‘‘ ’’ انتظامیہ کو بھٹ کی اہلیہ کو مستقل سرکاری ملازمت فراہم کرنے اور خاندان کی ہر ممکن مدد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے‘‘۔بھٹ کے بہنوئی اے کے رینا نے صحافیوں کو بتایا کہ ایل جی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ’’معاملہ زیر تفتیش ہے، یہ اپنے اختتام پر ہے، “۔رائنا نے کہا کہ خاندان نے چودھری گنڈ سے جموں میں گھریلو سامان منتقل کرنے کے علاوہ ملازمت، بچوں کی تعلیم اور ایکس گریشیا کا مسئلہ اٹھایا۔”ایل جی نے ہمیں ہر طرح کی حمایت کا یقین دلایا ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ساتھ مہاجرین کے طور پر خاندانوں کی رجسٹریشن کا مطالبہ اٹھایا گیا اور انہوں نے ہمیں اس معاملے میں تعاون کا یقین دلایا۔چودھری گنڈ کے رہائشیوں نے ایل جی کو ایک میمورنڈم پیش کیا ہے جس میں جموں میں 13 خاندانوں کی بطور مہاجر رجسٹریشن کا مطالبہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل جی نے “ہمیں مہاجرین کے طور پر رجسٹریشن کی سہولت فراہم کرنے میں تعاون کا یقین دلایا ہے”۔43 ارکان پر مشتمل 13 خاندانوں میں سے 10 چوہدری گنڈ گاؤں سے نکل کر 26 اکتوبر کو جموں پہنچے تھے۔ باقی تین پہلے ہی پہنچ چکے تھے۔