محمد تسکین
بانہال //رام بن اور بانہال کے درمیان جموں سرینگر فورلین شاہراہ کو مزید محفوظ بنانے کیلئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے 3 نئے ڈبل لین ٹنلوں کی تعمیر کو ہری جھنڈی دی ہے اور ان میں سے رامسو کے مقام پر ایک ٹنل کیلئے بنیادی کام شروع بھی کیا گیا ہے ۔ اس سیکٹرمیںاتھارٹی نے پہلے ہی تقریباً ساڑھے تین کلومیٹر کی پانچ یکطرفہ ٹنلوں کا کام شروع کر رکھا ہے اور ان میں سے چند ایک مکمل بھی کی گئی ہیں لیکن اب دونوں طرف سے ٹریفک کیلئے تین بڑی ٹنلوں کی تعمیر کو منظوری دی گئی ہے۔ اس سیکٹر میں ڈبل ٹیوب ٹنلوں کی ضرورت کو کشمیر عظمیٰ نے کئی بار اجاگر کیا اور بالاخر عوامی مانگ کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے پورا کیا ہے ۔
یہ تین بڑی ٹنل ماروگ، وگن اور شیر بی بی کے درمیان تعمیر کی جارہی ہیں اور ان کی لمبائی کم و بیش 16 کلومیٹر ہوگی جو رام بن اور بانہال کے سیکٹر میں سڑک حادثات کیلئے سب سے خطرناک سیکٹر کو ٹنلوں کے ذریعے بائی پاس کرینگے ۔ اس سلسلے میں بات کرنے پر پروجیکٹ ڈائریکٹر پرشوتم کمار نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رام بن بانہال سیکٹر میں ٹنل پروجیکٹ کے تین پیکیج کو منظوری مل گئی ہے اور ٹنڈرنگ بھی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تین میں سے رامسو اور وگن کے درمیان قریب ساڑھے چھ کلومیٹر لمبی ایک ٹنل کا بنیادی کام شروع کیا گیا ہے جس میں ڈرلنگ اور جیوگرافیکل جانکاری وغیرہ شامل ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ماروگ سے ڈگڈول تک4.2 کلومیٹرلمبی ٹنل پر کوئی زمینی تنازعہ ہے جبکہ ڈگڈول سے مگرکوٹ تک 6کلومیٹر اور 3 کلومیٹر کی لمبائی پر مشتمل دو ٹنلوںکی ٹنڈرنگ کا عمل چل رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہی تعمیر کئے گئے ٹنلوں کو ان نئے ٹنلوں سے جوڑا جائے گا جبکہ موجودہ شاہراہ کو ایندھن سے لدھے ٹینکروں کیلئے رکھا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ نئے ٹنلوں کی تعمیر میں مزید تین برسوں کا عرصہ لگے گا اور یوں 2024 تک رام بن بانہال سیکٹر میں ان ٹنل پروجیکٹوں کو مکمل ہونے کی امید ہے ۔ انہوں نے بانہال کے زمینداروں سے اپیل کی کہ وہ بانہال بائی پاس کی تعمیر کے کام میں رخنہ نہ ڈالیں بلکہ اپنے تمام مسائل کو متعلقہ ایجنسی ، انتظامیہ یا کورٹ کے ذریعے حل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی طرف سے تعمیراتی کام میں رخنہ ڈالنے کی وجہ سے پہلے سے ہی تاخیر کا شکار زیر تعمیر بانہال بائی پاس میں مزید وقت ضائع ہورہا ہے جو براہ راست بانہال کی عوام ، تاجر برادری اور ہزاروں مسافروں کیلئے مشکلات کا باعث ہے ۔