پائین شہرمیں اسکول کوسربمہر کرنے کیخلاف طلاب کااحتجاج

Mir Ajaz
3 Min Read

بلال فرقانی

سرینگر// پائین شہر میں واقع’نقشبند پبلک ہائی اسکول‘کو سب ڈویژنل مجسٹریٹ)ایسٹ) سری نگرکی جانب سے سربمہر کرنے کے خلاف اس تعلیمی ادارے میں زیر تعلیم طلاب نے پیر کو احتجاج کرتے ہوئے حکام پر ان کے تعلیمی مستقبل پر سوالیہ نشان لگانے کا الزام عائد کیا ۔تحصیلدار خانیار سرینگر نے پولیس چوکی اردو بازار مہاراج بازار کو19اکتوبر2022کو ارسال کردہ مکتوب میں کہا ہے کہ آریہ سماج مہاراج گنج سرینگر کی ملکیت اور اس سے تعلق رکھنے والی عمارت اور زمین پر غیر مجاز قبضہ کی پاداش میں اس اسکول کو سیل کیا گیا ہے۔

 

مکتوب میں کہا گیا ہے’’سب ڈویژنل مجسٹریٹ ایسٹ سری نگر کے حکم کے مطابق، آریہ سماج کے ڈھانچے کو سیل کر دیا گیاہے، جو نقشبند پبلک سکول کے قبضے میں پایا گیا تھا۔ اس سلسلے میں، آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی بھی فریق کی طرف سے سیل کو نہ توڑا جائے یا کھولا جائے‘‘۔ مذکورہ مکتوب کی کاپیاں صوبائی کمشنر کشمیر اور ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر کو بھی روانہ کی گئی ہیں۔اس کاروائی کے خلاف اسکول وردی میں ملبوس کمسن اورنوعمر طلبا وطالبات نے پیر کو سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے نعر بازی کی۔انہوں نے ہاتھوںمیں پلے کارڈس اٹھارکھے تھے ،جن پر حکام سے اپیل لکھی گئی تھی کہ ہمارے اسکول کوفوری طورپرکھولاجائے ۔احتجاجی طلبا وطالبات اوران کے اساتذہ نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ)ایسٹ) سری نگر سے پوچھیں کہ اسکول کوکس بنا پر سربمہر کیاگیاہے ۔انہوںنے انتظامیہ سے اس معاملے میں فوری مداخلت کرنے کی اپیل کی ۔اس موقعہ پر طالبات نے نامہ نگاروں کوبتایاکہ اسکول بندکرنے سے انکاتعلیمی مستقبل خطرے میں پڑگیاہے ۔انہوںنے کہاکہ اگرکوئی معاملہ ہے تواسکو ل کوبند کرکے بچوں کودربدر کرنا کہاںکاانصاف ہے ۔طالبات نے حکام سے پرزوراپیل کی کہ وہ اس معاملے میں فوری مداخلت کرکے سربمہر کئے گئے نقشبند پبلک ہائی اسکول،شیخ محلہ ایس آرگنج کوکھولنے کے احکامات صادر کریں تاکہ یہاں زیرتعلیم طلبا وطالبات معمول کے مطابق اسکول جاکر تعلیم حاصل کرسکیں ۔

Share This Article