سرینگر// ڈپٹی کمشنر سرینگر محمد اعجاز اسد نے ہفتہ کو شہر کے قمر واری علاقے کا دورہ کیا تاکہ نورباغ کو ملانے والے قمر واری میں زیر تعمیر 127 میٹر لمبے نور جہاں پل کی رفتار اور پیش رفت کا جائیزہ لیا جا سکے۔دورے کے دوران ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ سپرنٹنڈنگ انجینئر، آر اینڈ بی سرکیولر روڈ عبدالقیوم کرمانی، ایس ڈی ایم ویسٹ، پریمروز بشیر، ایگزیکٹو انجینئر آر اینڈ بی، مسعود احمد کے علاوہ پی ڈی ڈی، یو ای ای ڈی، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز اور متعلقہ ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں کے افسران بھی موجود تھے۔پل پر کام کا معائنہ کرتے ہوئے ڈی سی کو بتایا گیا کہ دریائے جہلم پر قمر واری میں 10 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے نور جہاں پل پر 80 فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ نور باغ کی طرف سے اپروچ روڈ مکمل ہو چکا ہے جبکہ قمر واری کی طرف سے کام جاری ہے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے ممتاز نور جہاں پل پروجیکٹ اور ملحقہ اپروچ روڈ کی پیش رفت میں حائل مختلف رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے متعدد ہدایات جاری کیں تاکہ حکومت کی ہدایات کے مطابق اس سال دسمبر کے آخر تک تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔نورباغ فائر اینڈ ایمرجنسی اسٹیشن کی شفٹنگ کے سلسلے میں، ڈی سی نے ایس ڈی ایم ویسٹ سے کہا کہ وہ دو دن کے اندر قریبی مقام پر اسٹیشن کی شفٹنگ/قائم کرنے کے لیے متبادل زمین فراہم کریں تاکہ پل کی سیدھ میں آنے والے موجودہ اسٹیشن کو آگے لے جانے کے لیے توڑ دیا جائے۔ اسی طرح ڈی سی نے منصوبے میں رکاوٹ بننے والی PDD یوٹیلٹیز کو جلد از جلد منتقل کرنے کی ہدایت کی تاکہ پل کی مقررہ مدت میں تکمیل کی راہ ہموار کی جا سکے۔ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ ایگزیکیوٹنگ ایجنسی کو ہدایت کی کہ پل کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ڈبل شفٹوں میں کام کیا جائے تاکہ اہل علاقہ مستفید ہو سکیں۔ڈی سی نے امید ظاہر کی کہ نورجہاں پل کے مکمل ہوتے ہی عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو جائے گا اور علاقے میں ٹریفک کی آمدورفت میں بہتری آئے گی اور ضلع قمروائی، نورباغ اور دیگر ملحقہ علاقوں میں ٹریفک کی روانی پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔ دورے کے دوران اہل علاقہ نے ڈی سی سے ملاقات کی اور اپنے مطالبات بھی پیش کئے۔ لوگوں کو صبر سے سنتے ہوئے، ڈی سی نے ان کے حقیقی مسائل کے بروقت ازالہ کے لیے موقع پر ہی ہدایات دیں۔