پرویز احمد
سرینگر // وادی کے واحد بچوں کا اسپتال( جی بی پنتھ اسپتال ) بند ہونے جارہا ہے۔اب چلڈرن اسپتال بمنہ آئندہ ہفتے سے چالو ہوگا اور اسکے ساتھ ہی سونہ وار میں قائم وادی کے واحد بچوں کے اسپتال (جی بی پنتھ) میں اطفال کے علاج و معالجہ کی سہولیات بند ہوجائیں گی۔ سال 2003میں جی بی پنتھ اسپتال قائم کرنے کیلئے کنٹونمنٹ بورڈ اور ریاستی حکومت کے درمیان مفاہمت ہوئی جس کے تحت اسپتال کو مشترکہ طور پر چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔اس کے بعد اُس وقت کی حکومت نے سال 2006میں لل دید اسپتال کے نزدیک ( پرانی فروٹ منڈی) میں قائم 50بستروں کے چلڈرن اسپتال کو جی بی پنتھ منتقل کیا اور وہاں بچوں کو مختلف طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے بستروں کی تعداد بڑھا کر 250کردی ۔ 16سال بعد چلڈرن اسپتال کی ایک بار پھر منتقلی ہورہی ہے۔پہلے لل دید سے سونہ وار اور اب بمنہ میں منتقلی ہورہی ہے۔جی بی پنتھ اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر احمد چودھری نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا ’’آئندہ ہفتے شعبہ امراض اطفال کی منتقلی مکمل ہوجائے گی اور اسپتال بند ہوجائے گا‘‘۔انہوں نے کہا ’’ یہاں کوئی او پی ڈی دستیاب نہیں ہوگی اور ہر ایک شعبہ بمنہ منتقل ہوجائے گا۔ ڈاکٹر چودھری نے کہا ’’ یہ اسپتال عمارت بادامی باغ کنٹونمنٹ بورڈکی اراضی پر ریاستی حکومت نے بنائی تھی‘‘۔انکا کہنا تھا کہ اس عمارت کو کس مقصد کیلئے اب استعمال کرنا ہے، اس بارے میں جموں کشمیر انتظامیہ ہی کوئی فیصلہ لینے کی مجاذ ہے۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ جی بی پنتھ اسپتال قائم ہونے کے فوراً یہاں بستروں کی تعداد چونکہ کم تھی، اس لئے یہاں ہر وارڈ میں بھاری بھیڑ ہوتی تھی۔ ایک ایک بیڈ پر 2یا 3بچے داخل ہوتے تھے اور یہاں بچوں کو انفیکشن بھی بیشتر اوقات ہوجاتا تھا۔یاد رہے کہ جی پی پنتھ میں بچوں کے حفظان صحت کا معیار انتہائی کم درجے کا رہا اور جنوری 2012سے مئی 2012تک 480نو زائید بچوں کی موت واقع ہوئی تھی۔اسپتال میں آئے روزلوگوں کی بھاری بھیڑ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ روزانہ او پی ڈی میں قریب 1500سے زائد بچوں کو دیکھا جاتا تھا۔بچوں کی تعداد زیادہ ہونے اور اسپتال میں بھاری بھیڑ کو کم کرنے کی خاطر بستروں کی تعداد 500تک بڑھانے کیلئے ہی اسپتال کو بمنہ میں منتقل کیا گیا، جس کی تعمیر 2013میں شروع کی گئی اور اس پر 116کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔جی بی پنتھ میں فی الوقت کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے ایک ڈسپنسری کو فعال رکھا گیا ہے جس میں ماہر ڈاکٹر تعینات رہتے ہیں، جو علاقہ سونہ وار کے علاوہ اندرا نگر اور دیگر ملحقہ علاقوں کی ہزاروں آبادی کیلئے علاج و معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کیساتھ ساتھ مفت ادویات بھی فراہم کررہی ہے۔جی بی پنتھ اسپتال کو ایک جنرل اسپتال میں تبدیل کرنے کی تجویز سامنے آئی تھی، جو 2018سے قبل کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے پیش کی گئی تھی لیکن اسکے بعد اس تجویز پر عملدر آمد نہیں ہوسکا۔