نیوز ڈیسک
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو ایس کے آئی سی سی میں ’نینو یوریا‘ کے استعمال سے متعلق کسان بیداری کانفرنس کا افتتاح کیا۔اس کانفرنس کا انعقاد انڈین فارمرز فرٹیلائزر کوآپریٹو لمیٹڈ (IFFCO) نے ‘نینو یوریا’ کے فوائد کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے کیا تھا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کیمیاوی کھادوں کے استعمال کو کم کرنے اور مٹی کی صحت، پودوں اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے پائیدار متبادل کی طرف منتقلی کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کو پورا کرنے میں کسانوں کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔لیفٹیننٹ گورنر نے IFFCO کی پوری ٹیم کو دنیا کا پہلا مائع نینو یوریا تیار کرنے پر مبارکباد دی۔غذائی تحفظ اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پائیدار کاشتکاری ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ کسان حتمی کاروباری ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ انہیں بہتر انفراسٹرکچر، قرض تک آسان رسائی، جدید مشینری تک رسائی اور زراعت کی توسیع کی خدمات کے فوائد فراہم کیے جائیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان انگلینڈ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس نے ایک مضبوط پیغام بھی بھیجا ہے کہ ایک پائیدار اور اختراعی زرعی نظام کسی بھی خطے یا قوم کی مجموعی ترقی کے لیے اہم ہے۔جموں و کشمیر میں زرعی شعبے میں متعارف کرائی گئی اصلاحات پر روشنی ڈالتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ زراعت پر مبنی معیشت ہونے اور 70 فیصد سے زیادہ آبادی کا انحصار زراعت پر ہے، جموں و کشمیر کے زرعی نظام کو پائیدار اور منافع بخش بنانے کے لیے خصوصی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ترقی پسند زمینی اصلاحات کا تعارف اور تنوع کی جانب کوششوں، متعلقہ سرگرمیوں اور اعلی کثافت کے شجرکاری نے چھوٹی زمین رکھنے والے کسانوں کو زیادہ کمانے کے قابل بنایا ہے۔کاشتکاری کا مربوط طریقہ پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے اور حکومت زرعی بنیادوں پر روزگار پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ روایتی فصلوں کی بحالی کے ساتھ مارکیٹ لنکیج سپورٹ، مقامی پیداوار کی جی آئی ٹیگنگ، زیادہ کثافت کے پودے لگانے اور اس سے منسلک سرگرمیوں نے کسانوں کے لیے کامیابی سے خوشحالی لائی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید روشنی ڈالی کہ نقصانات کو کم کرنے اور روزگار اور کاروبار کے زیادہ مواقع کھولنے کے لیے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے ڈیری فارمنگ، مکھی کی زراعت، سیریکلچر اور فوڈ پروسیسنگ جیسے متعلقہ اداروں کے فروغ کے لیے مختلف حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ضروری مداخلت کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے اسٹیک ہولڈرز سے جوار کے مشن، غیر ملکی سبزیوں کی کاشت، مائیکرو اریگیشن کو فروغ دینے اور فصلوں کے فضلے کو کم کرنے کے لیے مشن موڈ پر کام کرنے کا مطالبہ کیا۔ دنیا کی پہلی نینو یوریا کے ٹرائلز تقریباً 94 فصلوں پر ملک کے کونے کونے میں 11000 سے زائد مقامات پر کیے گئے۔چیف سکریٹری ارون کمار مہتا نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر کا زرعی شعبہ نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا کے لئے ایک رول ماڈل بن کر ابھرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک نیا جموں و کشمیر ہر شعبے میں بے مثال ترقی اور ترقی کو ریکارڈ کر رہا ہے اور کئی زمروں میں سرفہرست کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
جے پی ڈی سی ایل اور کے پی ڈی سی ایل کی طرف سے
سمارٹ میٹرنگ کیلئےTotexنظام کو منظوری
سرینگر //انتظامی کونسل (اے سی) جس کی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں میٹنگ ہوئی، نے جموں و کشمیر میں ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس) کے لیے پروجیکٹ پر عمل درآمد کرنے والی ایجنسی کی شمولیت کو منظوری دی۔انتظامی کونسل نے دونوں DISCOMs یعنی JPDCL اور KPDCL کو ’ٹوٹیکس‘ ماڈل کے تحت سمارٹ میٹرنگ کے کاموں اور نقصان میں کمی کے کاموں کو انجام دینے کی اجازت دی ہے، جو کہ RDSS کے تحت منظور شدہ مرکزی پبلک سیکٹر انٹرپرائز – RECPDCL/PGCIL کو پروجیکٹ نافذ کرنے والی ایجنسی کے طور پر شامل کر لی گئی ہے۔اس فیصلے کا مقصد مالیاتی طور پر پائیدار اور آپریشنل طور پر موثر پاور ڈسٹری بیوشن سیکٹر کے ذریعے صارفین کو بجلی کی فراہمی کے معیار، وشوسنییتا اور استطاعت کو بہتر بنانا ہے۔ یہ تمام DISCOMs/ پاور ڈپارٹمنٹ کی آپریشنل افادیت اور مالی استحکام کو بہتر بنا کر 12-15% کے پین انڈیا لیول پر AT&C نقصانات اور ACS-ARR فرق کو 2024-25 تک صفر کر دے گا۔RDSS اسکیم کے تحت، DISCOMs کو پہلے سے کوالیفائنگ معیار کو پورا کرنے اور بنیادی کم از کم بینچ مارک حاصل کرنے کی بنیاد پر سپلائی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے مشروط مالی امداد فراہم کی جائے گی۔اس فیصلے کا مقصد 100% سمارٹ پری پیڈ کنزیومر میٹرنگ اور 100% سسٹم میٹرنگ کو مواصلاتی خصوصیات کے ساتھ حاصل کرنا ہے جس کا مقصد AT&C کے نقصانات کو کم کرنے کے علاوہ DISCOMs کی آپریشنل افادیت اور مالی استحکام کو بہتر بنانا ہے۔
محکمہ ریونیو کے کام کاج کا جائزہ
ایل جی کی فرسودہ قوانین ختم کرنیکی ہدایت
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سول سیکرٹریٹ میں محکمہ ریونیوکے کام کاج کا جائزہ لیا۔اُنہوں نے عوامی خدمات کی آسانی سے فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے محکمہ کی طرف سے شروع کئے گئے متعدد اَقدامات کی عمل آوری کے لئے سراہا۔لیفٹیننٹ گورنر کو ’ آپ کی زمین آپکی نگرانی‘لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن ، زمین کے استعمال میں تبدیلی،لینڈ پاس بُک اور پراپرٹی کا رڈوں کا اجرأ ، ایس وِی اے ایم آئی ٹی وِی اے سکیم وغیرہ کے بارے میں جانکاری دی گئی ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسران کو ہدایت دی کہ فرسودہ قوانین کو منسوخ کیا جائے اور ان کی جگہ زندگی و نظم و نسق میں آسانی اور ریو نیو ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کو مجموعی طور پر بہتر بنانے کے لئے زیادہ لوگوں پر مبنی ریگولیٹری نظام متعارف کیا جائے۔اُنہوں نے محکمہ ریونیو کے سینئر اَفسران کو مسائل اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے قابل عمل حل تلاش کرنے کی ہدایت دی ۔لیفٹیننٹ گورنر نے نظام کو مزید شفاف اور عام لوگوں کے سامنے جواب دہ بنانے کے لئے آن لائن ریونیو سروسز کو بہتر بنانے پر زو ردیا ۔اُنہوں نے محکمہ ریونیو میں ایک وقف آئی ٹی سیل بنانے اور جنگلاتی زمین کی نقشہ سازی کا مشورہ دیا۔چیئرمین کو لینڈ ریکارڈ اِنفارمیشن سسٹم کے تحت ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس وقت تک کُل 8,21,40,595 سکین شدہ دستاویزات بشمول جمع بندیوں،اِنتقال اور گردواریوں کو اَپ لوڈ کیا جا چکا ہے۔