Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

حیاء۔انسان کا اخلاقی وصف فکرو فہم

Mir Ajaz
Last updated: September 1, 2022 1:20 am
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

امان وامق

اللہ پاک نے انسان کو بےمثال خوبیوں سے نوازا ہے اور ان میں سے ایک خوبی شرم و حیا ہے۔یہ وہ خوبی ہے جس سے انسان پرہیزگار، متقی، خداشناس اور عابد و زائد بن جاتا ہے۔اللہ رب لعزت سے بےپناہ محبت کرنے والا خدا دوست بن جاتا ہے،اس کی بدولت انسان خود کو اللہ رب لعزت کے سامنے محسوس کرتا ہے۔علامہ ابن جعر ؒکے نزدیک حیا وہ خلق ہے جو انسان کو نیکی کرنے اور برائی نہ کرنے پر ابھارتا ہے۔
قرآن پاک سے یہ حقیقت صاف واضح ہوجاتی ہے کہ حیا مرد اور عورت دونوں کا یکساں اخلاقی و دینی وصف ہے۔یہ نیک صفت ہمیں قصہ آدم و حوا میں اچھی طرح پہچان میں آتی ہے۔جب دونوں میاں بیوی نے شیطان کے وسوسے کی بدولت درخت ممنوعہ کا پھل کھا لیا تھا تو ان کے بدن سے جنت کا لباس اتروا لیا گیا تھا ،دونوں کو اپنی برہنہگی کا جوں ہی احساس ہوا تو اس حالت میں انھیں اور کچھ نہ سوجھا اور انھوں نے فوراً جنت کے درختوں کے پتوں سے اپنی شرم گاہیں ڈھاپنے کی کوشش کی۔
یہ وہ اخلاقی صفت ہے جو انسان کو بُرے کاموں سے روکتی ہے اور اللہ رب لعزت کے سامنے اس انسان کو نیک طبع ،اللہ والا مستحکم ثابت کرتی ہے۔ باحیا فطرت رکھنے والا بشر ہمیشہ نیک خواہشات کی طرف گامزن رہتا ہے۔ ایسا بھی ہرگز نہیںہے کہ شرم و حیا آپ کے لباس یعنی پردہ پوشی تک ہی محدود رہے بلکہ آپ کا سر و پا تن و من میں حیا کا بول بولا ہونا چاہے۔ _اللہ تعالی قرآن مجید میں فرماتےہیں،’’ مومنوں کو کہہ دے کہ اپنی آنکھیں نیچھی رکھا کریں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کیا کرے۔‘‘
دین ِ اسلام کا عملی دارومدار بھی حیا پر ہے ۔یہ ایک ایسا شرعی قانون ہے جو تمام افعال کو متحد و آراستہ کرتا ہے۔انبیا کرام ؑنے بھی حیا پر زیادہ زور دیا ہے، جس کے اندر شرم و حیا پایا جائے، وہ تمام تر نیک صفات سے بھی مالا مال ہوتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حیا اور ایمان آپس میں ملے ہوے ہیں، وہ دونوں ایک دوسرے سے الگ نہیں ہوتے اور جب جاتے ہیں تو دونوں ساتھ ساتھ جاتے ہیں ۔ایک دوسری حدیث مبارکہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حیا اور ایمان دونوں ساتھ ساتھ ہوتے ہیں اور اگر ان میں سے ایک بھی اُٹھ جاے تو دوسرا خودبخود اُٹھ جاتا ہے۔حضرت ابوہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ،پہلی شے جسے اس اُمت سے اٹھا لیا جاے گا، وہ حیا اور امانت ہے۔ پس تم ان دونوں چیزوں کا اللہ رب لعزت سے سوال کیا کرو۔
ایک عربی شاعرالمتنی کہتا ہے کہ اگر آپ راتوں کےبُرے کاموں کے نتیجہ سے خوفزدہ نہیں ہیں اور آپ کو شرم نہیں آتی تو آپ جو چاہیں کریں ،پس خدا کی قسم جب زندگی سے حیا چلی جاے تو زندگی اور دنیا میں کوی بھی بھلائی باقی نہیں رہتی۔ آدمی اس وقت تک بھلائی کے ساتھ زندہ رہتا ہے جب تک اس میں حیا باقی رہتی ہے۔ جیسے کہ درخت اس وقت تک زندہ رہتا ہے جب تک کہ اس کی چھال باقی رہتی ہے۔حضرت زیدبن طلحہؓ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف منسوب کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہر دین و مذہب کا ایک اپنا خاص خلق ہوتا ہے اور اسلام کا یہ خاص خلق حیا ہے۔ جس کی فطرت میں حیا شامل ہو ،وہ ہمیشہ دین و ایمان پر ڈٹا رہے گا اوربُرے کاموں سے باز رہے گا، _یہ بااخلاق اور اعلی کردار ہونے کی بالاتر علامت ہے۔
حیا کی موجب برکت سے انسان دنیا و آخرت دونوں میں اللہ رب لعزت کی قربت حاصل کرسکتا ہے۔اگر ہماری آنکھوں میں بےحیائی کے روڑے اور کنکر ہیں تو خدا کی قسم نہ ہماری دنیا صحیح ہوگی نہ آخرت ،اور نہ ہمیں کہیں خدا کی خدائی نظر آسکتی ہے، نہ خوف ِالٰہی۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم اپنی آنکھوں میں حیا کا سُرمہ ڈالیں تاکہ ہماری دنیا اور مقامِ اُخروی بالکل پاک و صاف رہے اور ہم بہشت کے دروازوں سے داخل ہونے والے بن جائیں۔
(گریز بانڈی پورہ ، رابطہ۔ 6006622656)
<[email protected]>

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
چاند نگر جموںکی گلی گندگی و بیماریوں کا مرکز، انتظامیہ کی غفلت سے عوام پریشان پینے کے پانی میں سیوریج کا رساؤ
جموں
وزیرا علیٰ عمر عبداللہ سے جموں میں متعدد وفود کی ملاقات
جموں
کانگریس کی 22جولائی کو دہلی چلو کال، پارلیمنٹ کاگھیرائوکرینگے ۔19کو سری نگر اور 20جولائی کو جموں میں راج بھون تک احتجاجی مارچ ہوگا
جموں
بھلا کی بنیادی سہولیات کی فراہمی میں ناکامی پر حکام کی سرزنش بی جے پی پر جموں کے لوگوں کو دھوکہ دینے کا الزام
جموں

Related

کالمگوشہ خواتین

دین کی سربلندی میں خواتین کا کردار تاریخی حقائق

July 16, 2025
کالمگوشہ خواتین

بیوی کا اصل گھر شوہر کا دل ہے فکرو فہم

July 16, 2025
کالمگوشہ خواتین

رسم شادی کا یہ غلغلہ ہے فکر انگیز

July 16, 2025
گوشہ خواتین

دلہنیںایک جیسی دِکھتی ہیں کیوں؟ دورِ جدید

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?