سمیت بھارگو
راجوری//راجوری ضلع میں لائن آف کنٹرول پر دراندازی کی ایک بڑی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دو درانداز مارے گئے، فورسز نے علاقے میں بڑے پیمانے پر محاصرہ اور تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔سخت ٹپوگرافک حالات، بارودی سرنگوں کے مقامات اور انتہائی آگے کی جگہ کی وجہ سے دونوں دراندازوں کی لاشیں حاصل کرنا باقی ہیں۔ایک سرکاری بیان میں، جموں سے دفاعی ترجمان، لیفٹیننٹ کرنل دیویندر آنند نے کہا کہ پیر اور منگل کی درمیانی رات ، ہندوستانی فوج نے جموں و کشمیر کے نوشہرہ سیکٹر میں پوکھرنی کے اگلے علاقے میں دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ترجمان نے کہا کواڈ کوپٹر کے ذریعے دراندازوں کی دو لاشیں دیکھی گئی ہیں” ۔
انہوں نے مزید کہا، “علاقے کو مزید سکین کیا جا رہا ہے۔”دوسری طرف ذرائع نے بتایا کہ دراندازی کی یہ کوشش پیر اور منگل کی درمیانی رات اس وقت ہوئی جب چار سے چھ ملی ٹینٹوں کے ایک گروپ نے دراندازی کے راستے سے گھسنے کی کوشش کی۔سرکاری ذرائع نے بتایا”ان کی دراندازی کی کوشش کے دوران ایک دھماکہ بھی ہوا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس وقت ہوا جب دراندازوں میں سے ایک یا دو ، نے ہو سکتا ہے کہ بارودی سرنگوں پر قدم رکھے جس سے دھماکہ ہوا” ۔ واقعے کے فوراً بعد، الرٹ جاری کیا گیا اور 12مہار یونٹ( لام بٹالین) کی فوجی ٹیموں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور رات کے اوقات میں کڑی نگرانی کو یقینی بنایا گیا۔” سرکاری ذرائع نے مزید کہا کہ علاقے میں تلاشی منگل کی صبح شروع ہوئی جو اب بھی جاری ہے۔”پورا علاقہ ابھی تک محاصرے میں ہے اور تلاشی جاری ہے۔” سرکاری ذرائع نے مزید کہا کہ دونوں دراندازوں کی لاشیں برآمد کرنا ابھی باقی ہیں کیونکہ یہ ایل او سی کے انتہائی کونے پر ایک کھلے علاقے میں پڑی ہیں۔دونوں دراندازوں کی لاشیں واضح طور پر دکھائی دے رہی ہیں جو مسلح ہیں۔
مزید کوششوں کا خدشہ
کارروائیاں متوقعBAT
راجوری/سمیت بھارگو/دراندازی کی کوششوں اور لائن آف کنٹرول پر دہشت گردوں کی نقل و حرکت میں اضافے کے بارے میں حال ہی میں جاری کردہ انٹیلی جنس کے خدشات نوشہرہ سیکٹر میں گزشتہ 3دنوں میں دراندازی کی دو کوششوں سے سچ ثابت ہوئے جس میں ایک درانداز کو زندہ پکڑ لیا گیا جبکہ دو دراندازوں کو ہلاک کر دیا گیا۔حکام نے بتایا کہ حالیہ خدشہ اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی طرف سے دیے گئے الرٹ کے ساتھ ہی دراندازی کی اس کوشش کو تقویت ملی جو کہ گزشتہ 3 دنوں میں دوسری کوشش ہے کیونکہ اس سے قبل ایل او سی کے علاقے سحر مکری سے تبارک حسین ولد مستری ملک کو زخمی حالت میں حراست میں لیا گیا تھا۔عہدیداروں نے مزید بتایا کہ سیکورٹی فورسز کا پختہ خیال ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں زیادہ سے زیادہ دہشت گردوں کو دھکیلنے کی کوششوں میں ہیں اور یہ بالآخر لائن آف کنٹرول پر دراندازی کی کوششوں کو جنم دے سکتی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حالیہ برسوں میں ہونے والے بی اے ٹی کے نصف سے زیادہ حملے جولائی سے ستمبر کے درمیان کے موسم میں گھنے پودوں، مکمل طور پر اگنے والی گھاس، مون سون کی وجہ سے دھند کے حالات معاون عوامل کے طور پر کیے گئے۔