پرویز احمد
سرینگر //صفائی کے فقدان کا سنجیدنوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت و طبی تعلیم نے اسپتالوں کو صاف رکھنے کیلئے نئے قوائد و ضوابط واضح کردیئے ہیں اور تمام اسپتال انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ 2ماہ کے اندراسپتالوں کے او پی ڈی، وارڈوں ، آپریشن تھیٹروں ،لیبر روموں اور نرسنگ سٹیشنوں، گلیوں، چھتوں اور دیگر جگہوں سے کوڑا کرکٹ ہٹا ئیں۔ محکمہ صحت و طبی تعلیم کے سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اسپتالوں کو گندگی اور دیگر چیزوں سے صاف رکھنے کیلئے قوائد و ضوابط وضع کئے گئے ہیں اور تمام اسپتالوں اور مختلف شعبہ جات کے سربراہان کو ہدایت دی جاتی ہے کہ ان ان قواد و ضوابط پر سختی سے عمل کریں۔حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ وارڈوں، او پی ڈی، ایمرجنسی ، لیبر روموں میں فضول مواد موجود نہ ہوں، اسپتالوں میں موجود راہداری اور گلیوں ، چھتوں سے فضول مواد ہٹانے کیلئے ایک مخصوص جگہ کی نشاندہی کی جائے جبکہ فضول مواد کو ٹھکانے لگانے کیلئے اسپتالوں کے پاس تحریری پالیسی موجود ہو اور تمام اسپتالوں میں ان پالیسیوں میں سختی سے عمل ہورہا ہے یا نہیں۔
سرکیولر میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری اسپتالوں کے پاس فضول مواد کی فہرست موجود ہونی چاہیے ۔سرکیولر میں سرکاری اسپتالوں میں بیت الخلاء کو صاف رکھنے کیلئے قوائد و ضوابط وضع کئے گئے ہیں جن کے مطابق کسی بھی سرکاری اسپتال کے بیت الخلاء کی دیواروں اور ارد گرد کسی قسم کی کوئی گندگی ، دھبے و غیر موجود نہیں ہونے چاہئیں اور نہ ہی کسی بیت الخلاء سے کسی قسم کی کوئی بدبو آنی چاہئے جبکہ تمام اسپتالوں کے بیت الخلاء میں صاف پانی کی سہولیت دستیاب ہونی چاہئے۔ بیت الخلائوں میں ہر 2گھنٹے کے بعد صفائی ہونی چاہئے اور کسی بھی قسم کا پانی وہاں جمع نہیں ہو۔ سرکیولرمیں اسپتالوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ صفائی کیلئے معیاری سامان اور کیمیات کا استعمال کریں جن میں صابن اور چراثیم کش ادویات شامل ہیں۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ جن اسپتالوں کی صلاحیت 30بستروں سے زیادہ ہے وہاں مشینوں کے ذریعے صفائی کی جائے۔ کسی بھی اسپتال میں کوئی بھی ڈرین بند نہیں ہونی چاہئے، Biomedical Waste Rule 2016کا سختی سے اطلاق کیا جائے اور اسپتالوں میں بائیو میڈیکل وویسٹ لاگو کئے جائیں۔ انفکیشن پھیلانے والے جراثیم کو قابو کرنے کیلئے وضع کئے گئے قوائد و ضوابط میں ہاتھ صاف کرنے کے طریقوں، اسپتالوں میں کام کرنے والوں کی جانب سے ماسک اور ہیڈ کیپ کا استعمال اور دیگر طریقوں کی جانکاری کو پوسٹروں کے ذریعے دیوواروں پر لگانا جبکہ اسپتالوں سے جانوروں کو دور رکھنے کیلئے و ضع کئے گئے قوائد و ضوابط میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی اسپتال کے احاطے میں کتوں، بلیوں اور مویشیوں کی داخلے پر نظر رکھی جائے۔