نیوز ڈیسک
جموں // مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر ہمیشہ ہندوستان کا اٹوٹ انگ رہے گا اور حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ملک کے باقی حصوں کی طرح مرکز کے زیر انتظام علاقہ بھی ترقی کی نئی بلندیوں کو چھوئے۔ آرٹیکل 370 کو ایک مصنوعی قانونی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کی منسوخی نے جموں و کشمیر کے لوگوں خصوصاً نوجوانوں کے خوابوں اور امنگوں کے لیے امید کی ایک نئی صبح روشن کی۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے نے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے نئی راہیں کھولی ہیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ اب بہت تیز رفتاری سے ترقی کر رہا ہے۔پی او کے اور گلگت بلتستان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ علاقے غیر قانونی طور پر پاکستان کے قبضے میں ہیں اور ان کو آزاد کرانے کی متفقہ قرارداد بھارت کی پارلیمنٹ میں منظور کی گئی ہے۔ وہ جموں میں ’’کارگل وجے دیوس‘‘ کی یادگاری تقریب سے خطاب کررہے تھے۔مرکزی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور کہا۔ ’’یہ کیسے ممکن ہے کہ بابا امرناتھ ہندوستان میں ہو اور ماں شاردا شکتی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار‘‘۔انہوں نے کہا “پارلیمنٹ میں ایک قرارداد منظور کی گئی ہے، پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر، کشمیر بھارت کا حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ بابا امرناتھ شیو کی شکل میں ہمارے ساتھ ہیں اور ماں شاردا شکتی( شاردا پیٹھ) ایل او سی کے دوسری طرف ہے،”۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا”1962 میں چین نے لداخ میں ہمارے علاقے پر قبضہ کیا، پنڈت نہرو ہمارے وزیر اعظم تھے۔ میں اس کی نیت پر سوال نہیں اٹھاؤں گا۔ نیت اچھی ہو سکتی ہے لیکن پالیسیوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا۔ تاہم، آج کا ہندوستان دنیا کے طاقتور ترین ممالک میں سے ایک ہے” ۔راج ناتھ سنگھ نے اتوار کو کہا کہ خود انحصار ہندوستان کسی بھی بری نظر ڈالنے والے کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے پوری طرح سے لیس ہے۔کرگل وجے دیوس کی یاد میں یہاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہا، ”کرگل جنگ نے دفاعی شعبے میں مشترکہ اور خود انحصاری حاصل کرنے کی اشد ضرورت پر زور دیا، مستقبل کے چیلنجوں کے لیے تیار رہنے کے لیے ان خصوصیات کو حاصل کرنے کی ہندوستان کی کوشش رہی ہے‘‘۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جوائنٹ تھیٹر کمانڈز کا قیام اور دفاع میں خود انحصاری کے حصول کے لیے اصلاحات اسی سمت میں اٹھائے گئے اقدامات ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کا واحد مقصد قوم کے مفادات کا تحفظ ہے اور اس نے خود انحصار دفاعی ماحولیاتی نظام تیار کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جو مسلح افواج کو جدید ترین ہتھیار/سامان فراہم کرتا ہے۔ مستقبل کی ہر قسم کی جنگیں لڑنے کے لیے۔آزادی کے بعد ہندوستان کو درپیش متعدد چیلنجوں کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کا پورا علاقہ 1948، 1962، 1965، 1971 اور 1999 کی جنگوں کے دوران ‘مین وار تھیٹر’ بن گیا، جب دشمنوں نے اس پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ ایک بری نظر، لیکن جس کے منصوبوں کو بھارتی فوجیوں نے ناکام بنا دیا۔1965 اور 1971 کی براہ راست جنگوں میں شکست کا مزہ چکھنے کے بعد پاکستان نے پراکسی وار کا راستہ اختیار کیا۔ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے، اس نے ‘ہزاروں زخم دیکر ہندوستان کا خون بہانے’ کی کوشش کی ہے۔ لیکن، بار بار، ہمارے بہادر سپاہیوں نے دکھایا ہے کہ کوئی بھی ہندوستان کے اتحاد، سالمیت اور خودمختاری میں خلل نہیں ڈال سکتا” ۔انہوں نے مزید کہا، قوم کو یقین دلاتے ہوئے کہ مسلح افواج مستقبل کے تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔