سونیا گاندھی کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی) کی طلبی کے خلاف کانگریس لیڈروں اور کارکنوں نے جمعرات کو جموں و کشمیر کی دونوں دارلحکومتوں میں احتجاج درج کیا۔سری نگر میں کانگریس کارکن احتجاج کے دوران جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے۔
احتجاج کے بعد جموں وکشمیر پردیش کانگریس کے سینئر لیڈروں نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سونیا گاندھی چونکہ حکومت کو لوگوں کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہ کرنے پر آڑے ہاتھوں لیتی تھی لہذا اس کو خاموش کرنے کے لئے نیشنل ہرالڈ معاملہ اٹھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک کے حالات سدھارنے میں ناکام ہوئی ہے اور اب وہ ایسا کرکے لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی نے لوگوں کے ساتھ کئے جانے والے وعدے پورے نہیں کئے جس کے لئے لوگوں میں اس پارٹی کے خلاف غصہ پایا جا رہا ہے۔
موصوف لیڈر نے کہا کہ یہ پارٹی نفرت کی سیاست کر رہی ہے جس کے تحت لوگوں کو ایک دوسرے خلاف کھڑا کیا جا رہا ہے۔جموں میں بھی کانگریس کے کارکنوں نے احتجاج درج کیا۔احتجاج کے دوران پارٹی کے سینئر لیڈران نے میڈیا کو بتایا کہ سونیا گاندھی گذشتہ آٹھ برسوں سے غریبوں اور کسانوں کی بات اٹھا رہی ہیں اور سرکار کو الرٹ کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس آواز کو بند کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوری راج نہیں بلکہ تانا شاہی چل رہی ہے۔دریں اثنا جموں میں سونیا گاندھی کی ای ڈی طلبی پر احتجاج کے بیچ سینکڑوں کارکنوں اور لیڈران نے گرفتاریاں بھی پیش کیں۔
سونیا گاندھی کی ای ڈی طلبی: جموں و کشمیر میں کانگریس کا احتجاج