پرویز احمد
سرینگر //جموں و کشمیر میں زچگی کے دوران ہونے والی اموات کی شرح 5سال میں 0.91فیصد کم ہو گئی ہے۔ نیشنل ہیلتھ میشن کی جانب شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2014سے لیکر سال 2019تک زچگی کے دوران 649خواتین کی موت ہوئی ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران ملکی سطح پر زچگی کے دوران فوت ہونے والی خواتین کی شرح 7.32فیصد رہی ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر میں جراحی سے بچوں کی پیدائش ملکی شرح سے زیادہ ہے۔جموں کشمیر میں بچوں کی پیدائش جراحی سے کرنے کو فوقیت دی جاتی ہے جو قریب 60فیصد ہے۔نیشنل ہیلتھ مشن نے حال ہی میں جو رپورٹ جاری کی اس میں بتایا گیا ہے کہ جراحیوں سے بچوں کی پیدائش کا رجحان جموں کشمیر میں خطرنات حد تک بڑھ گیا ہے جس سے خواتین کی اموات کی شرح بھی بڑھ گئی ہے۔
رپورٹ میں درج اعداد و شمار کے مطابق سال 2014میں ہر ایک لاکھ حاملہ خواتین میں سے 104 کی موت ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق سال 2015میں فوت ہونے والی خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوا اور 144 کی موت واقع ہوئی ۔ سال 2016میں زچگی کے دوران فوت ہونے والی خواتین کی تعداد 138تھی اور 2017میں 108 خواتین کی جان گئی جبکہ سال 2018میں سب سے کم 73خواتین چل بسیں اورسال 2019میں 82کی جان گئی ۔ رپورٹ کے مطابق ان 5برسوں کے دوران زچگی کے دوران جان گنوانے والی خواتین کی شرح کم ہوکر 2.31تک پہنچ گئی ہے۔رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ 15سے 19سال کی حاملہ خواتین میں 5فیصد، 20سے24سال عمر کی خواتین میں33فیصد، 25سے 29سال کی خواتین میں 32فیصد،30سے 34سال کی خواتین میں 17فیصد، 35سے 39سال کی خواتین میں 7فیصد، 40سے 44سال کی خواتین میں 4فیصد جبکہ 45سے 49سال کی خواتین میں 1فیصد کی موت دوران زچگی ہوئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوت ہونے والی خواتین میں 24فیصد زچگی سے پہلے،8فیصد خواتین بچے کو جنم دینے کے دوران جبکہ 67فیصد خواتین بچے کو جنم دینے کے بعد فوت ہوگئی ہیں۔ رپورٹ میں مزیدکہاگیا ہے کہ پچھلے 5سال کے دوران زچگی کے دوران خطرات سے دوچار خواتین کی شرح بھی 0.11فیصد سے کم ہوکر 0.8فیصد رہ گئی ہے۔